خبریں

مغربی بنگال: این آر سی نافذ ہونے کی بحث کے درمیان دو اور لوگوں نے مبینہ طور پر خودکشی کی

این آر سی نافذ کئے جانے کے ڈر‌کے درمیان مغربی بنگال کے مختلف اضلاع کے سرکاری دفتروں میں دستاویزوں کے لئے جمع  ہورہے ہیں لوگ۔ بی جے پی رہنما کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا کہ مغربی بنگال میں نافذ ہوگی این آر سی۔ این آر سی نافذ نہ کئے جانے کی بات دوہراتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ لوگوں کا خودکشی کرنا مایوسی کن ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: این آر سی نافذ ہونے کے خدشہ کی وجہ سے کولکاتہ اور مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں سیکڑوں لوگ اپنا برتھ سرٹیفکیٹ اور ضروری دستاویز جمع کرنے کے لئے سرکاری اور کارپوریشن دفتروں میں جمع ہو رہے ہیں۔ حالانکہ ترنمول کانگریس حکومت کہہ چکی ہے وہ ریاست میں این آر سی کی اجازت نہیں دے‌گی۔بی جے پی مقتدرآسام میں این آر سی کی فہرست سے بڑی تعداد میں ہندو بنگالی کے نام باہر رہ جانے کی وجہ سے لوگوں کے درمیان دہشت پھیل گئی ہے اور ریاست میں اس کی وجہ سے مبینہ طور پر اب تک چھے سے آٹھ لوگوں کی موت ہونے کی اطلاع ہے۔

ریاست میں این آر سی نافذ ہونے کی قیاس آرائیوں  کے درمیان سیکڑوں لوگ برتھ سرٹیفکیٹ اور ضروری دستاویز لینے اور مغربی بنگال کے تمام دیگر حصوں میں سرکاری اورمیونسپل کارپوریشن کے دفتروں کے باہر قطار میں کھڑے دیکھے جا رہے ہیں۔ ٹی ایم سی حکومت کی طرف سے اس کو نافذ نہیں کرنے کی یقین دہانی کے باوجود لوگ بھاگ دوڑ کر رہے ہیں۔خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، پولیس نے بتایا کہ اتر بنگال کے دھوپگڑی اور جلپائی گڑی سے 25 سالہ ایک نوجوان اور 50 سالہ ایک آدمی کے ذریعے خودکشی کیے جانے کی اطلاع ہے۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں معاملوں میں کوئی سسائڈ نوٹ بر آمد نہیں کیا جا سکا ہے۔

مغربی بنگال پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا،’مرنے والے کے رشتہ داروں اور پڑوسیوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں شہریت ثابت کرنے والے مناسب دستاویز جمع نہیں کر پانے کے خدشہ کی وجہ سے تناؤ میں تھے۔ ہم دونوں معاملوں کی جانچ‌کر رہے ہیں۔ ‘سرکاری ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ دو دیگر لوگوں نے پرانے دستاویز نہ جمع کر پانے کی وجہ سے خودکشی کر لی۔ اس کے علاوہ الگ الگ سرکاری دفتروں میں اپنے دستاویز لینے کے لئے لائن میں کھڑے رہنے کے دوران چار لوگوں کی موت بیمار پڑنے کی وجہ سے ہونے کی اطلاع ہے۔

اس بیچ بدھ کو مغربی  میدنی پور ضلع کے ڈیبرا میں ایک اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ مایوسی کی بات ہے کہ ریاست میں این آر سی کرائے جانے کے ڈر سے لوگوں نے خودکشی کی ہے۔دراصل مغربی بنگال میں این آر سی نافذ کئے جانے سے متعلق  بی جے پی رہنماؤں کی طرف سے لگاتار دئے جا رہے بیان کی وجہ سے ریاست میں دہشت کا ماحول ہے۔ لوک سبھا انتخاب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی مغربی بنگال میں این آر سی نافذ کرنے پر زور دیا تھا۔

بدھ کو ہی بی جے پی جنرل سکریٹری اور بنگال میں پارٹی کے اسٹریٹجسٹ کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا کہ مغربی بنگال میں این آر سی نافذ کیا جائے‌گا۔ وہیں ریاست کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی لگاتار این آر سی کی مخالفت کر رہی ہیں۔بہر حال کولکاتہ میں کولکاتہ میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) صدر دفتر اور دیگر ڈویژنل دفتر اور ریاست کے دیگر حصوں میں بی ڈی او دفتروں کے باہر منگل کو لمبی-لمبی قطاروں میں لوگ زمین اور دیگر ضروری دستاویز نکالنے کے لئے اپنی باری کا انتظار کرتے نظر آئے۔

کے ایم سی صدر دفتر کے باہر اپنی باری کا انتظار کر رہے 75 سالہ اجیت رے نے کہا، ‘ میں اپنابرتھ  سرٹیفکیٹ لینے کے لئے کے ایم سی دفتر آیا ہوں کیونکہ بہت پہلے میں نے اس کو کھو دیا تھا۔ میں نے سنا ہے کہ بنگال میں این آر سی نافذ ہونے کی صورت میں اس ملک کا شہری ثابت کرنے کے لئے ہمیں اپنے برتھ  سرٹیفکیٹ چاہیے ہوں‌گے۔ ‘کے ایم سی کے باہر 55 سالہ ومل منڈل زمین کے کاغذات نکالنے آئے تھے۔ریاست کے دیہی علاقوں میں مختلف سرکاری اور پنچایت دفتروں کے باہر کی بھی یہی حالت ہے۔

جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے 25 سالہ خلیق ملا نے کہا، ‘اس ملک میں جنم لینے، پلنے-بڑھنے کے باوجود اگر ہمیں غیر ملکی قراردے  دیا گیا تو ہم کیا کریں‌گے۔ اس ملک میں پیدا ہونے سے متعلق میں اپنے والد کے دستاویز میں کہاں سے لاؤں‌گا۔ ‘کولکاتہ کے میئر اور سینئر وزیر فرہاد حاکم نے نامہ نگاروں سے کہا، ‘ ہم ہرجگہ لوگوں سے نہیں گھبرانے کو کہہ رہے ہیں۔ بنگال میں این آر سی نافذ نہیں کی جائے‌گی۔ ترنمول کانگریس حکومت ایسا کبھی نہیں ہونے دے‌گی۔ جب تک ترنمول کانگریس حکومت اقتدار میں ہیں ایک بھی آدمی کو نہیں چھوا جائے‌گا۔ ‘

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ اور ترنمول کانگریس سپریمو ممتا بنرجی نے گزشتہ  سوموار کو بی جے پی پر این آر سی کو لےکر دہشت پھیلانے کا الزام لگایا تھا۔ وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ وہ ریاست میں این آر سی کی کارروائی نہیں ہونے دیں‌گی۔حالانکہ ریاستی بی جے پی قیادت نے بنرجی اور ان کی پارٹی ترنمول کانگریس پر مغربی بنگال میں این آر سی سے متعلق  ہندوؤں کے درمیان دہشت پھیلانے کا الزام لگایا۔

ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا، ‘ریاست میں این آر سی پر اموات کے لئے صرف ترنمول کانگریس ہی ذمہ دار ہوگی۔ ہم نے صاف کہا ہے کہ دوسرے ممالک سے آنے والے ہندوؤں کو شہریت (ترمیم) بل کے تحت شہریت دی جائے‌گی اور پھر گھس پیٹھیوں کو باہر نکالنے کے لئے این آر سی نافذ کی جائے‌گی۔ ‘

مغربی بنگال میں نافذ ہوگا این آر سی : کیلاش وجئے ورگیہ

بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگئے نے بدھ کو کہا کہ این آر سی کو مغربی بنگال میں نافذ کیا جائے‌گا اور ایک بھی ہندو کو ملک نہیں چھوڑنا پڑے‌گا۔بنگال میں بی جے پی کے اسٹریٹجسٹ وجئے ورگیہ نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کا نام لئے بنا کہا کہ کچھ سیاسی جماعت اور رہنما این آر سی پر غلط فہمی پھیلاکر عام لوگوں کے درمیان ڈر پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کولکاتہ میں ایک پروگرام میں کہا، ‘ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کے طور پر میں آپ سبھی کو مطمئن کرنا چاہتا ہوں کہ این آر سی کو نافذ کیا جائے‌گا لیکن کسی بھی ہندو کو ملک نہیں چھوڑنا ہوگا۔ ہرایک ہندو کو شہریت دی جائے‌گی۔ ‘انہوں نے ٹی ایم سی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ‘ کچھ لوگ ہیں جو جھوٹ پھیلانے اور لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ‘

مغربی بنگال میں این آر سی کی قواعد نہیں: ممتا

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کو لوگوں میں اس ڈر کو دور کرنے کی کوشش کی کہ ریاست میں این آر سی کرائی جائے‌گی۔مغربی  میدنی پور ضلع کے ڈیبرا میں ایک  اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے بنرجی نے کہا کہ یہ مایوس کن ہے کہ ریاست میں این آر سی کرائے جانے کے ڈر سے لوگوں نے خودکشی کی ہے۔انہوں نے کہا، ‘بنگال میں این آر سی کی قواعد نہیں ہوگی۔ ‘ وزیراعلیٰ نے پہلے بھی کہا تھا کہ مغربی بنگال میں این آر سی نہیں نافذ ہوگا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)