CAA

assam-vid-thumb

نارتھ ایسٹ اسپیشل: کیا سی اے اے مخالف احتجاج اور وزیر اعلیٰ کا فرقہ وارانہ ایجنڈہ آسام کی رائے دہندگی پر اثر انداز ہوگا؟

ویڈیو: ہمنتا بسوا شرما کی قیادت والی آسام کی بی جے پی حکومت پر لگاتارفرقہ پرستی کو بڑھانے کا الزام لگتا رہا ہے اور لوک سبھا انتخابات سے پہلے ان کے مختلف بیان اس کی تصدیق کرتے ہیں۔ دوسری جانب سی اے اے قوانین کو مطلع کیے جانے کے بعد مقامی لوگ ناراض ہیں اور اس کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ وہاں کے انتخابات میں کون سے ایشوز مؤثر ہوں گے، اس بارے میں دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

فوٹو: ٹوئٹر

سی اے اے قوانین کے تحت درخواستوں کا ریکارڈ بنائے رکھنے کا کوئی اہتمام نہیں: وزارت داخلہ

ایک آر ٹی آئی درخواست پر وزارت داخلہ نے یہ جواب دیا ہے۔ درخواست میں سی اے اے قوانین کو مطلع کیے جانے کے بعد شہریت کے لیے درخواست دینے والے لوگوں کی تعداد کے بارے میں جانکاری مانگی گئی تھی۔

گوہاٹی یونیورسٹی۔ (تصویر بہ شکریہ: اے این آئی)

آسام: گوہاٹی یونیورسٹی کیمپس میں سی اے اے پر بحث کے دوران تشدد، متعدد طالبعلم زخمی

گوہاٹی یونیورسٹی کیمپس میں اے بی وی پی کی طرف سے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) پر منعقد بحث طالبعلموں کے ایک گروپ کے احتجاج کے بعد پرتشدد ہو گئی۔ احتجاج کرنے والے طالبعلموں نے دعویٰ کیا ہے کہ اے بی وی پی کے ارکان توہین آمیز تبصرے کر رہے تھے اور سماج کے بعض طبقات کو نشانہ بنا رہے تھے۔

 (السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

لکھنؤ: یوپی پولیس نے 2020 میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کو گھروں میں نظر بند کیا

کچھ مظاہرین کا کہنا ہے کہ 11 مارچ کو شہریت ترمیمی ایکٹ کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد سے ہی اتر پردیش پولیس ہر روز ان کے گھر چکر کاٹ رہی ہے۔ پولیس حکام نے بھی تسلیم کیا ہے کہ ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے کچھ مظاہرین کے گھروں کے باہر پولیس تعینات کی گئی ہے۔

Arfa-Ji-Sangeeta-Thumb

آسام اور مغربی بنگال کی سیاست اور سماج پر سی اے اے کا کیا اثر پڑے گا؟

ویڈیو: لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ کے قوانین کے نوٹیفائی ہونے کے بعد آسام میں اس کی کافی مخالفت ہو رہی ہے، وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی اسے تفرقہ انگیز قرار دیتے ہوئےلاگونہیں کرنے کی بات کہہ چکی ہیں۔ اس موضوع پر دی وائر کی بیورو چیف سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

پی آئی بی کا لوگو۔ (تصویر بہ شکریہ: حکومت ہند، پبلک ڈومین)

وزارت داخلہ نے ہندوستانی مسلمانوں کے لیے سی اے اے کے ’مثبت پہلو‘ جاری کرنے کے بعد ڈیلیٹ کیے

پریس انفارمیشن بیورو کی ویب سائٹ پر 12 مارچ کو شام 7 بجے کے قریب جاری ایک ریلیز میں کہا گیا تھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ ‘ہراسانی کے نام پر اسلام کی شبیہ کو داغدار ہونے سے بچاتا ہے’۔ بعد میں اسے ہٹا دیا گیا، جس کی وجہ معلوم نہیں ہے۔

 (السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

سی اے اے قوانین پر اپوزیشن نے کہا – بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں پولرائزیشن کی کوشش کر رہی ہے

