معاملہ بلندشہر کا ہے، جہاں گزشتہ سال فروری میں ایک نابالغ سے ریپ کیا گیا تھا۔ اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ملزم انہیں دھمکاتا تھا اور ان پر معاملے میں سمجھوتہ کرنے کا دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے بلندشہر میں 18 سالہ ریپ متاثرہ نے مبینہ طور پرواقعہ کے ایک سال بعد بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیے جانے سے مایوس ہوکر پھانسی لگاکر خودکشی کر لی۔پولیس نے کہا کہ متاثرہ بی بی نگر تھانہ حلقہ کے ایک علاقے کی باشندہ تھی اور فروری 2019 میں جب وہ نابالغ تھی، تب اس کے ساتھ مبینہ طور پرریپ کیا گیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ اسی گاؤں میں رہنے والے دوسری کمیونٹی کے ایک شخص نے اس کے ساتھ ریپ کیا تھا۔امر اجالا کے مطابق،اہل خانہ نے بتایا کہ جمعرات کی رات کو وہ اپنے کمرے میں سونے چلی گئی تھی۔ لیکن جمعہ کی صبح جب وہ کمرے سے باہر نہیں آئی تو گھروالوں نے اندر جاکر دیکھا۔ اندر اس کی لاش پھندےسے لٹکی ہوئی تھی۔
معاملے کی جانکاری ہونے پر پہنچی پولیس نے لاش کواتار کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ معاملے میں چارج شیٹ کورٹ میں فائل کر دی تھی لیکن پولیس اب تک ملزم کی گرفتاری نہیں کر سکی تھی۔اس بیچ ملزم کھلے عام گھوم رہا تھا، ساتھ ہی اہل خانہ کے مطابق، متاثرہ فیملی کو مقدمہ واپس نہ لینے پر انجام بھگتنے کی دھمکی دے رہا تھا۔
اہل خانہ نے بتایا کہ اسی وجہ سےلڑکی گزشتہ کچھ دنوں سے ڈپریشن میں چل رہی تھی۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس سنتوش کمار سنگھ نے کہا، ‘اہل خانہ کے مطابق وہ واقعہ کے ایک سال بعد بھی ملزم کی گرفتاری نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی طور پرپریشان تھی۔ اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ان پر اس معاملے میں سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔’
سنگھ نے بتایا،‘معاملہ نوٹس میں ہے۔ گہرائی سے پورے معاملے کی جانچ کرائی جا رہی ہے۔اگرملزم کی طرف سے کوئی دباؤ بنایا جا رہا تھا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔ ساتھ ہی اس کوجلد ہی پکڑ لیا جائےگا۔’انہوں نے بتایا کہ ملزم کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ اس معاملے میں ہائی کورٹ نے حکم امتناعی جاری کیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ ملزم کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا جا چکا ہے۔لیکن اس کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے، معاملہ زیر سماعت ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں