خبریں

ریٹائرمنٹ کے بعد گگوئی بندھوؤں پر حکومت کی مہربانی

سابق سی جے آئی رنجن گگوئی کو صدر رام ناتھ کووند کے ذریعے راجیہ سبھا ممبر نامزدکئے جانے سے پہلے گزشتہ جنوری میں صدر نے ان کے بھائی ریٹائرڈائیرمارشل انجن گگوئی کونارتھ ایسٹرن کاؤنسل کا کل وقتی ممبر نامزد کیاتھا، جبکہ انہوں نے اس شعبے میں زیادہ عرصے تک کام نہیں کیا ہے۔

جسٹس رنجن گگوئی اور ائیرمارشل انجن گگوئی،فوٹو: پی ٹی آئی/bharat-rakshak dot com

جسٹس رنجن گگوئی اور ائیرمارشل انجن گگوئی،فوٹو: پی ٹی آئی/bharat-rakshak dot com

نئی دہلی: مودی حکومت کی سفارش پر صدر رام ناتھ کووند کےذریعے ہندوستان کے سبکدوش چیف جسٹس رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا ممبر نامزد کرنےسے محض دو مہینے پہلے راشٹرپتی بھون نے گگوئی کے بڑے بھائی ریٹائرڈ ایئر مارشل انجن گگوئی کو بھی نارتھ ایسٹرن کاؤنسل (این ای سی)کا کل وقتی ممبرنامزد کیا تھا۔

این ای سی شمال مشرقی خطے کی وزارت، ڈیولپمنٹ آف نارتھ ایسٹ ریجن منسٹری کے تحت شمال مشرقی ریاستوں کی اقتصادی اور سماجیاتی ترقی کی نوڈل ایجنسی ہے۔این ای سی کے نامزد ممبر کو وزیر مملکت کا درجہ حاصل ہے۔

این ای سی کے ایک سبکدوش سینئر افسر، جو ذاتی وجوہات سے یہاں اپنانام اجاگر نہیں کرنا چاہتے تھے، انہوں  نے دی وائر کو بتایا، ‘کسی بھی پس منظر سے این ای سی میں ممبر کی نامزدگی کو لےکر کوئی روک نہیں ہے، لیکن ایک علاقائی مشاورتی اکائی ہونے کی وجہ سے اس بات کا عام طور پر خیال رکھا جاتا ہے کہ نامزد ممبر شمال-مشرق کے سماجی-اقتصادی حالات کو لےکر پالیسی سازوں  میں شامل رہے ہوں۔ ‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ این ای سی کی 40 سالہ  تاریخ میں انجن گگوئی صدر جمہوریہ کے ذریعے نامزد ممبر کے طور پر تقرری پانے والے شاید پہلے سبکدوش سینئر سکیورٹی افسر ہیں۔انجن گگوئی 28 فروری، 2013 کو جنوب مغربی کمان، گاندھی نگر سےایئر آفیسر، کمانڈنگ ان چیف کے طور پر سبکدوش ہوئے ہیں۔

سال 1973 میں آفیسر کے طور پر کمیشنڈ ہوئےگگوئی نے شمال-مشرق کے کچھ حصوں میں کام کیا تھا، مگر ان کی زیادہ تر تعیناتی اس خطے سے باہر ہوئی تھیں۔

مرکزی حکومت کے24 جنوری کے نوٹیفکیشن کے مطابق،پرم وششٹھ سیوامیڈل(2012)، اتی وششٹھ سیوامیڈل (2005) اوروششٹھ سیوا میڈل(2002) کے فاتح انجن گگوئی کی تقرری ان کی جوائنگ کی تاریخ سے تین سالوں کے لئے یا کسی اگلے حکم تک، این ای سی کےممبر کے طور پر کی گئی ہے۔

مقامی نیوز رپورٹس کے مطابق، انجن گگوئی نے کل وقتی ممبر کے طورپر ذمہ داری سنبھالنے کے بعد 13-14 فروری کو این ای سی کے شیلانگ واقع سکریٹریٹ میں دیگر نامزد ممبر بمان کمار دتا کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں حصہ لیا۔انہوں نے ریاست کے لئے  وقف ایک سیاحتی پالیسی بنانے کے ساتھ-ساتھ خطے میں مرکزی حکومت کے اسٹارٹ اپ انڈیا پروگرام کو پرجوش کرنے کے طریقوں پر بھی بات کی۔