پارلیامنٹ سے قانون کی منظوری کے چار سال بعد مرکزی حکومت نے سوموار کو شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نوٹیفائی کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے سیاسی فائدے اور مذہبی جذبات کا استحصال کرنے کے لیے لوک سبھا انتخابات سے قبل ‘تفرقہ انگیز’ ایکٹ کو از سر نو زندہ کر دیا ہے۔

مرکزی وزیر شانتنو ٹھاکر۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@ShantanuThakurBJP)

ہفتے بھر میں سی اے اے لاگو ہونے کی بات کہنے والے مرکزی وزیربولے – زبان پھسل گئی تھی

گزشتہ 28 جنوری کو مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر نے بنگال میں کہا تھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کو ایک ہفتے کے اندر پورے ملک میں نافذ کر دیا جائےگا۔ اب اس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کہنا چاہتے تھے کہ سی اے اے کے ضابطے بنانے کا عمل ایک ہفتے میں مکمل ہو جائے گا، لیکن ان کی زبان پھسل گئی۔

ایم کے اسٹالن، فوٹو بہ شکریہ: فیش بک

تمل ناڈو حکومت ریاست میں سی اے اے کے نفاذ کی اجازت کبھی نہیں دے گی: وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ ریاست کبھی بھی شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نافذ نہیں کرے گی۔ یہ مسلمانوں اور سری لنکائی تملوں کے خلاف ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں پورے ملک میں سی اےاے نافذ کیا جائے گا۔

شرجیل امام، فوٹو بہ شکریہ ، فیس بک

شرجیل امام کیس: بے گناہی کے چار سال، پھر بھی نہیں کوئی پرسان حال

آئی آئی ٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد جے این یو سے پی ایچ ڈی کر رہے شرجیل امام جنوری 2020 سے جیل میں ہیں۔ ان کے بھائی کا کہنا ہے کہ شرجیل کو سول سوسائٹی گروپس اور سرکردہ سیاسی کارکنوں کی حمایت نہیں ملی ہے۔

امت شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/ وزارت داخلہ)

مرکزی حکومت سی اے اے کو نافذ کرے گی، اس کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا: امت شاہ

بی جے پی کی لوک سبھا انتخابی مہم کا مغربی بنگال سےآغاز کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بنرجی ریاست میں گھس پیٹھ کو روکنے میں ناکام ہیں۔ ریاست میں گھس پیٹھیوں کو ووٹر اور آدھار کارڈ کھلے عام اور غیر قانونی طور پر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

کرناٹک کے بیدر میں شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

وزیر اعظم کے خلاف نازبیا الفاظ استعمال کرنا توہین آمیز ہے، سیڈیشن نہیں: کرناٹک ہائی کورٹ

سیڈیشن کا معاملہ رد کرتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ بچوں کو حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کرنا نہ سکھائیں۔ معاملہ کرناٹک کے بیدر میں واقع شاہین اسکول سے متعلق ہے۔ سال 2020 میں یہاں طالبعلموں کی طرف سےسی اے اے اور این آر سی کے خلاف ڈرامہ اسٹیج کرنے پر تنازعہ ہوگیا تھا۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

دہلی فسادات: ’جیل میں عمر خالد کے 1000 دن، مزاحمت کے بھی ہزار دن ہیں‘

جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد نے سال 2020 میں شمال–مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات سے متعلق ایک معاملے میں جیل میں ایک ہزار دن پورےکر لیے ہیں۔ خالد کو دہلی پولیس نے ستمبر 2020 میں گرفتار کیا تھا اور ان پر یو اے پی اے اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت الزام لگائے گئے ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

ہیٹ اسپیچ کے لیے انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست پر پولیس کو نوٹس

سی پی آئی (ایم) لیڈربرندا کرات اور کے ایم تیواری کی جانب سےمرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ پرویش ورما کے خلاف ہیٹ اسپیچ پر ایف آئی آر درج کرنے کی اپیل والی عرضی نچلی عدالت اور دہلی ہائی کورٹ خارج کر چکے ہیں۔ اب سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں دہلی پولیس کو نوٹس بھیجا ہے۔

