خبریں

عظیم ہندوستانی فٹ بالر پی کے بنرجی کا 83 سال کی عمر میں انتقال

سال  1962 کے ایشیائی کھیلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والے پی کے بنرجی ہندوستانی  فٹ بال کے سنہری دور کے گواہ  رہے۔انہوں نے ہندوستان کے لیے 84 میچ کھیل کر 65 گول کئے۔ پی کے بنرجی ارجن ایوارڈ پانے والے شروعاتی لوگوں میں سے ایک تھے۔ سال 1990 میں انہیں پدم شری سے نوازا گیا تھا۔

پی کے بنرجی، فوٹو بہ شکریہ: /@praful_patel

پی کے بنرجی، فوٹو بہ شکریہ: /@praful_patel

نئی دہلی: ہندوستان کے عظیم  فٹ بالر اور کوچ پی کے بنرجی کا جمعہ  کو کولکاتہ میں طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔ وہ 83 سال  کے تھے۔ پسماندگان  میں ان کی بیٹی پاؤلا اور پورنا ہیں جو معروف ماہر تعلیم ہیں۔ ان کے چھوٹے بھائی پرسون بنرجی ترنمول کانگریس سے ایم پی  ہیں۔

ایشیائی کھیل 1962 کے گولڈ میڈل جیتنے والے بنرجی ہندوستانی  فٹ بال کے سنہری  دور کے گواہ  رہے تھے۔

وہ پچھلے کچھ وقت سے نمونیا کی وجہ سے  سانس سے متعلق  بیماری سے جوجھ رہے تھے۔ انہیں پارکنسن، دل کی بیماری اور ڈمنیشیا بھی تھا۔ وہ دو مارچ سے ہاسپٹل میں لائف سپورٹ پر تھے۔ انہوں نے رات 12 بج کر 40 منٹ پر آخری سانس لی۔

23 جون 1936 کو جلپائی گڑی کے باہری علاقے واقع مویناگڑی میں پیدا ہوئے بنرجی تقسیم  کے بعد جمشیدپور آ گئے۔ انہوں نے ہندوستان کے لیے 84 میچ کھیل کر 65 گول کئے۔

جکارتہ ایشیائی کھیل 1962 میں گولڈ میڈل جیتنے والے بنرجی نے 1960 روم اولمپک میں ہندوستان  کی کپتانی کی اور فرانس کے خلاف ایک -ایک سے ڈرا رہے میچ میں برابری کا گول کیا۔

اس سے پہلے وہ 1956 کی میلبرن اولمپک ٹیم میں بھی تھے اور کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا پر 4-2 سے ملی جیت میں اہم رول  نبھایا۔

وہ ارجن پرسکار پانے والے شروعاتی لوگوں میں سے تھے۔ کھلاڑیوں کو اعزا دینے کے لیے ارجن پرسکار کی شروعات 1961 میں کی گئی تھی۔ سال 1990میں انہیں پدم شری سے نوازا  گیا۔ فیفا نے انہیں 2004 میں‘آرڈر آف میرٹ’ کے اعزاز سے نوازا تھا، جو فیفا کی جانب سے دیا جانے والے سب سے بڑااعزاز ہے۔

سال 1972 میں وہ نیشنل کوچ بنے تھے۔ 1986 تک ہندوستانی فٹ بال ٹیم کے کوچ رہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)