این ای سی کی تشکیل پارلیامنٹ کے ذریعے 1971 میں منظور ایک قانون کے تحت 1972 میں کی گئی تھی۔ تمام شمال مشرقی ریاستوں کے گورنر وزیراعلیٰ اورپارلیامنٹ کے ممبر اس کے سرکاری ممبر ہوتے ہیں۔ان کے علاوہ صدرجمہوریہ این ای سی کے صدر کی سفارش پر دو ممبروں کونامزدکرتے ہیں۔ نامزد ممبروں کی مدت کار تین سال کی  ہوتی ہے، جس کو مرکزی حکومت کےذریعے مزید دو سال کے لئے بڑھایا جا سکتا ہے۔

جون، 2018 میں کی گئی تبدیلی کے بعد مرکزی وزیر داخلہ این ای سی کےصدر ہو گئے ہیں اور شمال مشرقی ریاستوں کی ترقیاتی امورکے وزیر، جو پہلے اس کے صدرہوتے تھے، کو نائب صدر بنا دیا گیا۔سال 2015 میں صدر نے این ای سی کے اس وقت کےصدر، شمال مشرقی خطے کے ترقیاتی امور کے وزیر جتیندر سنگھ کی صلاح پر ایک ریٹائرڈ آئی اےایس افسر چندرکانت داس اور ماہر تعلیم گنگ مومیئی کمیئی کو تین سال کےلئے نامزد کیا۔

سبکدوش آئی اے ایس افسر داس آسام میں بی جے پی کے اعلیٰ افسر کے طورپر بھی کام کر چکے تھے۔ کمیئی بھی بی جے پی میں شامل ہوئے تھے اور انہوں نے 2014میں باہری منی پور سیٹ سے انتخاب لڑا  جس میں ان کو ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مئی 2017 کو ایک ممبر کے طور پر یو پی اے-2 کے ذریعے نامزد سابق سکریٹری برائےمرکزی سیاحت اے پی بیج بروآ نے مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیاتھا کہ ان کو یہ معلوم چلا تھا کہ مرکزی حکومت این ای سی میں دو نئے ممبروں کےنامزد کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی جس میں سے ایک کی تقرری ان کی جگہ پر کی جانی تھی۔

17 مارچ کو دی وائر سے بات کرتے ہوئےبیج بروآ نے بتایا،’میں نے استعفیٰ دے دیا کیونکہ مجھے ایسا کرنے کے لئے کہا گیاتھا۔ ‘ان کے حساب سے خطے کی مجموعی ترقی کے لئے این ای سی’ایک اچھاتصور ہے ‘اور این ای سی میں نامزد ممبروں کو شامل کرنے کے پیچھے دلیل یہ تھی کہ’وہ کاؤنسل کے روزانہ کے کام کو سنبھال سکتے ہیں، کیونکہ کاؤنسل کے صدر شیلانگ سکریٹریٹ میں وقت نہیں دے سکتا۔’

سال 2017 میں بیج بروآ کے ایک جاں نشیں گنگ مومیئی کمیئی تین سال کی اپنی مدت کارکو  پورا کئے بغیر ہی چل بسے۔ جس کے بعداگست 2018 میں بمان کمار دتا کو مرکزی حکومت کی صلاح پر ایک نامزد ممبر بنایاگیا۔دتا اگست 2018 میں این ای سی کے لئے نامزد ہونے سے پہلے آسام یونیورسٹی، سلچر میں اسکول آف انوائرنمنٹل سائنس کے صدر اور ڈین رہ چکے ہیں۔داس کی مدت2018 کے وسط میں ختم ہو گئی۔

ریٹائرڈ ایئر مارشل انجن گگوئی کو اس سال جنوری میں این ای سی کےموجودہ صدر امت شاہ کی سفارش پر صدر کے ذریعے نامزدکیا گیا۔حالانکہ مرکز نے نامزد ممبروں کے دونوں عہدوں کو بھر دیا ہے، لیکن این ای سی میں کل خالی عہدوں میں سال در سال اضافہ ہو رہا ہے۔

نومبر، 2019 میں پارلیامنٹ کو دیے گئے ایک تحریری جواب میں شمال مشرقی خطے کے ترقیاتی امور کے وزیر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ این ای سی کے 202 عہدوں میں سے مارچ 2019 میں71 عہدے خالی تھے۔ ان کی جگہ مرکز نے 26 لوگوں کی بھرتی این ای سی سکریٹریٹ میں معاہدے کی بنیاد پر کی ہے۔