پروفیسر بھادڑی نے وی سی کو خط لکھ کر کہا، ‘موجودہ ماحول کو دیکھ کر مجھے کافی دکھ ہوتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ بنا احتجاج درج کرائے اس پورے معاملے کا خاموش تماشائی بنے رہنا میرے لیے غیر اخلاقی ہوگا۔ یونیورسٹی میں احتجاج اور مکالمہ کا گلا گھوٹا جا رہا ہے۔’
نئی دہلی: جانےمانے ماہر اقتصادیات امت بھادڑی نے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کی کارروائیوں کے خلاف جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے پروفیسر ایمریٹس کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔وائس چانسلر کو لکھے خط میں بھادڑی نے کہا کہ 1973 سے ہی ان کا جے این یو سے کافی لمبا رشتہ رہا ہے۔ لیکن اب انتظامیہ یونیورسٹی میں بولنے کی آزادی اور مکالمہ کو کچل رہی ہے۔
انہوں نے کہا، ‘اس سے مجھے کافی دکھ ہوتا ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ بنااحتجاج درج کرائے اس پورے معاملے کا خاموش تماشائی بنے رہنا میرے لیے غیر اخلاقی ہوگا۔ یونیورسٹی میں احتجاج کا گلا گھوٹا جا رہا ہے۔’
پروفیسر بھادڑی نے اپنے خط میں لکھا کہ انہوں نے 1973 میں ایک نوجوان پروفیسر کے طورپر یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا۔ بیچ میں کچھ سالوں کے وقفہ کے بعد انہوں نے اسے 2001 میں چھوڑ دیا۔ وہ لکھتے ہیں،‘جے این یو میں میرے برسوں کے دوران کئی مناسب یا غیر مناسب احتجاج ہوئے۔ انتظامیہ نے کئی بار معاملے کو سنبھالا بھی اور کئی بار نہیں بھی سنبھال پائے۔ اس کی وجہ سے کئی بار پڑھنے پڑھانے کاکام بھی بند کرنا پڑا تھا۔’
انہوں نے کہا، ‘لیکن آج کے وقت میں نہ صرف انتظامیہ معاملے کو ہینڈل کرنے میں نااہل ہے، بلکہ جے این یو کے آزاد اور زندہ دل ماحول کو کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ جے این یو کی فیکلٹی کے ساتھ ساتھ ان کےطلبہ و طالبات کے لیے فخر کی بات تھی کہ انہیں دنیا بھر کے نظریات سے واقف کرایا جاتا ہے، جو کہ ہندوستان میں کہیں اور نہیں ہوتا ہے، یہاں تک کہ میں اپنے تجربے سے بھی کہہ سکتا ہوں کہ دنیا کے بہت کم ہی تعلیمی اداروں ایسا ماحول ہے۔’
امت بھادڑی نے جگدیش کمار کی تنقید کرتے ہوئے خط میں لکھا، ‘مجھے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انتظامیہ کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کے ماحول کو ضائع کرنے کی موجودہ کوشش ایک بڑے اور زیادہ خطرناک منصوبہ کے موافق ہے، جس میں جے این یو کے چیف کے طورپر آپ کا اہم کردار ہے۔’ماہر اقتصادیات نے کہا، ‘آپ اپنے انتظامیہ کی تنگ ذہنیت کونافذ کرنے پر زور دے رہے ہیں اور نظریات کے دوسرےتمام راستوں کو طلباکے لیے بند کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔’
امت بھادڑی نے پروفیسر ایمریٹس کے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا کہ میں صرف اسی طریقے سے مخالفت کر رہا ہوں جو مجھے لگتا ہے کہ میرے لیے کھلا ہے۔
پروفیسر بھادڑی نے جے این یو کے وائس چانسلر کو صحیح فیصلہ لینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خط کے آخر میں لکھا، ‘مجھے امید ہے کہ یونیورسٹی نے مجھے جو اعزاز دیا تھا، اس کو واپس لوٹانے سے آپ کو آپ کی قیادت میں یونیورسٹی کی صورتحال کو لےکر میری تشویش کا صحیح پیغام ملےگا۔’
(ماہر اقتصادیات امت بھادڑی کا مکمل خط پڑھنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔)
Categories: خبریں