خبریں

گجرات: احمدآباد میں بس اڈے پر لاوارث حالت میں ملی کورونا مریض کی لاش

کورونا مریض (67 سالہ) کو احمدآباد سول ہاسپٹل کے کووڈ آئسولیشن وارڈ میں 10 مئی کو بھرتی کرایا گیا تھا۔ 13 مئی کو ان کے کو رونا وائرس سے انفیکشن ہونے کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد اہل خانہ کو بھی آئسولیشن میں بھیج دیا گیا تھا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: گجرات کے احمدآباد واقع دانی لمڈا علاقے میں ایک کووڈ 19 مریض کی لاش لاوارث حالت میں ایک بس اڈے پر ملی۔ اہل خانہ نے اس کے لیے ہاسپٹل اور پولیس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔سرکاری ریلیز کے مطابق، وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے اس پورے معاملے کو اپنی جانکاری میں لیتے ہوئے چیف سکریٹری(ہیلتھ) جےپی گپتا کی قیادت میں جانچ کا آرڈر دیا ہے اور 24 گھنٹے میں رپورٹ دینے کو کہا ہے۔

چھگن مکوانا(67 سالہ) کو 10 مئی کو احمدآباد سول ہاسپٹل کے کووڈ آئسولیشن وارڈ میں بھرتی کرایا گیا تھا اور 13 مئی کو ان کے کو رونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد اہل خانہ کو بھی آئسولیشن میں بھیج دیا گیا تھا۔مکوانا کے بھائی گووند نے بتایا، ‘ان کی لاش سکیورٹی اہلکار کو 15 مئی کی صبح بی آرٹی ایس بس اڈے پر لاوارث حالت میں ملی تھی۔ پولیس نے لاش کو اپنے قبضے میں لےکر ایک دوسرے ہاسپٹل پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ پولیس کو ان کی جیب سے ایک پرچی ملی جس میں بیٹے کا فون نمبر تھا جس کی بنیاد پر ہی اہل خانہ کو جانکاری دی گئی۔ یہ جانکاری بھی پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد دی گئی۔’

انہوں نے کہا، ‘ہم آئسولیشن میں ہیں لیکن ہاسپٹل انتظامیہ نے ہمارے بھائی کی موت کی جانکاری دینی ضروری نہیں سمجھی اور ان کی لاش بس اڈے پر پھینک دی۔ پولیس نے بھی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجنے سے پہلے جانچ پڑتال نہیں کی۔’بی جے پی رہنما گریش پر مار نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے معاملے میں جانچ کا آرڈر دینے کی اپیل کی ہے۔

پر مار نے کہا، ‘ہاسپٹل انتظامیہ نے اہل خانہ کو ان کی صورت حال کی جانکاری نہیں دی، جبکہ وہ گھر میں ہی آئسولیشن میں تھے۔ پولیس نے جانچ پڑتال بھی نہیں کی۔ میں نے وزیر اعلیٰ کو ای میل کرکے معاملے کی جانچ کرنے کے لیے ایس آئی ٹی بنانے کی گزارش کی ہے۔’

اس بیچ، سول ہاسپٹل میں کووڈ 19 کے لیے اسپیشل ڈیوٹی پر تعینات افسر ایم ایم پربھاکر نے کہا، ‘ہم نے ان کے معاملے کو گھر میں ہی الگ رہنے کے زمرے میں پایا اور سبھی احتیاط کی جانکاری دینے کے بعد گھر جانے کو کہا۔ ہم کچھ نہیں کہہ سکتے کہ آخر کیا ہوا کیونکہ وہ سٹی بس سے گھر کے لیے روانہ ہوئے تھے۔’

اسسٹنٹ پولیس کمشنر(کے ڈویژن)ایم ایل پٹیل نے کہا کہ حادثاتی طور پر موت کا معاملہ دانی لمڈا تھانے میں درج کیا گیا ہے اور مختلف واقعات کی کڑی جوڑ نے کے لیے جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معاملے میں ہاسپٹل انتظامیہ سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اسی طرح کا واقعہ اس ہاسپٹل سے پہلے بھی سامنےآ چکا ہے۔ ایک کینسر متاثرہ کے اہل خانہ نے الزام لگایا تھا کہ کووڈ 19 وارڈ میں بھرتی ان کے رشتہ دارکی موت کی جانکاری آٹھ دن تک ہاسپٹل نے نہیں دی تھی۔ بعد میں کانگریس رہنماؤں کی دخل اندازی سے ہاسپٹل کے مردہ گھر میں ان کی لاش ملی۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)