عمر خالد

عمر خالد کو سات دن کے لیے عبوری ضمانت ملی

دہلی دنگوں کے معاملے میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار عمر خالد نے اپنی بہن کی شادی کے پیش نظر دو ہفتے کے لیے عبوری ضمانت مانگی تھی۔ عدالت نے انہیں 23 سے 30 دسمبر تک کے لیے ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس میں مزید توسیع کا مطالبہ نہ کریں۔

عمر خالد۔ (تصویر: دی وائر)

دہلی پولیس نے عمر خالد کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی

دہلی فسادات سے متعلق معاملوں میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار عمر خالد نے اپنی بہن کی شادی کے پیش نظر دہلی کی ایک عدالت میں دو ہفتے کی عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کی ہے۔ اس کی مخالفت کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ اس کی رہائی سے ‘معاشرے بدامنی’ پھیل سکتی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: رائٹرس)

مودی نے سی اے اے کا کریڈٹ لیا، اپوزیشن نے اس کو انتخابات کے پیش نظر تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش بتایا

وزیر اعظم نریندر مودی نے گرو نانک جینتی کے موقع پر منعقد ایک پروگرام میں کہا تھاکہ ہم نےپارٹیشن کے شکار ہندو –سکھ خاندانوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ بنا کرشہریت دینےکی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی ہے۔ اپوزیشن نے اسے تفرقہ انگیز اور انتخابی فائدے کے لیے دیا گیا بیان قرار دیا ہے۔

ممتا بنرجی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

بی جے پی کو سی اے اے لاگو نہیں کرنے دیں گے: ممتا بنرجی

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے ممکنہ نفاذ پر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی گجرات اسمبلی انتخابات سے قبل اس مسئلے کو اٹھا رہی ہے۔

عمر خالد۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

دہلی فسادات: ہائی کورٹ نے عمر خالد کو ضمانت دینے سے انکار کیا

دہلی ہائی کورٹ نے ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ عمر خالد کیس کے دیگر شریک ملزمان کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے اور ان کے خلاف لگائے گئے الزامات پہلی نظر میں درست ہیں ۔ دہلی پولیس کے ذریعےستمبر 2020 میں گرفتار خالد نے ضمانت کے لیے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ شمال–مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد میں ان کا کوئی مجرمانہ رول نہیں تھا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: وزارت داخلہ کی جانب سے اضافی دستوں کی تعیناتی میں تاخیر کے باعث تشدد اور بھڑکا – رپورٹ

سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹ کے سابق ججوں پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ کی لاپرواہی، تشدد میں دہلی پولیس کی ملی بھگت، میڈیا کی تفرقہ انگیز رپورٹنگ اور سی اے اے مخالف مظاہرین کے خلاف بی جے پی کی نفرت انگیز مہم دہلی فسادات کے لیے مجموعی طور پرذمہ دار تھے۔

شرجیل امام، فوٹو بہ شکریہ ، فیس بک

دہلی: سیڈیشن کیس میں شرجیل امام کو ضمانت ملی

دہلی کی ایک عدالت نے جے این یو کے سابق طالبعلم شرجیل امام کو سیڈیشن کے معاملے میں ضمانت دی ہے، جس میں ان پر 2019 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اپنی تقریر کے ذریعےدنگا بھڑکانے کا الزام تھا۔ تاہم دہلی فسادات سے متعلق مقدمات کی وجہ سے انہیں فی الحال جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔

عمر خالد کی والدہ صبیحہ خانم دہلی میں پریس کلب آف انڈیامیں ایک پروگرام کے دوران۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

عمر خالد کی والدہ نے کہا — اس تالے کے پیچھے رہنے کا تصور کریں، جس کی چابی کسی اور کے پاس ہو

دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد کی سازش کرنے کے الزام میں اسٹوڈنٹ لیڈعمر خالد ستمبر 2020 سے جیل میں ہیں۔ قید کے دو سال پورے ہونے پر ایک پروگرام میں ان کی والدہ صبیحہ خانم نے کہا کہ عمر کو نہ صرف ضمانت ملنی چاہیے بلکہ ان کے خلاف تمام معاملے بھی بند ہونے چاہیے۔

Umar

نوم چومسکی، راجموہن گاندھی اور کئی بین الاقوامی اداروں نے عمر خالد کی رہائی کی مانگ کی

عمر خالد دہلی فسادات سے متعلق معاملے میں ستمبر 2020 سے جیل میں ہیں۔ اس کی مذمت کرتے ہوئے فلسفی، ممتاز دانشور اور ماہر لسانیات نوم چومسکی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ خالد کے خلاف جو ایک واحد ثبوت پیش کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ وہ بولنے اور احتجاج کرنے کے اپنے آئینی حق کا استعمال کر رہے تھے، جو ایک آزاد معاشرے میں شہریوں کا بنیادی حق ہے۔

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

بی جے پی رہنماؤں کے خلاف ہیٹ اسپیچ  کے لیے ایف آئی آر کی درخواست والی عرضی خارج

دہلی ہائی کورٹ نے سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران مبینہ نفرت انگیز تقریر یعنی ہیٹ اسپیچ کے لیے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ پرویش ورما کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے سلسلے میں سی پی آئی (ایم) رہنما برندا کرات اور کے ایم تیواری کی طرف سے دائر ایک عرضی میں دعویٰ کیا گیا تھاکہ دونوں نے لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی تھی، جس کے نتیجے میں دہلی میں دو مختلف احتجاجی مقامات پر فائرنگ کے تین واقعات پیش آئے۔

شرجیل امام، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

سیڈیشن پر سپریم کورٹ کے آرڈر کا حوالہ دیتے ہوئے شرجیل امام نے عبوری ضمانت کے لیے عرضی داخل کی

رواں سال جنوری میں دہلی کی ایک عدالت نے 2019 کے سی اے اے اور این آر سی مخالف مظاہروں کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کے الزام میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طالبعلم شرجیل امام کے خلاف سیڈیشن کا الزام طےکیا تھا۔ اسی ماہ سپریم کورٹ نے سیڈیشن کے قانون پر غوروخوض ہونے تک اس سے متعلق تمام کارروائیوں پر روک لگانے کی ہدایت دی ہے۔

دہلی میں ایک ہندو پناہ گزین خاندان۔ (فائل فوٹو: رائٹرس)

سال 2021 میں شہریت حاصل کرنے میں ناکام رہے 800 پاکستانی ہندو ہندوستان سے واپس لوٹے: رپورٹ

ایسے پاکستانی شہریوں کی شہریت کی درخواستوں کو فاسٹ ٹریک کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے دو نوٹیفیکیشن اور شہریت قانون کے پاس ہونے کے باوجود اب تک اس معاملے میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

طاہر حسین۔ (فوٹو: دی وائر/ویڈیوگریب)

دہلی: عدالت نے 2015 کے ایک معاملے میں طاہر حسین کو بری کرتے ہوئے کہا – ان کے خلاف ثبوت نہیں

یہ طاہر حسین کی جانب سے نئے سال کی مبارکباد پیش کرنےکے لیے ایک ستون پر بورڈ لگا کر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا معاملہ تھا۔ چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے بالکل بھی ثبوت نہیں ہیں کہ حسین یا ان کی جانب سے کسی نے وہ ہورڈنگ لگائی تھی۔

عمر خالد۔ (تصویر: دی وائر)

آخر عمر خالد کو ضمانت کیوں نہیں مل رہی

عمر خالد کی ضمانت عرضی مسترد کرنے کے اپنے فیصلے میں عدالت یہ تسلیم کر رہی ہے کہ وکیل دفاع کی جانب سے پولیس کے بیان میں جو تضادات یا خامیاں نشان زد کیے گئے وہ ٹھیک ہیں۔ لیکن پھر وہ کہتی ہے کہ بھلے ہی تضاد ہو، اس پروہ ابھی غور نہیں کرے گی۔ یعنی ملزم بغیر سزا کے سزا بھگتنے کے لیےملعون ہے!

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

دہلی فسادات: ہیٹ اسپیچ معاملے میں عدالت نے کہا – بیان مسکراتے ہوئے دیا جائے تو یہ جرم نہیں ہے

دہلی ہائی کورٹ دہلی فسادات سے پہلے ہیٹ اسپیچ کے الزام میں بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورماکے خلاف ایف آئی آر کے مطالبے کو خارج کرنے کے سلسلے میں چیلنج دینے والی ایک عرضی پر سماعت کر رہی ہے۔سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ انتخابی بیان بازی میں رہنما کئی طرح کی باتیں کرتے ہیں، لیکن ہمیں کسی بھی پیش رفت کی مجرمانہ نوعیت کو دیکھنا ہوگا۔

عمر خالد، ٖفوٹو بہ شکریہ: فیس بک

دہلی فسادات: جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد کو ضمانت دینے سے عدالت کا انکار

جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد کو دہلی پولیس نے ستمبر 2020 میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورہ ہندوستان کے دوران دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد کی منصوبہ بندی کے الزام میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

دہلی فسادات: ہیٹ اسپیچ معاملے میں عدالت نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی، کپل مشرا سمیت کئی لیڈروں کو دوبارہ نوٹس بھیجا

دہلی ہائی کورٹ فروری 2020 میں شمال-مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات سے متعلق مختلف عرضیوں کی سماعت کر رہی ہے، جن میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کے بعد ہوئے فسادات میں مبینہ طور پر ہیٹ اسپیچ کے معاملے میں ان لیڈروں کی جانچ کی جائے۔

عشرت جہاں۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

دہلی فسادات: عشرت جہاں کو ضمانت، عدالت نے کہا- وہ چکہ جام یا سازش کا حصہ نہیں تھیں

کانگریس کی سابق کونسلر عشرت جہاں شمال-مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 26 فروری 2020 سے جیل میں تھیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ چارج شیٹ میں ایسا کچھ نہیں ہے،جس سے ظاہر ہو کہ عشرت جہاں فروری 2020 میں دہلی فسادات کے دوران شمال-مشرقی دہلی کے علاقوں میں موجود تھیں یا ان فسادات کی مبینہ سازش میں ملوث کسی تنظیم یا وہاٹس ایپ گروپ کی ممبر تھیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@CMO UP)

یوپی: سی اے اے مظاہرین کے خلاف وصولی کے نوٹس واپس لینے کے بعد حکومت کا یو ٹرن، پھر بھیجے نوٹس

دسمبر 2019 میں سی اے اے مخالف مظاہرین کواتر پردیش حکومت نے وصولی کے نوٹس جاری کیے تھے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ اس کی سرزنش کی تو نوٹس واپس لے لیے گئے تھے، لیکن اب از سر نو دوبارہ یہ نوٹس کلیم ٹریبونل کےتوسط […]

عمر خالد۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

دہلی فسادات: عمر خالد کی ضمانت عرضی پر فیصلہ محفوظ، 14مارچ کو عدالت سنائے گی فیصلہ

یو اے پی اے کے تحت اکتوبر  2020  میں جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالدکوگرفتار کیا گیا تھا۔ یو اے پی اے کے ساتھ ہی اس معاملے میں فسادات اور مجرمانہ سازش کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔ جون 2021 کو دہلی ہائی کورٹ نے اس […]

1902 TWBR.00_40_21_00.Still008

سی اے اے تحریک کے دوران جیل جانے والی کانگریس امیدوار صدف جعفر نے یوگی آدتیہ ناتھ کو دیا چیلنج

ویڈیو: اتر پردیش کی لکھنؤ سینٹرل سیٹ سے کانگریس نےسی اے اے تحریک کے دوران جیل جانے والی سماجی کارکن صدف جعفر کواپنا امیدوار بنایا ہے۔ جعفر کو سی اے اے مخالف مظاہروں کا فیس بک لائیو کرنے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ اسکول ٹیچر اور سماجی کارکن سے لیڈر بنیں صدف سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (تصویربہ شکریہ : فیس بک)

یوپی: یوگی حکومت نے اینٹی-سی اے اے مظاہرین کے خلاف جاری 274 وصولی نوٹس واپس لیے

دسمبر 2019 میں سی اے اے مخالف مظاہرین کو جاری کیے گئے وصولی نوٹس پر 11 فروری کو سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کی سرزنش کی تھی، جس کے بعد یہ نوٹس واپس لیے گئے ہیں۔ حکومت نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ وہ مظاہرین سے وصول کیے گئے کروڑوں روپے واپس کرے گی۔