ترنمول کانگریس کے سوگت رائے، کانگریس ممبر ٹی این پرتاپن اوربی ایس پی کے کنور دانش علی نے لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران یہ مدعا اٹھایا۔
نئی دہلی:جواہر لعل نہرویونیورسٹی(جے این یو)میں فیس میں اضافہ کے خلاف مظاہرہ کر رہے طلبا پر کی گئی مبینہ پولیس کارروائی کا مدعا منگل کو لوک سبھا میں گونجا۔ترنمول کانگریس کے سوگت رائے نے طلباپر کی گئی پولیس کارروائی کا مدعا وقفہ صفر کے دوران اٹھاتے ہوئے کہا، ‘یہ افسوسناک ہے کہ جے این یو کے طلبا پر لاٹھیاں چلائی گئی ہیں۔ ہمارے یہاں یہ نظام ہے کہ اعلیٰ تعلیم سرکاری خرچ پر ملے، تاکہ غریب بچہ بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکے۔’
اس پر لوک سبھااسپیکراوم برلا نے کہا، ‘آپ ملک کو یہ بھی بتائیے کہ فیس پہلے کتنی تھی اور اب کتنی ہو گی۔’ جس پر، بی جےپی کے کئی ممبر بھی اسپیکر کی بات کی حمایت کرتے دکھے۔ حالاں کہ اس کے بعد رائے نے کہا کہ وہ ہاسٹل فیس بڑھائے جانے کی بات بھی بتائیں گے لیکن ابھی وہ طلبا پر کی گئی پولیس کارروائی کی بات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جے این یو میں ہاسٹل فیس10 روپے سے بڑھاکر 300 روپے کر دی گئی ہے۔
کانگریس رکن ٹی این پرتاپن نے بھی وقفہ صفر کے دوران یہ مدعا اٹھاتے ہوئے کہا، ‘جے این یو میں سرکار آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ پولیس لاٹھی چارج کی شرمناک کارروائی کی اعلیٰ سطحی جانچ کی مانگ کرتے ہیں۔’انہوں نے کہا،‘جے این یو، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور حیدرآباد سینٹرل یونیورسٹی، ہر جگہ طلبا کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔’
انہوں نے جے این یو میں فیس میں اضافہ کو واپس لیے جانے کی مانگ کی۔ بی ایس پی کے کنور دانش علی نے بھی طلباپر پولیس کارروائی کا مدعا وقفہ سوال اور وقفہ صفر کے دوران اٹھانے کی کوشش کی۔ لیکن وقفہ صفر کے دوران اسپیکر نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔
دریں اثنا دہلی پولیس نے ہاسٹل فیس میں اضافہ کو لےکر جے این یو طلباکی مخالفت کے سلسلے میں منگل کو ایک ایف آئی آر درج کی۔ پولیس کے ایک سینئر افسر نے یہ جانکاری دی۔انہوں نے بتایا کہ قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے لیکن انہوں نے اس بارے میں تفصیلی جانکاری نہیں دی۔
جے این یو طلبا نے گزشتہ سوموار کوقومی راجدھانی میں زبردست مظاہرہ کیا تھا جس سے شہر کے کئی حصوں میں جام لگ گیا تھا۔پولیس کے مطابق،آٹھ گھنٹے تک چلے اس مظاہرہ کے دوران لگ بھگ 30 پولیس اہلکار اور 15 طلبا زخمی ہو گئے تھے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں