سیڈیشن کے معاملے میں ملزم بنائے گئے کانپور کی ضلع عدالت کے وکیل عبدالحنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
نئی دہلی:اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ‘دہشت گرد’ کہنے کے الزام میں کانپور ضلع عدالت کے ایک وکیل کے خلاف سیڈیشن کا معاملہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، عبدالحنان نام کے وکیل نے اتوار کو ریاست کے انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کے میڈیا صلاح کار شلبھ منی ترپاٹھی کے ایک ٹوئٹ پرکمنٹ کیا تھا۔
دراصل، ترپاٹھی نے ریاستی اسمبلی میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی تقریر کے ایک حصہ کا ویڈیو ٹوئٹ کیا تھا۔اس ویڈیو میں وزیراعلیٰ شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) اوراین آرسی کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں پر پولیس کے لاٹھی چارج کی حمایت کر رہے ہیں۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ترپاٹھی نے ٹوئٹ کر کےکہا تھا، ‘تم کاغذ نہیں دکھاؤ گے اور دنگا بھی پھیلاؤگے تو ہم لاٹھی بھی چلوائیں گے، گھربار بھی بکوائیں گے اور ہاں پوسٹر بھی لگوائیں گے۔’وکیل حنان نے ترپاٹھی کے اس پوسٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ کو دہشت گرد کہا تھا۔
ایک دیگر ٹوئٹ میں حنان نے کہا تھا کہ وہ سی اے اے مخالف مظاہرین کو مفت قانونی مدد مہیا کرائیں گے۔انہوں نے آئین کااحترام کرنے والے سبھی لوگوں سے انہیں فالو کرنے اور ان کے ٹوئٹ کو شیئر کرنے کی گزارش بھی کی تھی۔
اس پورے معاملے پر کلیان پور پولیس تھانے کے ایس ایچ او اجئے سیٹھ نے کہا، ‘ہم نے اس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے اور عدالت کے سامنے پیش کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا۔’
Categories: خبریں