معاملہ اتر پردیش کے بھدوہی ضلع کا ہے۔ پولیس نے کہا کہ دو بیٹیوں کی لاش کوغوطہ خوروں نے نکال لیا ہے۔ جبکہ دو بیٹوں اور ایک بیٹی کی لاش کو نکالنےکی کوشش کی جا رہی ہے۔
نئی دہلی: بھدوہی ضلع کے گوپی گنج علاقے میں دل دہلا دینے والے ایک واقعہ میں ایک خاتون نے مبینہ طور پر شوہر کے جھگڑے سے پریشان ہوکر اپنے پانچ بچوں کو گنگا ندی میں ڈبو کر مار ڈالا۔ایس پی رام بدن سنگھ نے اتوار کو بتایاکہ ،ضلع کے گوپی گنج تھانہ حلقہ کے جہانگیرآباد گاؤں میں رہنے والی منجو (36) کا شوہر مردل یادو جھارکھنڈ میں رہتا ہے۔سنیچر دیر رات منجو کسی کو بتائے بغیر اپنے پانچ بچوں آرتی (12)،سرسوتی (10)، ماتیشوری (08)، شیوشنکر (چھ) اور کیشو (چار) کو گھر سے لےکر نکلی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ منجو نے رات تقریباً دو بجے گاؤں میں ہی واقع گنگا ندی میں سبھی بچوں کو مبینہ طو رپر ڈبو دیا۔سنگھ نے بتایا کہ آس پاس کے لوگ جب بچوں کی چیخ سن کر وہاں پہنچے تو انہوں نے خاتون کو ندی سے تیر کر باہر نکلتے دیکھا۔انہوں نے بتایا کہ رات میں یہ نظارہ دیکھ کر لوگ ڈر گئے اور وہاں سے بھاگ گئے۔ منجو صبح تک گھاٹ پر بیٹھی رہی۔
سنگھ نے بتایا کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر منجو سے پوچھ تاچھ کی تو اس نے واردات کا انکشاف کیا۔
A woman in Bhadohi says, "I pushed my 5 children into Ganga river after fight with my husband. He always beats me". Police says, "Search operation to find the children is underway; the woman has admitted to the crime". pic.twitter.com/WAU5y6LYpz
— ANI UP (@ANINewsUP) April 12, 2020
ایس پی کے مطابق منجو نے بتایا کہ اس نے اپنے پانچوں بچوں کو اس لیے گنگا میں ڈبو کر مار ڈالا کیونکہ اس کا شوہرکئی سال سے اس سے ہر روز جھگڑا کرتا تھا۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، پولیس نے کہا کہ 12 سالہ آرتی اور 10 سالہ سرسوتی کی لاش کو غوطہ خوروں نے نکال لیا ہے۔ حالانکہ، ماتیشوری، شیوشنکر اور کیشو پرساد کی لاش کو نکالنےکی کوشش کی جا رہی ہے۔
وہیں،ضلع مجسٹریٹ نے ان خبروں کو خارج کر دیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کھانا نہیں ملنے کی وجہ سےخاتون نے بچوں کو ندی میں پھینک دیا۔ضلع مجسٹریٹ راجیندر پرساد نے کہا، ‘خاتون اور اس کے اہل خانہ نے ایسی کسی بات کا ذکر نہیں کیا ہے۔’انہوں نے کہا، ‘میں ایسی کسی بھی خبر کو خارج کرتا ہوں… فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں