پارٹی نے اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو خط لکھکرکہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ کو بنا کسی سیریل نمبر یا کسی پہچانکے نشان کے جاری کیا جانا چاہیے، تاکہ بعد میں چندہ دینے والوں کا پتہ لگانے کے لئے اس کا استعمال نہ کیا جا سکے۔
نئی دہلی : 21 اگست 2017 کو وزارت خزانہ کے افسروں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنےالیکٹورل بانڈ پر ایک پیش کش دی تھی۔ اس اجلاس کے بعد الیکٹورل بانڈ اسکیم پر سیاسی جماعتوں اور عوام سے مشورہ لینے کے اہتمام کو ہٹا دیا گیا تھا۔حالانکہ اب یہ جانکاری سامنے آئی ہے کہ الیکٹورل بانڈ اسکیم کا ڈرافٹ بننےسے پہلے ہی بی جے پی کو اس کے بارے میں جانکاری تھی۔ بلکہ مودی کے سامنے پیش کش کرنے سے چار دن پہلے ہی بی جے پی جنرل سکریٹری بھوپیندر یادو نے اس وقت کے وزیرخزانہ ارون جیٹلی کو خط لکھکر الیکٹورل بانڈ اسکیم پر ان کی پارٹی کے مشوروں کےبارے میں بتایا تھا۔
آر ٹی آئی کارکن کوموڈور لوکیش بترا (سبکدوش) کے ذریعے حاصل دستاویزوں کےمطابق 17 اگست، 2017 کو دو صفحات کے خط میں بی جے پی جنرل سکریٹری بھوپیندر یادو نےوزیر خزانہ کو الیکٹورل بانڈ اسکیم کے بارے میں تفصیل سے لکھا تھا۔ اس کے تعلق سےانہوں نے کچھ مانگیں بھی رکھی تھیں۔الیکٹورل بانڈ کا ڈرافٹ بننے سے پہلے ہی اس کے بارے میں بی جے پی کوجانکاری ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے بترا نے کہا، ‘ خط سے بالکل یہ واضح ہو جاتا ہےکہ بی جے پی کو کافی پہلے پتہ تھا کہ الیکٹورل بانڈ اسکیم کو کس طرح سے تیار کیاجائےگا۔ ‘
یہ بھی پڑھیں : مودی حکومت نے الیکٹورل بانڈ پر آر بی آئی کے تمام اعتراضات کو خارج کر دیا تھا : رپورٹ
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے خط میں موجود تفصیلات الیکٹورل بانڈاسکیم کے فائنل ڈرافٹ کا حصہ بنے تھے اور پھر بھی بی جے پی پہلے سے بہت کچھ جانتی تھی۔ بترا نے کہا کہ یہ خط تب بھیجا گیا تھا جب اسکیم کا ڈرافٹ بھی تیار نہیں کیاگیا تھا۔ بی جے پی نے اپنے خط میں ارون جیٹلی کو اس کے لئے مبارکباد دیتے ہوئے اپنی کچھ مانگیں رکھی تھی۔ انہوں نے کہا، ‘ نئی الیکٹورل بانڈ اسکیم میں صرف ان چندہ دینے والوں کے ذریعے چندہ دینے کی اجازت دی جانی چاہیے جنہوں نے کے وائی سی(نو یورکسٹمر)کراکر رکھا ہو اور ادائیگی صرف چیک یا الکٹرانک کلیئرنگ سسٹم یا ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔ ‘
BJP Letter to Arun Jaiitly … by The Wire on Scribd
بی جے پی نے لکھا کہ تمام طبقے کے لوگوں کو چندہ دینے کے لئے پرجوش کیاجائے اور ان کی پہچان خفیہ رکھی جائے۔ خط سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس وقت بی جےپی کو پتہ تھا کہ الیکٹورل بانڈ کے ذریعے چندہ دینے والوں کی پہچان خفیہ رکھی جائےگی۔ بی جے پی نے اس سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ارون جیٹلی کو مشورہ دیا کہ الیکٹورل بانڈ کو بنا کسی سیریل نمبر یا کسی پہچانکے نشان کے جاری کیا جاناچاہیے، تاکہ بعد میں چندہ دینے والوں کا پتہ لگانے کے لئے اس کا استعمال نہ کیا جاسکے۔
بی جے پی نے یہ بھی کہا کہ بڑی قیمت کے علاوہ الیکٹورل بانڈ 2000 روپے، 5000 روپےاور 10000 روپےکی قیمت میں بھی دستیاب کرایا جانا چاہیے۔ پارٹی نے یہ بھی کہا، ‘سیاسی جماعت کو یہ یقینی بنانے کے لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے کہ چندہ کسی غیر ملکی ذرائع سے نہیں ملا ہے کیونکہ ہمارے پاس چندہ دینے والوں کی پہچان نہیں ہوگی۔ غیر ملکی ذرائع کی تفتیش کی ذمہ داری بانڈ جاری کرنے والے بینک پر ہونی چاہیے۔ ‘
واضح ہو کہ پچھلے کچھ دنوں سے الیکٹورل بانڈ کے تعلق سے کئی انکشافات سامنےآئے ہیں جس میں یہ پتہ چلا ہے کہ آر بی آئی، الیکشن کمیشن، وزارت قانون ، آر بی آئی گورنر، چیف الیکشن کمشنر اور کئی سیاسی جماعتوں نے مرکزی حکومت کو خط لکھکر اس اسکیم پر اعتراض جتایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکٹورل بانڈ :وزارت قانون ، چیف الیکشن کمشنر نے 1 فیصد ووٹ شیئر کی شرط پر اعتراض کیا تھا
حالانکہ وزارت خزانہ نے ان تمام اعتراضات کو خارج کرتے ہوئے الیکٹورل بانڈاسکیم کو منظور کیا۔ اس بانڈ کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والوں کی پہچان بالکل خفیہ رہتی ہے۔آر بی آئی نے کہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ اور آر بی آئی قانون میں ترمیم کرنےسے ایک غلط روایت شروع ہو جائےگی۔ اس سے منی لانڈرنگ کی حوصلہ افزائی ہوگی اورسینٹرل بینکنگ قانون کے بنیادی اصولوں پر ہی خطرہ پیدا ہو جائےگا۔
وہیں، الیکشن کمیشن اور کئی سابق الیکشن کمشنروں نے الیکٹورل بانڈ کی سخت تنقید کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ دائر کر کہا کہ الیکٹورل بانڈ پارٹیوں کو ملنے والے چندے کی شفافیت کے لئے خطرناک ہے۔انتخابی اصلاحات کے لئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ایسوسی ایشن فارڈیموکریٹک ریفارمس(اے ڈی آر)نے الیکٹورل بانڈ کی فروخت پر روک کی مانگ کرتے ہوئےسپریم کورٹ میں اپیل کی ہے۔
Categories: خبریں