جانچ کے دوران پایا گیا کہ ایجنٹ عثمان 2017 میں ہی بند ہوچکی کمپنی کے شناختی کارڈ کا استعمال خواتین کو مغربی ایشیائی ممالک میں بھیجنے کےلیے کرتا تھا۔
نئی دہلی:ملک کے کئی حصوں کی تقریباً 90 عورتوں نے اپنے سعودی عرب مالکان پر جسمانی اور جنسی استحصال کا الزام لگایاہے۔ معاملے میں تقریباً دو سال تک جانچ کے بعد پولیس نے ان عورتوں کو سعودی بھیجنے والے ممبئی کے ایک ایجنٹ کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں افسر نے بدھ کو جانکاری دی ۔ جانچ کے دوران پایا گیا کہ ایجنٹ امتیاز عثمان چریانی 2017 میں بند ہو چکی کمپنی کے شناختی کارڈ کا استعمال عورتوں کو مغربی ایشیائی ممالک میں بھیجنے کے لئے کرتا تھا،جو Emigration Act کی خلاف ورزی ہے۔
حکام نے بتایا کہ گزشتہ دوسال میں اپنے ملک واپس آئی تقریباً 90 عورتیں سامنے آئیں اور بتایا کہ سعودی عرب میں ان کا ذہنی،جسمانی اور جنسی استحصال کیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ چریانی پہلے اندھیری واقع ایک ایجنسی میں کام کرتا تھا جو دو سال پہلے مالک کی موت ہونے کے بعد بند ہو گئی تھی۔حالانکہ ،اس کے باوجود وہ جنوبی ممبئی واقع دفتر سے غیر قانونی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھا۔
حکام نےیہ بھی بتایا کہ پولیس نے 2017 میں کمپنی کے خلاف معاملہ درج کیا تھا لیکن اس کے بند ہونے کی جانکاری ملنے کے بعد کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔ انہوں نے بتایا کہ دو سال کی جانچ کے بعدہمیں آخر کار چریانی کی جانکاری ملی۔افسر نے بتایا کہ چریانی کے خلافEmigration Act کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔چریانی کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اس کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں