پولیس نے متاثرہ کے خلاف جبراً وصولی کا معاملہ بھی درج کیا ہے۔ متاثرہ نے گرفتاری سے چھوٹ کے لیے شاہجہاں پور کی مقامی کورٹ میں اپیل کی تھی۔
نئی دہلی: بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے والی متاثرہ کو ایس آئی ٹی نے حراست میں لے لیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق،اترپردیش پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ لاء کی پڑھائی کر رہی متاثرہ کو پوچھ تاچھ کے لیے پولیس اپنے ساتھ لے گئی ہے۔متاثرہ نے گرفتاری سے چھوٹ کے لیے شاہجہاں پور کی مقامی کورٹ میں اپیل کی تھی ۔ کورٹ میں اس معاملے پر دوپہر کے بعد شنوائی ہوگی۔ ذرائع کے مطابق؛جب متاثرہ اپنی عرضی کورٹ میں دینے جا رہی تھی تب پولیس نے اس کو راستے میں روکا اور اپنے ساتھ لے گئی۔
غور طلب ہے کہ پولیس نے متاثرہ کے خلاف جبراً وصولی کا معاملہ بھی درج کیا ہے۔واضح ہو کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے سابق مرکزی وزیر چنمیا نند پر لگے جنسی استحصال کے الزامات کے معاملے میں اپنی گرفتاری پر روک لگانے کی مانگ والی متاثرہ کی عرضی پر کسی بھی طرح کی راحت دینے سے سوموار کو انکار کر دیا تھا۔
ادھر جمعہ کو گرفتار ہوئے چنمیا نند کو سوموار کو شاہجہاں پور جیل سے لکھنؤ کے ایک ہاسپٹل لے جایا گیا تھا جہاں ان کی انجیوگرافی کی گئی۔معاملے کی جانچ کر رہے ایس آئی ٹی نے سیل بند لفافے میں دو ججوں کی بنچ کو اپنی رپورٹ سونپی تھی۔جسٹس منوج مشرا اور جسٹس رانی چوہان کی بنچ نے اس معاملے میں اب تک کی جانچ پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے آگے کی رپورٹ داخل کرنے کے لیے 22 اکتوبر 2019 کی تاریخ طے کی۔
چنمیانند سے مبینہ طور پر جبراً وصولی کی کوشش کرنے کو لے کر ایس آئی ٹی کے اس کے خلاف معاملہ درج کرنے اور 3 لوگوں کو گرفتار کرنے کے بعد متاثرہ نے اپنی گرفتاری پر روک لگانے کی مانگ کی تھی۔حالانکہ عدالت نے کہا،’اگر متاثرہ اس سے متعلق کوئی راحت چاہتی ہے تو وہ مناسب بنچ کے سامنے نئی عرضی دائر کر سکتی ہیں۔’
غور طلب ہے کہ اتر پردیش کی اسپیشل جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی)نے بی جےپی کے سابق ایم پی چنمیانند کو ایک اسٹوڈنٹ کے ساتھ ریپ کے معاملے میں جمعہ کو شاہجہاں پور واقع ‘دیویہ دھام ‘ سے گرفتار کیا تھا ۔جس کے بعد ان کو شاہجہاں پور کے میڈیکل کالج میں طبی معائنے کے لیے لے جایا گیا۔میڈیکل جانچ کے بعد ان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔
Categories: خبریں