خبریں

مہاراشٹر: این سی پی-شیو سینا نے کہا-حکومت بنانے کے لیے بی جے پی کے پاس مطلوبہ تعداد نہیں

وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اب سے انتخابات کا اعلان نہیں ہونا چاہیے اور’ میں واپس لوٹوں گا‘ کہنے کے بجائے کچھ لوگوں کو فیویکول  کا استعمال کر کے کرسی سے چپک جانا چاہیے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے چیف  شرد پوار نے سنیچر کو بی جے پی کے ساتھ گٹھ بندھن کرنے کے اپنے بھتیجے اجیت پوار کے فیصلے کو پارٹی ڈسپلن کے خلاف  بتایا اور کہا کہ دیویندر فڈنویس حکومت  اسمبلی  میں ووٹ آف کانفیڈنس  نہیں حاصل کر پائے گی ۔ہندوستان ٹائمس کے مطابق، پوار نے کہا کہ 10 سے 11 این سی پی ایم ایل اے اجیت پوار کے ساتھ گئے ہیں، جن کو  نائب وزیر اعلیٰ  کے طورپر حلف  دلایا  گیا تھا، لیکن اس سے ووٹ آف کانفیڈنس میں مدد نہیں ملے گی۔

شیوسینا چیف  ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جوائنٹ  پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا، ‘اجیت پوار کا فیصلہ پارٹی لائن  اور ڈسپلن کے خلاف ہے ۔ کوئی این سی پی رہنما یا کارکن  این سی پی بی جے پی حکومت  کے حق  میں نہیں ہے… ہمیں یقین  ہے کہ وہ  فلور  ٹیسٹ میں اکثریت  ثابت نہیں کر پائیں گے۔ ان کے پاس نمبر نہیں ہیں۔’

غور طلب ہے کہ، مہاراشٹر اسمبلی الیکشن  کے بعد 30 اکتوبر کو نئے منتخب ایم ایل اے کی میٹنگ  میں اجیت پوار کو متفقہ طور پرایم ایل اے گروپ کا رہنما  چنا گیا تھا۔ پوار نے کہا، ‘نئے ایم ایل اے گروپ  کے رہنما کے ساتھ ہم نے دیگر  مدعوں پر چرچہ  کے لیے 4 بجے ایم ایل اے  کی بیٹھک بلائی ہے۔’وہیں، ادھو ٹھاکرے نے اس پورے واقعہ  کو سرجیکل اسٹرائیک، بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی قیمت چکانی ہوگی۔ ٹھاکرے نے کہا، ‘یہ ایک سرجیکل اسٹرائیک، ہے جو رات کو مہاراشٹر میں ہوئی ہے اور ریاست  کے لوگ اس کا بدلہ لیں گے۔’

اس کے ساتھ ہی شیوسینا کے ایم ایل اے کو توڑنے کے خلاف بی جے پی  کو وارننگ  دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘وہ کوشش کرکے دیکھ سکتے ہیں۔ آج رات مہاراشٹر سونے نہیں والا ہے۔ اس لڑائی میں ہم پوار صاحب کے ساتھ ہیں۔’وہیں، وزیر اعلیٰ  دیویندر فڈنویس پر حملہ بولتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘مجھے لگتا ہے کہ اب سے انتخابات  کا اعلان  نہیں ہونا چاہیے اور ‘میں واپس لوٹوں  گا’ کہنے کہ بجائے کچھ لوگوں کو فیویکول  کا استعمال کرکے کرسی سے چپک جانا چاہیے۔’