دہلی اسمبلی انتخاب کے رجحانات میں کانگریس کا ایک بار پھر سے خراب مظاہرہ جاری رہا اور اس کو ایک بھی سیٹ ملتی نظر نہیں آ رہی ہے۔ وہ سبھی سیٹوں پر تیسرے نمبر پر چل رہی ہے۔
نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخاب میں شکست کا سامنا کرنے والی کانگریس نے منگل کو وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ مینڈیٹ قبول کرتی ہے اور قومی راجدھانی میں پارٹی کو نئے سرے سے کھڑا کرنے کا وعدہ کرتی ہے۔ بتا دیں کہ، دہلی اسمبلی انتخاب کے رجحانات میں عام آدمی پارٹی 60 سے زیادہ سیٹوں پر آگے چل رہی ہے اور ایک بار پھر سے بڑی جیت حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ بی جے پی 7سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔
حالانکہ، کانگریس کا ایک بار پھر سے خراب مظاہرہ جاری رہا اور اس کو ایک بھی سیٹ ملتی نہیں دکھ رہی ہے۔ وہ تمام سیٹوں پر تیسرے نمبر پر چل رہی ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر سبھاش چوپڑا نے ہار کی اخلاقی ذمہ داری قبول کی اور بی جے پی اور عام آدمی پارٹی پر پولرائزیشن کا الزام لگایا۔
کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجیوالا نے صحافیوں سے کہا، ‘ عوام نے اپنا مینڈیٹ دے دیا۔ مینڈیٹ کانگریس کے خلاف بھی دیا ہے۔ ہم کانگریس اور ڈی پی سی سی کی طرف سے اس مینڈیٹ کو خاکساری کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔ ‘
انہوں نے کہا، ‘ ہم مایوس نہیں ہیں۔ کانگریس کو زمینی سطح پر اور نئے سرے سے مضبوط کرنے کا عزم مضبوط ہوا ہے۔ کانگریس کے کارکن اور ساتھی کا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم تعمیر نو کا عزم کرتے ہیں۔ ‘ سرجیوالا نے کہا، ‘ ہم باخبر حزب مخالف کے طور پر دہلی کے وکاس اور مختلف مدعوں پر نظر بھی رکھیںگے اور عوام کی آواز اٹھاتے رہیںگے۔ ‘
سبھاش چوپڑا نے کہا، ‘ ہم مینڈیٹ کے سامنے سر جھکاتے ہیں اور کیجریوال کو مبارکباد دیتے ہیں۔ کانگریس ہاری ہے، لیکن ناامید نہیں ہے۔ ہم نے عوام کے سامنے اپنانظریہ رکھا اور 15 سال کی کانگریس کی حکومت کی ترقی کے بارے میں عوام کو بتایا۔ ‘ انہوں نے دعویٰ کیا، ‘ دونوں پارٹیوں نے پولرائزیشن کرنے کی کوشش کی اور کچھ حد تک وہ کامیاب بھی رہے۔ ‘
چوپڑا نے کہا، ‘ میں پارٹی کے کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں اس ہار کی اخلاقی ذمہ داری لیتا ہوں۔ میں نے اپنی صلاحیت کے حساب سے پورا کام کیا ہے۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں