یہ معاملہ مدھیہ پردیش کے گوالیار کا ہے ۔سی پی ایم رہنما شیخ عبدالغنی’ دھارا 370:سیتو یا سرنگ‘نامی کتاب بیچ رہے تھے۔ جس کے مصنف مدھیہ پردیش کی سی پی آئی ایم یونٹ کے چیف جسوندر سنگھ ہیں۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کو لے کر لکھی گئی ایک کتاب بیچنے پر مدھیہ پردیش پولیس نے گوالیار سے سی پی آئی (ایم )کے ایک سینئر رہنما شیخ عبدالغنی کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ہندوستان ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق؛بی ایس این ایل کے ایک سابق اہلکار غنی (74)پر مختلف گروپ کے درمیان دشمنی کو بڑھاوا دینے کے لیے آئی پی سی کی غیر ضمانتی دفعہ 153 اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
گوالیر کے ایس پی نونیت بھسین نے کہا،’پولیس کو منگل کی شام کو اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص پھول باغ چوک پر ایک متنازعہ کتاب بیچ رہا ہے اور اس علاقے میں بھیڑ جمع ہو گئی ہے۔موقع پر پڑاو پولیس اسٹیشن کی ٹیم پہنچی۔’بھسین نے کہا،’پولیس کو پتہ چلا کہ کتاب کے مواد سے مختلف ذاتوں اور مذاہب کے بیچ دشمنی کو بڑھاوا مل سکتا ہے۔’
غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو 5 اگست کو ہٹا کر اس کو دو یونین ٹریٹری میں بانٹ دیا۔اس فیصلے کے بعد سے ہی جموں و کشمیر میں پابندی لگی ہوئی ہے۔غنی جس کتاب کو بیچ رہے تھے اس کا نام ’ دھارا 370:سیتو یا سرنگ‘ہے اور اس کے مصنف مدھیہ پردیش کی سی پی ایم یونٹ کے چیف جسوندر سنگھ ہیں۔
سنگھ نے پریس کانفرنس میں کہا،’یہ کتاب پوری ریاست میں فروخت ہوئی ہے اور اس میں کچھ بھی قابل اعتراض نہیں ہے۔ پولیس نے کتاب کو بنا پڑھے اس کے خلاف کارروائی کی ہے۔’انھوں نے کہا،’ہم اس بارے میں کی گئی کسی بھی کارروائی کا سامنا کریں گے۔ اس کتاب میں کچھ بھی قابل اعتراض مواد نہیں ہے۔ میں نے یہ کتاب مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمل ناتھ اور کانگریس کے سینئر رہنما دگوجئے سنگھ کو بھی دی ہے۔’
مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی سوشل میڈیا سیل ان- چارج لوکیندر پراشر نے اس کتاب کی مخالفت میں پوسٹ کیا ہے۔انھوں نے لکھا،’ہمیں ملی اطلاع کی بنیاد پر اس کتاب میں ہندوستان میں جموں و کشمیر کی تحلیل اور آر ایس ایس اور دیگر کو لے کر قابل اعتراض مواد ہے۔ اس طرح کے ادب سے سماج میں بد امنی پھیل سکتی ہے۔’
Categories: خبریں