Uttar Pradesh Politics

فوٹو: فیس بک

یوپی: ہائی کورٹ نے چنمیانند کے خلاف ریپ کیس واپس لینے سے متعلق سرکار کی عرضی خارج کی

سابق مرکزی وزیر سوامی چنمیانند سرسوتی نے شاہجہاں پور کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت کا رخ کیا تھا، جس میں ان کے خلاف درج ریپ کے معاملےکو واپس لینے کی مانگ والی ریاستی حکومت کی عرضی کومنظور کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔

فوٹو: فیس بک

سپریم کورٹ نے ریپ کے ملزم چنمیانند کی ضمانت کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج کی

سپریم کورٹ کے جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس نوین سنہا کی بنچ نے عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے چنمیانند کو ضمانت دینے والے حکم میں وجہ دی تھی اور اس لئے اس میں کسی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔

فوٹو بہ شکریہ : ہندوستان

ریپ ملزم چنمیانند کے ضمانت پر رہا ہو نے پر بانٹا گیا پرساد، این سی سی کیڈیٹس نے دی سلامی

اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی ایک اسٹوڈنٹ کے جنسی استحصال معاملے میں پچھلے سال 20 ستمبر کو گرفتارسابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند کو تین فروری کو ضمانت ملی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

چنمیانند پر ریپ کا الزام  لگانے والی اسٹوڈنٹ کو امتحان میں بیٹھنے سے روکا گیا

سابق مرکزی وزیر اوربی جے پی رہنما سوامی چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے کے بعد23 سالہ قانون کی اسٹوڈنٹ کو اسپیشل جانچ ٹیم نے 25 ستمبر کو بلیک میل کرنے اور پانچ کروڑ کی رنگداری مانگنے کےالزام میں گرفتارکر لیا تھا۔ ابھی وہ جیل میں ہے۔

AKI 26 September.00_11_35_15.Still002

یوگی حکومت میں مبینہ ریپ متاثرہ کو جیل، قتل کے ملزم کو ضمانت

ویڈیو: اتر پردیش کے بلند شہر میں مبینہ گئو کشی کے بعد ہوئے تشدد کے کلیدی ملزم کو ضمانت مل گئی ہے۔ دوسری طرف سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے والی طالبہ کو رنگداری مانگنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان مدعوں پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے والی طالبہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے والی گرفتار طالبہ کی ضمانت عرضی خارج

بی جے پی رہنما اور سابق مرکزی وزیر چنمیانند پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی طالبہ کو بدھ کو اسپیشل جانچ ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے ان کو 14 دن کی عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا۔متاثرہ کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس کےپاس کوئی ثبوت نہیں ہے ، وہ صرف دباؤ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اترپردیش: ریپ کے ملزم سابق بی جے پی ایم پی چنمیانندگرفتار

اتر پردیش کے شاہجہاں پورواقع سوامی شکدیوانند ودھی مہاودیالیہ کی لاء اسٹوڈنٹ نے سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند پراستحصال اور کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے کاالزام لگایا ہے۔چنمیانند کو 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا ہے۔

چنمیانند، فوٹو: پی ٹی آئی

کانگریس کا الزام- چنمیانند کے ساتھ کھڑی ہے بی جے پی حکومت،معاملے پر خاموش کیوں ہیں وزیر اعظم

کانگریس نے اپنے بیان میں کہا کہ ، چنمیانند کے پیچھے کون ہے؟ ان کی مدد کو ن کر رہا ہے؟ چنمیانند کی گرفتاری کیوں نہیں ہو رہی ہے؟ یہ حکومت کب تک خاموش رہے گی؟ 300 دنوں کا جشن منانے والی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت خاموش کیوں ہے؟ تتلی اڑانے والے وزیر اعظم نریندر مودی خاموش کیوں ہیں؟

مختار انصاری/ فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

بی جے پی رہنما کرشنانند رائے کے قتل معاملے میں بی ایس پی ایم ایل اے مختار انصاری بری

اتر پردیش کے محمد آباد سے بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کا نومبر 2005 میں قتل ہو گیا تھا۔ سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ نے بدھ کو مختار انصاری سمیت سبھی ملزمین کو بری کرتے ہوئے کہا کہ اگر گواہ نہیں مکرتے تو اس معاملے میں فیصلہ کچھ اور ہوتا۔

گجرات کے گاندھی نگر میں ہوئی ایک میٹنگ میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی (فوٹو : پی ٹی آئی)

مشرقی اتر پردیش میں کانگریس کے لئے کیا امکانات ہیں؟

مشرقی اتر پردیش میں شناخت کی سیاست سب سے زیادہ تلخ ہے۔ پٹیل، کرمی، راج بھر، چوہان، نشاد، کرمی- کشواہا وغیرہ کی اپنی پارٹیاں بن چکی ہیں اور ان کی اپنی کمیونٹی پر گرفت بےحد مضبوط ہے۔ کانگریس کو ان سب کے درمیان اپنے لئے کم سے کم 20 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ہوگا تبھی وہ یوپی میں باعزت مقام پا سکتی ہے۔

PriyankaGandhi-PTI

کیا پرینکا اکیلے مودی اور یوگی کو روک پائیں گی ؟

کانگریس کئی سروے کرا چکی ہےجس سے یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ اکیلی پرینکا ہی کانگریس کی انتخابی مہم میں جان پھونکنے کے لیے کافی ہیں۔ان کی حاضر جوابی اور طنزیہ جملے کانگریس کو وہ جوش و جذبہ دیں گے، جس کی آج سخت ضرورت ہے۔ اندرا گاندھی سے ملتی جلتی ان کی شباہت، پارٹی کیڈر؛ خصوصاً نوجوانوں کو متاثر و متحرک کرنے کی صلاحیت ان کو ایک جداگانہ پہچان دیتی ہیں۔

فوٹو: فیس بک

لوک سبھا میں ایک بھی سیٹ نہ ہونے کے باوجود مایاوتی پی ایم کی دوڑ میں

مایاوتی کی زندگی تضادات سے بھرپور ہے اور وہ سودےبازی کرنےمیں ماہر ہیں۔ راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کو چاہیے کہ وہ تضادات کو سلجھانے کے ساتھ مایاوتی جیسی پکی سودےباز لیڈر کو رام کرنے کا ہنر سیکھ لیں۔