اتر پردیش کے ڈی جی پی اوپی سنگھ نے کہا کہ اب تک اس طرح کی افواہوں کی وجہ سے 82 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور ایسے لوگو ں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے مختلف شہروں میں بچہ چوری کی افواہ میں بھیڑ کے ذریعے کیے جانے والے تشدد کے واقعات کی خبروں کے درمیان اتر پردیش پولیس نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے ایسے لوگوں کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اتر پردیش کےڈی جی پی اوپی سنگھ نے بدھ کی رات کہا تھا کہ اب تک اس طرح کی افواہوں کی وجہ سے 82 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔
سنگھ نے بدھ کی رات ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا، ‘آج میں آپ کا دھیان ایک سنگین افواہ کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔ ریاست کے مختلف حصوں میں شر پسند عناصر بچہ چوری کی افواہ پھیلا رہے ہیں جس سے تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ تفتیش میں تشدد کے واقعات میں بچہ چوری کی بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ میری آپ سے اپیل ہے کہ افواہوں پر قطعی دھیان نہ دیں، کسی بھی حالت میں قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں اور نہ ہی تشدد کے حصے دار بنیں۔ ‘
PV Ramasastry,ADG(Law&Order): In last few days people have been beaten up on accusations of child lifting by mobs in some districts. We analysed the incidents,there is no issue of child lifting,these are rumours spread by
antisocial elements. So far 44 people have been arrested. pic.twitter.com/bq1SS35P0U— ANI UP (@ANINewsUP) August 28, 2019
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو اس بارےمیں کوئی جانکاری ملتی ہے تو فوراً 100 نمبر پر پولیس کو اطلاع دیں۔ اب تک بچہ چوری کی افواہ پھیلانے اور تشدد برپاکرنے والے لوگوں پر سخت کارروائی کرتے ہوئے 82 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور ایسے عناصر کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کی جائےگی۔ ‘ڈی جی پی نے کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر بھی اس طرح کی افواہ پر دھیان نہ دیں اور بچہ چوری کے بارے میں گمراہ کن اطلاع / افواہ پر اعتماد نہ کریں اور ذمہ دار شہری کی طرح اتر پردیش پولیس کی مدد لیں۔
ریاست میں بھیڑ کے ذریعے تشدد کے واقعات کم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ بدھ کو فتح پور میں محکمہ صحت کی ٹیم پر ایسی ہی بھیڑ نے حملہ کر دیا۔فتح پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ رمیش نے بتایا کہ غازی پور علاقے کے کھیسان گاؤں میں محکمہ صحت کے ملازمین کی ایک ٹیم پر مقامی بھیڑ نے پتھراؤ کر دیا جس میں دو پولیس اہلکاروں سمیت دس لوگ زخمی ہو گئے۔گاؤں کے تقریباً150 لوگوں نے صحت محکمہ کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا۔ ان کو شک تھا کہ یہ بچہ چور گروپ کے لوگ ہیں۔
سمبھل میں 27 اگست کو ضلع کے چندوسی کوتوالی علاقے میں اپنے بھتیجے کو دوائی دلانے لے جا رہے دو لوگوں کو بچہ چور سمجھکر پٹائی کر دی جس میں ایک کہ موت ہو گئی اور ایک زخمی ہو گیا جس کو علاج کے لئے ہاسپٹل میں بھرتی کرایا گیا ہے۔اسی طرح کانپور دیہات ضلع کے اکبرپور پولیس اسٹیشن میں منگل کو بچہ چور سمجھکر ایک بزرگ کو پیٹے جانے کے واقعہ کے بعد چھے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔کانپور ضلع کے بھیم نگر میں بھیک مانگ رہے رنجیت (50) اور جے راج (45) کی بھیڑ نے بچہ چور سمجھکر پٹائی کر دی۔ پولیس کے مطابق ان دونوں کو بچاکر پولیس نے ہاسپٹل پہنچایا۔ پٹائی کرنے والوں کی پولیس تلاشکر رہی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں