خبریں

سیاسی قیدیوں کی رہائی سے کشمیر میں حالات نارمل  ہوں گے، نہ کہ فوٹو کھنچوانے سے: محبوبہ مفتی

پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر میں سیاسی  قیدیوں کی رہائی، انٹرنیٹ کی بحالی اور گھاٹی میں لوگوں کا ڈر دور کرنے سے حالات نارمل  ہوں گے، نہ کہ وزراء کے فوٹو کھنچوانے سے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی رہائی، انٹرنیٹ بحالی اور گھاٹی میں لوگوں کا ڈر دور کرنے سے حالات نارمل  ہوں گے، نہ کہ وزراءکے فوٹو کھنچوانے سے۔

محبوبہ کے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا گیا،‘مرکزی حکومت کے ذریعے لوگوں تک پہنچنے کےخیال کا مطلب ہے کہ فوٹو کھنچوانے کے لیے بی جے پی کا کوئی وزیر پھیرن (کشمیر کا روایتی لبا) اور کشمیری کاراکلی ٹوپی پہنے۔ سیاسی قیدیوں اوردوسرے  لوگوں کو رہا کرنے، انٹرنیٹ بحال کرنے اور جموں کشمیر کے لوگوں کا ڈر دور کرنے سے حالات نارمل ہوں گے۔ کسی کو یہاں بیوقوف  نہ بنائیں۔’

پی ڈی پی رہنما کی بیٹی التجا پانچ اگست سے تب سے اپنی ماں کے ٹوئٹر ہینڈل کو چلا  رہی ہیں جب مرکز کے ذریعے آرٹیکل 370 کے اکثراہتماموں کو ختم  کرنے کے بعد محبوبہ کو نظربند کر دیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ محبوبہ مرکزی وزیر قانون  روی شنکر پرساد کے کشمیر کے بارہمولہ دورے کو لے کر تبصرہ  کر رہی تھیں۔

غور طلب ہے کہ کشمیر کے اکثر حصوں میں انٹرنیٹ خدمات  اب بھی بندہیں اور محبوبہ مفتی ، فاروق عبداللہ اورعمر عبداللہ سمیت مین اسٹریم  کے کئی رہنما حراست میں ہیں۔

واضح  ہو کہ حال ہی میں سپریم کورٹ نے اپنے ایک بے حداہم  فیصلے میں جموں کشمیر انتظامیہ کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایک ہفتے کے اندر سبھی پابندی سے متعلق احکامات پر دوبارہ غور  کریں۔ یہ پابندی  پچھلے سال پانچ اگست کو جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد سے لگائی  گئی  تھیں۔

اسی فیصلے کو دھیان میں رکھتے ہوئے جموں وکشمیر انتظامیہ نے کچھ جگہوں پر جزوی طورپر انٹرنیٹ بحال کیا ہے۔ لیکن ابھی بھی مین اسٹریم نیوز ویب سائٹس کو شروع  نہیں کیا گیا ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)