اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفت کے بعد مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگوجئے سنگھ نے کہا کہ بجرنگ دل اور بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے اہلکاروں کو آئی ایس آئی سے پیسے لے کر پاکستان کے لیے جاسوسی کرتے ہوئے مدھیہ پردیش پولیس نے پکڑا ہے ۔ میں نے یہ الزام لگایا ہے ، جس پر آج بھی قائم ہوں۔
نئی دہلی : سینئر کانگریسی رہنما اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگوجئے سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی اور بجرنگ دل پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے پیسہ لے رہے ہیں ۔ ا س کے علاوہ انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی کے لیے مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلم جاسوسی کر رہے ہیں۔دگوجئے نے مدھیہ پردیش کے بھنڈ میں سنیچر کو ایک پریس کانفرنس میں مذکورہ باتیں کہیں ، انہوں نے کہا کہ ، بجرنگ دل اور بی جے پی آئی ایس آئی (پاکستان کی خفیہ ایجنسی ) سے پیسہ لے رہے ہیں ۔ ان پر تھوڑا دھیان دیجیے۔انہوں نے کہا کہ ، ایک بات او ربتاؤں پاکستان سے آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی مسلمان کم کررہے ہیں ، غیرمسلم زیادہ کر رہے ہیں ۔ ا س بات کو بھی سمجھ لیجیے۔
#WATCH MP: Congress leader Digvijaya Singh says, "Bajrang Dal, Bharatiya Janata Party (BJP) are taking money from ISI (Inter-Services Intelligence). Attention should be paid to this. Non-Muslims are spying for Pakistan's ISI more than Muslims. This should be understood." (31.08) pic.twitter.com/NPxltpaRZA
— ANI (@ANI) September 1, 2019
انہوں نے اس متنازعہ بیان کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعے ان کی تنقید کیے جانے پر دگوجئے نے اتوار کو ٹوئٹ کیا، کچھ چینل چلارہے ہیں کہ میں نے بی جے پی پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ آئی ایس آئی سے پیسہ لے کر پاکستان کے لیے جاسوسی کر تے ہیں ۔ یہ پوری طرح سے غلط ہے۔
कुछ चेनल चला रहे हैं कि मैंने भाजपा पर यह आरोप लगाया है कि वे ISI से पैसा ले कर पाकिस्तान के लिए जासूसी करते हैं। यह पूरी तरह से ग़लत है।
— digvijaya singh (@digvijaya_28) September 1, 2019
انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ ، بجرنگ دل اور بی جے پی آئی ٹی سیل کے اہلکار کو آئی ایس آئی سے پیسے لے کر پاکستان کے لیے جاسوسی کرتے ہوئے مدھیہ پردیش پولیس نے پکڑاہے ۔ میں نے یہ الزام لگایا ہے جس پر میں آج بھی قائم ہوں ۔ چینل والے یہ سوال بی جے پی سے کیوں نہیں پوچھتے۔
बजरंग दल व भाजपा के आईटी सेल के पदाधिकारी द्वारा ISI से पैसे लेकर पाकिस्तान के लिए जासूसी करते हुए मप्र पुलिस ने पकड़ा है। मैंने यह आरोप लगाया है जिस पर मैं आज भी क़ायम हूँ। चैनल वाले ये सवाल भाजपा से क्यों नहीं पूछते।
— digvijaya singh (@digvijaya_28) September 1, 2019
وہیں بی جے پی قومی نائب صدر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے دگوجئے پر پاکستان کی زبان بولنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ خبروں میں بنے رہنے کے لیے وہ ایسے بیان دیتے ہیں۔چوہان نے ٹوئٹر پر لکھا ، دگوجئے سنگھ جان بوجھ کر ایسی بیان بازی کرتے ہیں ۔ وہ اور ان کے رہنما پاکستان کی زبان بولتے ہیں ۔ ان کا اعتبار اب بچا نہیں ہے ۔ میں ان کے بیان کو اس لیے سنجیدگی سے نہیں لیتا ، کیوں کہ سارا ملک سنگھ اور بی جے پی کی حب الوطنی کو جانتا ہے، ہمیں دگوجئے جی کے سند کی ضرورت نہیں ہے۔
दिग्विजय सिंह जानबूझकर ऐसी बयानबाज़ी करते हैं। वह और उनके नेता पाकिस्तान की भाषा बोलते हैं। उनकी विश्वसनीयता बची नहीं है। मैं उनके बयान को इसलिए गंभीरता से नहीं लेता, क्योंकि सारा देश संघ और भाजपा की देशभक्ति से परिचित है, हमें दिग्विजय जी के प्रमाण की ज़रूरत नहीं है। https://t.co/y6ZOH3kQf3
— Shivraj Singh Chouhan (@ChouhanShivraj) September 1, 2019
انہوں نے لکھا ہے ، دگوجئے سنگھ ، اسامہ جی اور حافظ جی کہنے والے رہنما ہیں ۔ وہ متنازعہ بیان اس لیے دیتے ہیں تاکہ سرخیوں میں بنے رہیں ۔ وہ اور ان کے رہنما جو پاکستان چاہتا ہے وہ بولتے ہیں ۔ ایسے رہنما کو میں نہ سنجیدگی سے لیتا ہوں اور نہ ہی ملک ان پر اعتبا رکرتا ہے۔
दिग्विजय सिंह की खुद की मानसिकता पाकिस्तान के साथ खड़े रहने की है। उनके नेता राहुल जी ने भी धारा 370 के मामले में ऐसा बयान दिया कि उसका उपयोग पाकिस्तान ने किया। ऐसे नेता की बात का क्या जवाब देना, देश सच जानता है: श्री @ChouhanShivraj pic.twitter.com/jWsuxodOSB
— Office of Shivraj (@OfficeofSSC) September 1, 2019
چوہان نے کہا ، دگوجئے سنگھ کی خود کی سوچ پاکستان کے ساتھ کھڑ ے رہنے کی ہے ۔ ان کے رہنما راہل جی نے بھی آرٹیکل 370 کے معاملے میں ایسا بیان دیا جس کا استعمال پاکستان نے کیا۔ ایسے رہنما کی بات کا کیا جواب دینا ، ملک سچائی سے واقف ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں