خبریں

بہت ہو چکا…آج شام 5 بجے ختم ہو جائے گی ایودھیا معاملے کی شنوائی: سی جے آئی رنجن گگوئی

ایودھیا میں رام جنم بھومی -بابری مسجد زمین معاملے کی شنوائی کرتے ہوئے آخری وقت  میں مداخلت کو لے کر داخل کی گئی ایک درخواست کو نامنظور کر تے ہوئے ہندوستان کے چیف جسٹس رنجن گگوئی نے بدھ کو کہا کہ اس معاملے میں بحث شام 5 بجے ختم ہو جائے گی۔

چیف جسٹس رنجن گگوئی (فوٹو : پی ٹی آئی)

چیف جسٹس رنجن گگوئی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ایودھیا میں رام جنم بھومی – بابری مسجدمعاملے کی شنوائی کرتے ہوئے آخری وقت میں مداخلت کو لے کر داخل کی گئی ایک درخواست کو نا منظور  کرتے ہوئے ہندوستان کے چیف جسٹس رنجن گگوئی نے بدھ کو کہا کہ اس معاملے میں بحث شام 5 بجے ختم ہو جائےگی۔ہندوستان ٹائمس کے مطابق،بدھ کو دہائیوں پرانے زمین تنازعہ معاملے کی شنوائی شروع ہونے کے بعد 5 ججوں  کی آئینی بنچ کی صدارت کرنے والے سی جے آئی گگوئی نے کہا،بہت ہو چکا،شام کو 5 بجے اس معاملے کی شنوائی ختم ہونے جا رہی ہے۔

اس معاملے میں 39 دن تک شنوائی کر چکی آئینی بنچ بدھ کو 40 ویں دن کی شنوائی کر رہی ہے۔سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے ذریعہ کی گئی یہ زبانی شنوائی تاریخ میں دوسری سب سے لمبی چلنے والی شنوائی ہے۔اس سے پہلے سب سے لمبی شنوائی 1972 کے کیشوآ نند بھارتی معاملے میں جب 13 جج کی بنچ نے پارلیامنٹ کے اختیارات  کو لے کر اپنا فیصلہ دیا تھا تب سب سے لمبی شنوائی چلی تھی۔وہ شنوائی مسلسل 68 دن چلی تھی۔

ایودھیا معاملے میں 2010 کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی 14 عرضیوں کی شنوائی شپریم کورٹ کر رہا ہے۔ہائی کورٹ نے 4 دیوانی مقدموں پر اپنے فیصلے میں 2.77ایکڑ   زمین کو تین فریقین -سنی وقف بورڈ،نرموہی اکھاڑا اور رام للا کے درمیان برابر برابر بانٹنے  کا حکم دیا تھا۔الہ آباد ہائی کورٹ کے 30 ستمبر 2010 کے حکم کے مطابق،متنازعہ زمین کا ایک تہائی حصہ پانے والا سنی وقف بورڈ  بنیادی درخواست گزار ہے،سپریم کورٹ میں جاری موجودہ شنوائی میں نرموہی اکھاڑا بنیادی  درخواست گزار نہیں ہیں۔

بڑی تعداد میں ہندؤں کا عقیدہ ہے کہ 16 ویں صدی کی بابری مسجد بھگوان کے بنے مندر کی جگہ بنایا گیا تھا۔ اسی جگہ پر رام کا جنم مانا جاتا ہے ۔1922 میں بھیڑ نے مسجد کو  منہدم  کر دیا تھا جس کے بعد ملک  بھر میں تشدد اور فسادات ہوئے تھے۔

سپریم کورٹ نے اس سال کی شروعات میں لمبے وقت سے زیر التوا  تنازعہ کو سلجھانے کے لیے ثالثی کا مشورہ دیا تھا۔ریٹائرڈ جج جسٹس ایف ایم ابراہیم  خلیف اللہ  کی صد ارت میں تین ممبروں کے پینل اور آرٹ آف لیونگ کے بانی سری سری روی شنکر اور  سینئر ایڈ وکیٹ شری رام پنچو نے ایک تجویز پر کام کرنے کی کوشش کی ،لیکن ناکام رہے۔اس کے بعد اگست سے آئینی بنچ مسلسل ا س معاملے کی شنوائی کر رہی ہے۔

وہیں، گزشتہ مہینے ایودھیا زمین تنازعہ معاملے کی شنوائی کرنے والی سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے کہا تھا کہ اس کو امید ہے کہ اس معاملے میں 18 اکتوبر تک شنوائی پوری ہو  سکتی ہے۔چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی بنچ نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں درخواست گزار سپریم کورٹ کے ذریعہ تقرری کمیٹی کے ذریعہ سے ثالثی کا سہارا لینے کے لیے آزاد ہ ہیں، لیکن معاملے میں روزانہ کی بنیاد پر  شنوائی  جاری رہے گی۔