عرضی میں کہا گیا ہے کہ 14 دسمبر، 2019 سے شروع ہوا مظاہرہ کئی لاکھ گاڑیوں کومتاثر کر رہا ہے جنہیں اس راستے سے نہیں گزر نے دیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے شاہین باغ میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے مظاہرین کو ہٹانے کی مانگ والی عرضی پرشنوائی کرنے سے جمعہ کو انکار کر دیا۔ عرضی میں کہا گیا کہ مظاہرین کی وجہ سے سڑکیں بند ہیں جس کی وجہ سے ڈی این ڈی پر آمد ورفت متاثر ہو رہی ہے۔ ہاتھ سے لکھے خط کے طورپردی گئی عرضی کا ذکر چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس سی ہری شنکر کی بنچ کے سامنےکیا گیا جس پر انہوں نے غورکرنے سے انکار کر دیا۔
Delhi High Court refuses to hear plea to remove barricades in the Shaheen Bagh area#ShaheenBaghProtest #ShaheenBagh #CAA_NRC https://t.co/3lLhOo6ke1
— Bar & Bench (@barandbench) January 10, 2020
تشار سہدیو اور رمن کالرا کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ دہلی سے اتر پردیش، دہلی سے اتراکھنڈ، دہلی سے نوئیڈا ہاسپٹل، آشرم اور بدرپور تک کی شاہراہ اس مظاہرہ کی وجہ سے استعمال میں نہیں ہیں کیونکہ شاہین باغ کے آس پاس کی سڑکیں بند ہیں اور گاڑیوں کا راستہ تبدیل کرکے ڈی این ڈی فلائی اوور کی طرف کر دیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں لوگ اس وجہ سے پریشان ہیں اور یہ ایمرجنسی میں پھنسے لوگوں کے لیے بھی ایک مسئلہ ہے۔عرضی میں کہا گیا کہ 14 دسمبر، 2019 سے شروع ہوا مظاہرہ کئی لاکھ گاڑیوں کومتاثر کر رہا ہے جنہیں اس راستے سے نہیں گزر نے دیا جا رہا ہے۔
دعویٰ کیا گیا کہ مظاہرین نے سڑکوں پر بیریکیڈ اور سڑکوں کے کنارے بھاری پتھر لگا دیے ہیں اور پیدل مسافروں کو بھی یہاں سے گزر نے نہیں دیا جا رہا ہے۔ عرضی میں کہا گیا کہ مظاہرین نے سڑک ڈیوائیڈرس اور سڑکوں پر موجود دوسری پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا گیا جس سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا ہے۔ اس میں یہ ہدایت دینے کی گزارش کی گئی ہے کہ ان مظاہرین کو مظاہرے کے لیے مخصوص جگہوں میں مظاہرہ کرنے کے لیے کہا جائے اور وہ بھی بنااملاک کو نقصان پہنچائے۔
عدالت سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ لوگوں کے لیے شاہراہوں کے استعمال کو آسان بنانے کے لیے بیریکیڈکو ہٹانے کی ہدایت دے۔ سی اےاے اور این آرسی کے خلاف خواتین اوربچوں سمیت ہزاروں لوگ شاہین باغ اور پاس کے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔
(خبررسا ں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں