یوم ہندی کے موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کئی زبانیں اور بولیاں ہمارے ملک کی سب سے بڑی طاقت ہیں، لیکن ضرورت ہےکہ ملک کی ایک زبان ہو، جس کی وجہ سے غیر ملکی زبانوں کو جگہ نہ ملے۔
نئی دہلی: یوم ہندی کے موقع پر وزیر داخلہ امت شاہ نے ہندی کے ذریعے پورے ملک کو جوڑنے کی اپیل کی ہے۔ایک پروگرام کے دوران امت شاہ نے کہا کہ مختلف زبانیں اور بولیاں ہمارے ملک کی طاقت ہیں۔ لیکن اب ملک کو ایک زبان کی ضرورت ہےتاکہ یہاں پر غیر ملکی زبانوں کو جگہ نہ مل پائے۔ اس لئے ہمارے مجاہدین آزادی نے ہندی کو’راج بھاشا’کے طور پر قبول کیا تھا۔شاہ نے کہا،کئی زبان کئی بولیاں کئی لوگوں کو لگتا ہے کہ ہمارے ملک کے لئے بوجھ ہیں، مجھے لگتا ہے کہ کئی زبان کئی بولیاں ہمارےملک کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ لیکن ضرورت ہے کہ ملک کی ایک زبان ہو، جس کی وجہ سے غیر ملکی زبانوں کو جگہ نہ ملے۔ ملک کی ایک زبان ہو اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمارے آباواجداد، ہمارے مجاہدین آزادی نے راج بھاشا کا تصور کیا تھا اور راج بھاشا کے طور پرہندی کو قبول کیا تھا۔ اور میں مانتا ہوں کہ ہندی کو طاقت دینا، نشرو اشاعت کرنا، ترمیم کرنا، ا س کے قواعد کو صحیح کرنا، اس کے ادب-چاہے نثر ہو یا شاعری-کو ایک نئے زمانے کے اندر لے جانا، یہ سب ہماری قومی ذمہ داری ہے۔
#WATCH: Union Home Min Amit Shah says,"Diversity of languages&dialects is strength of our nation. But there is need for our nation to have one language,so that foreign languages don't find a place. This is why our freedom fighters envisioned Hindi as 'Raj bhasha'." #HindiDiwas pic.twitter.com/h0BK2ofH7N
— ANI (@ANI) September 14, 2019
نوبھارت ٹائمس کی خبر کے مطابق شاہ نے یہ بھی کہا،میں ملک کے تمام شہریوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ جب دنیا کے 20 فیصد سےزیادہ لوگ ہندی میں بات کر سکتے ہیں، ہندی پڑھ سکتے ہیں، ہندی میں اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں تو کیوں نہ اس سمت میں جائیں کہ ہندی دنیا میں سب سے زیادہ بولنے والی زبان بنے۔ اقوام متحدہ کو بھی منظور کرنا پڑے کہ ہندی دنیا میں سب سے زیادہ بولنے والی زبان ہے اورہمارے ملک کو اتحاد کے دھاگہ میں باندھنے کے لئے ہندی کا ہم صحیح استعمال کریں۔
شاہ نے یوم ہندی پر ملک کو مبارکباد دیتے ہوئے ٹوئٹ بھی کیا،آج یوم ہندی کے موقع پر میں ملک کے تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہم اپنی-اپنی مادری زبان کے استعمال کو بڑھائیں اور ساتھ میں ہندی زبان کا بھی استعمال کر کے ملک کی ایک زبان کے باپو اور سردار پٹیل کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں اپنی خدمات دیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان مختلف زبانوں کا ملک ہے اور ہر زبان کی اپنی اہمیت ہے لیکن پورے ملک کی ایک زبان ہونا بے حد ضروری ہے جودنیا میں ہندوستان کی پہچان بنے۔ شاہ نے کہا کہ آج ملک کو یکجہتی کی ڈور میں باندھنے کا کام اگر کوئی ایک زبان کر سکتی ہے تو وہ سب سےزیادہ بولی جانے والی ہندی زبان ہی ہے۔
وہیں بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے کہا کہ ہندی ہندوستان میں سب سے زیادہ بولی اور سمجھی جانے والی زبان ہے جو ہم تمامہندوستانیوں کو یکجہتی کے دھاگہ میں پروتی ہے اور دنیا میں ہماری پہچان بھی ہے۔ انہوں نے کہا،آپ سبھی کو یوم ہندی کی دلی مبارکباد۔آئیے ہم تمام اپنے روز مرہ کی زندگی میں ہندی کے استعمال کو بڑھائیں اور دوسروں کو بھی ترغیب دیں۔
حالانکہ وزیر داخلہ امت شاہ کےایک ملک، ایک زبان کے بیان کے بعد مختلف ریاستوں کے رہنماؤں نے اپنی مخالفت ظاہر کیہے۔ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ٹوئٹر پر دیوناگری میں لکھتے ہوئے یوم ہندی کی مبارکباد تو دی، لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ تمام زبانوں اور تہذیبوں کی یکساں طورپر عزت کی جانی چاہیے۔
हिंदी दिवस पर आप सभी को हार्दिक शुभकामनाएं। हमें सभी भाषाओं और संस्कृतियों का समान रूप से सम्मान करना चाहिए। हम कई भाषाएँ सीख सकते हैं लेकिन हमें अपनी मातृ-भाषा को कभी नहीं भूलना चाहिए
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) September 14, 2019
امت شاہ کے بیان کے خلاف مخالفت کی آواز تمل ناڈو سے بھی اٹھی۔ ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن نے شاہ سے بیان واپس لینے کی مانگ کی۔انہوں نے کہا،ہم لگاتار ہندی تھوپے جانے کے خلاف احتجاج کرتے آئے ہیں۔ آج امت شاہ کے ذریعے دیا گیا بیان ہمارے لئے ایک جھٹکےکی طرح ہے۔ ہماری مانگ ہے کہ وہ یہ بیان واپس لیں۔
MK Stalin, DMK president: We have been continuously waging protest against imposition of Hindi. Today's remarks made by Amit Shah gave us a jolt, it will affect the unity of the country. We demand that he takes his statement back. pic.twitter.com/JMchnIeZc4
— ANI (@ANI) September 14, 2019
حیدر آباد سے رکن پارلیامان اور اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے بھی وزیر داخلہ کے ایک ملک ، ایک زبان ، کے والے بیان کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندی ملک کے ہر ہندوستانی کی مادری زبان نہیں ہے اور ہندوستان ہندی، ہندو اور ہندو مذہب سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔
Hindi isn't every Indian's "mother tongue". Could you try appreciating the diversity & beauty of the many mother tongues that dot this land? Article 29 gives every Indian the right to a distinct language, script & culture.
India's much bigger than Hindi, Hindu, Hindutva https://t.co/YMVjNlaYry
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) September 14, 2019
انہوں نے ایک نیوز چینل کے ذریعے شیئر کئے گئے وزیر داخلہ کے ویڈیو پر جواب دیتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا،ہندی ہر ہندوستانی کی مادری زبان نہیں ہے۔ کیا آپ اس ملک کے تنوع اور کئی اور مادری زبان کی خوبصورتی کی تعریف کر سکتے ہیں؟ آرٹیکل 29 ہر ہندوستانی کو الگ زبان، رسم الخط اور تہذیب کا حق دیتا ہے۔
واضح ہو کہ ہندوستان میں قومی سطح پر دو سرکاری زبانیں ہیں جبکہ 22 زبانوں کو ریاست کی زبان کا درجہ حاصل ہے لیکن ملک میں ابھی تک کسی کو قومی زبان کا درجہ حاصل نہیں ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں