حالانکہ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چونکہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو ایس ایس جی سکیورٹی ملی ہوئی ہے، لہذا ان کو کہیں بھی جانے سے پہلے پولیس کی منظوری لینی ہوتی ہے۔
نئی دہلی: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے پولیس پر ان کو گھر میں ہی نظربند کرنے کا الزام لگایا ہے۔ التجا نے جمعرات کو کہا کہ جب وہ جنوبی کشمیر میں اپنے نانا اور جموں کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید کی قبر پر جانے کی کوشش کر رہی تھیں، تبھی پولیس نے ان کو یہاں ان کے گھر میں نظربند کر دیا۔ التجا نے کہا کہ انہوں نے اننت ناگ ضلعے کے بج بیہرا علاقے میں اپنے نانا کی قبر پر جانے کی اجازت مانگی تھی۔ التجا نے کہا، ‘مجھے گھر میں ہی نظربند کر دیا گیا اور باہر کہیں نہیں جانے دیا گیا۔’
انہوں نے دی وائر سے کہا، ‘پھر، میں نے ایک نجی کار میں جانے کی کوشش کی لیکن مجھے گھر سے باہر نہیں جانے دیا گیا۔ انہوں نے مجھے پریس کانفرنس بلانے کی اجازت بھی نہیں دی۔ کیا نئے آئین اور نئے نظام کے تحت میرے نانا کی قبر پر جانا جرم ہے؟’ ایڈیشنل پولیس ڈی جی پی(لاء اینڈ آرڈر ) منیر خان نے التجا کو نظربند کئے جانے کی بات سے انکار کرتے ہوئے کہا، ‘اننت ناگ ضلع انتظامیہ نے انہیں وہاں جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔’
انہوں نے آگے کہا، ‘ہمیں یہ بھی دھیان رکھنا چاہیے کہ ان کو ایس ایس جی سکیورٹی ملی ہوئی ہے، لہٰذا انہیں کہیں بھی جانے سے پہلے پولیس کی منظوری لینی ہوتی ہے۔’معلوم ہو کہ جموں کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے کو لے کر مرکزی حکومت کی تنقید کرنے کی وجہ سے التجام مفتی کافی خبروں میں تھیں۔
التجا اپنی ماں محبوبہ مفتی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کا استعمال کشمیر کی سیاست اور رہنماؤں کی نظر بندی پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے کر رہی ہیں۔محبوبہ ان تین سابق وزیر اعلیٰ اور دو درجن سے زیادہ رہنماؤں میں شامل ہیں جنہیں 5 اگست سے حراست میں رکھا گیا ہے۔محبوبہ اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے حراست میں ہونے کی وجہ سے پی ڈی پی نے سعید کی یوم وفات منانے کے لیے 7 جنوری کو ایک چھوٹے پروگرام کی اسکیم بنائی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں