آسام میں اس وقت 6 ڈیٹینشن سینٹر میں ہزار سے زیادہ لوگ بند ہیں۔ ریاست کے وزیر خزانہ ہیمنتا بیسوا شرما نے کہا کہ شہریت ترمیم بل پاس ہوجانے کے بعد ہندو، بودھ، جین اور عیسائیوں کو ڈیٹینشن سینٹر میں نہیں رکھا جائے گا۔
نئی دہلی: آسام کی بی جے پی حکومت میں وزیر خزانہ ہیمنتا بیسوا شرما نے کہا کہ شہریت ترمیم بل(سی اے بی)پاس ہونے کے بعد کسی بھی غیر مسلم کو غیر ملکیوں کے لیے بنے ڈیٹینشن کیمپوں میں نہیں رکھا جائے گا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق،ہیمنتا بیسوا شرما نے بدھ کو گوہاٹی میں کہا،’سی اے بی پاس ہونے کے بعد ہندوؤں، بودھ، جین، عیسائیوں کے لیے آسام میں ڈیٹینشن کیمپ بند کر دیے جائیں گے۔ باقی آبادی کے پس منظر میں عدالت کو فیصلہ کرنا ہے۔عدالت کے حکم کی وجہ سے ڈیٹینشن سینٹر بنائے گئے، اس لیے نہیں کہ ریاستی حکومت چاہتی تھی۔’
موجودہ وقت میں آسام میں 6 ڈیٹینشن سینٹر ہیں جو ریاست کی ضلع جیلوں میں بنے ہیں۔ان میں1000 سے زیادہ لوگ بند ہیں۔غور طلب ہے کہ ریاست میں غیر ملکی قرار دیے جا چکے یا مشتبہ غیر ملکیوں کو ریاست کی 6 جیلوں -تیج پور،ڈبرو گڑھ، جورہاٹ، سلچر، کوکراجھار اور گوآلپاڑا میں بنے ڈیٹینشن سینٹر میں رکھا جاتا ہے۔سی اے بی اور ڈیٹینشن سینٹرس کو لے کر مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی مخالفت پر شرما نے کہا،’اگر آپ کو سی اے بی پسند نہیں ہے تو پھر بھی اس کی جگہ پر ڈیٹینشن کیمپ ہیں۔ممتا بنرجی اصل میں یہ کہنا چاہ رہی ہیں کہ وہ اس بل کی تب حمایت کریں گی، جب مسلمانوں کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔ہم یہی چاہتے ہیں کہ ممتا بنرجی اس بات کو کھل کر بولیں۔ بلاواسطہ طور پر کیوں بات کرنا؟’
انہوں نے کہا ، اگر آپ کو سی اے بی پسند نہیں ہے تو پھر وہاں ڈیٹینشن کیمپ ہوگا۔ آپ دونوں کو ایک ساتھ نہیں کر سکتے ہیں ۔ اصل میں ممتا ہچکچا رہی ہیں یہ کہنے میں کہ اگر مسلمانوں کو شامل کیا جائے گا تووہ سی اے بی کی حمایت کریں گی ۔ باتوں کو ادھر ادھر گھماکر کہنے کے بجائے سیدھے کہنے سے بچ رہی ہیں۔واضح ہوکہ ایک دن پہلے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ ، میں سبھی سرکاری افسروں کی موجودگی میں ذمہ داری کے ساتھ کہتی ہوں کہ ہماری ریاست میں این آر سی لانے کی کوئی اسکیم نہیں ہے ۔ کسی بھی ڈیٹینشن سینٹر کی تعمیر کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے ۔ یہ تبھی ممکن ہوسکتا ہے جب ہم اس کی تعمیر کریں ۔
غورطلب ہے کہ ہمنتا بسوا شرما کا یہ بیان ڈیٹینشن سینٹر میں رکھے گئے ایک بنگالی ہندو دلال پال کی ہاسپٹل میں علاج کے دوران موت کے بعد آیا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ پال ذہنی طو رپر صحت مند نہیں تھے ۔ان کے اہل خانہ کو دس دن کی مخالفت کے بعد منگل کو ان کی لاش ملی تھی ۔ دلال کے بھتیجے سگھن پال نے کہا ، وزیراعلیٰ سربانند سونےوال نے اہل خانہ کو مطمئن کیا تھا کہ سپریم کورٹ میں پال کے غیرملکی درجے کے معاملے میں ان کا حزب رکھنے میں سرکار قانونی مدد فراہم کرائے گی اور غلط طریقے سے غیر ملکی قرار دیے گئے لوگوں کے معاملوں کی جانچ کے ایک کمیٹی بنائے گی ۔
حکومت کے ایک سینئر افسر نے تصدیق کی ہے کہ جلد ہی کمیٹی کی تشکیل کی جائے گی۔
Categories: خبریں