خبریں

بی جے پی نے جمہوریت کی سپاری لی، شاہ کے ’ہٹ مین‘ ثابت ہوئے کوشیاری: کانگریس

مہاراشٹر کے وزیراعلی ٰکے طور پر دیویندر فڈنویس کی حلف برداری کے بعد کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے کہا کہ یہ ریاست کے لئے ایک سیاہ دن ہے۔ بی جے پی نے بےشرمی کی تمام حدیں  لانگھ دی ہیں۔

کانگریسی رہنما احمد پٹیل اور ملکارجن کھڑگے (فوٹو: اے این آئی)

کانگریسی رہنما احمد پٹیل اور ملکارجن کھڑگے (فوٹو: اے این آئی)

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے سنیچر کو کہا کہ دیویندر فڈ نویس نے جس خفیہ طریقے سے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا، اس کو ریاست کی تاریخ میں سیاہ  حرف میں لکھا جائے‌گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے بےشرمی کی تمام حدیں لانگھ دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی  چیف شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار کے ساتھ ہاتھ ملاکر بی جے پی کے ذریعے حکومت بنانے کے بعد جمہوریت بکھر گئی ہے۔

پٹیل نے کہا کہ اس مہینے کی شروعات میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے بی جے پی، شیوسینا اور این سی پی کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کیا لیکن انہوں نے کانگریس کو حکومت بنانے کے لئے دعوت نہیں دی۔ انہوں نے کہا، ‘ جب وزیراعلیٰ کو خفیہ طریقے سے حلف دلایا گیا تو نہ تو بینڈ-باجا تھا، نہ ہی باراتی تھے۔ اس واقعہ کو مہاراشٹر کی تاریخ میں سیاہ  حرف میں لکھا جائے‌گا۔ ‘

انہوں نے کہا کہ گورنر کو سونپی گئی اجیت پوار کے ایم ایل اے کی فہرست کی تصدیق  نہیں کی گئی اور گورنر نے کسی سے بات بھی نہیں کی۔ پٹیل نے کہا، ‘ جس من مانے طریقے سے حلف برداری کرائی گئی۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ غلط ہے۔ انہوں نے بےشرمی کی حدیں لانگھ دیں۔ ‘ انہوں نے ان الزامات کو بھی خارج کر دیا کہ ریاست میں شیوسینا اور این سی پی  کے ساتھ مل‌کر حکومت بنانے میں کانگریس نے دیری کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزام بے بنیاد ہیں۔تینوں پارٹی  سیاسی اور قانونی مورچے پر لڑائی لڑیں‌گے۔

وہیں کانگریس نے مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ عہدے کا حلف دلائے جانے کو مینڈیٹ  کے ساتھ غداری قرار دیتے ہوئے سنیچر کو الزام لگایا کہ بی جے پی جمہوریت کی سپاری لے چکی ہے۔ پارٹی کے اہم ترجمان رندیپ سرجیوالا نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے  ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی صدر امت شاہ کے ہٹ مین ثابت ہوئے ہیں۔

سرجیوالا نے ٹوئٹ کر کہا، ‘ مجھے مت دیکھو یوں اجالے میں لاکر، سیاست ہوں میں، کپڑے نہیں پہنتی۔ اس کو کہتے ہیں : مینڈیٹ  سے غداری، جمہوریت کی سپاری۔ ‘ سرجیوالا نے سلسلہ وار ٹوئٹ کر کہا، ‘ اب یہ ثابت ہو گیا کہ بی جے پی ملک کی جمہوریت کی سپاری لے چکی ہے۔ گورنر ایک بار پھر شاہ کے ‘ ہٹ مین ‘ ثابت ہوئے ہیں۔ ‘

سرجیوالا نے سوالیہ لہجے میں پوچھا، ‘ صدر راج کب ہٹا؟ ‘ راتوں رات کب دعویٰ پیش کیا گیا؟ کب ایم ایل اے کی فہرست پیش کی گئی؟ کب ایم ایل اے گورنر کے سامنے پیش ہوئے؟ چوروں کی طرح حلف کیوں دلایا؟ ‘ اس سے پہلے پارٹی کے سینئر رہنما ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ کانگریس، شیوسینا اور این سی پی  کو تین دنوں کے اندر بات چیت پوری کر لینی چاہیے تھی۔

سنگھوی نے ٹوئٹ کر کہا، ‘ مہاراشٹر کے بارے میں پڑھ‌کر حیران ہوں۔ پہلے لگا کہ یہ فرضی خبر ہے۔ نجی طور پر بول رہا ہوں کہ تینوں پارٹیوں کی بات چیت تین سے زیادہ نہیں چلنی چاہیے تھی۔ یہ بہت لمبی چلی۔ موقع دیا گیا تو فائدہ اٹھانے والوں نے اس کو فوراً لپک لیا۔ ‘ انہوں نے اجیت پوار کے  نائب وزیر اعلیٰ بننے پر طنز کرتے ہوئے کہا، ‘ پوار جی تسی گریٹ ہو اگر یہی صحیح ہے تو حیرت انگیز ہے۔ ابھی یقین نہیں ہے۔ ‘

غور طلب ہے کہ مہاراشٹر میں سیاسی الٹ پھیر میں گورنر نے سنیچر صبح دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ اور اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ عہدے کے لئے حلف دلایا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)