ارنب گوسوامی اور براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے سابق سربراہ کے بیچ وہاٹس ایپ بات چیت کے سلسلے میں نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن نے انڈین براڈکاسٹنگ فاؤنڈیشن سے اپیل کی ہے کہ ٹی وی ریٹنگ میں ہیرپھیر سے متعلق معاملے کے عدالت میں زیرالتوا رہنے تک ری پبلک ٹی وی کی رکنیت بھی فوراًردکی جائے۔
نئی دہلی: ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل (بی اے آر سی)کے سابق سربراہ پارتھ داس گپتا کے بیچ وہاٹس ایپ پر ہوئی بات چیت کے تناظر میں نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن(این بی اے)نے سوموار کو کہا کہ عدالت کے آخری حکم تک ری پبلک ٹی وی کو براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل (بی اے آر سی)ریٹنگ سسٹم سے باہر رکھا جانا چاہیے۔
دی ہندو بزنس لائن کی رپورٹ کے مطابق، این بی اے نے یہ بھی کہا کہ چینل کے ذریعےریٹنگ کے ہیرپھیر نے براڈ کاسٹ انڈسٹری کے وقار کو نقصان پہنچایا ہے۔
اس کے ساتھ ہی اس نے ٹی وی ریٹنگ میں ہیرپھیر کرنے سے متعلق معاملے کے عدالت میں التوا رہنے تک انڈین براڈکاسٹنگ فاؤنڈیشن(آئی بی ایف)سے ری پبلک ٹی وی کی رکنیت کوفوری اثر سے رد کرنے کی بھی مانگ کی ہے۔
این بی اے نے یہ بھی کہا کہ معاملوں کے حل کے لیے ٹی وی ریٹنگس ایجنسی کی جانب سے کارروائی کیے جانے تک ٹیلی ویژن نیوز چینلوں کی ریٹنگ ملتوی رہنی چاہیے۔
رجت شرما کی قیادت والے این بی اے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ دیکھنا‘مایو س کن ہے کہ بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھ داس گپتا اور اےآرجی آؤٹ لیر میڈیا پرائیویٹ لمٹیڈ(ری پبلک ٹی وی کی ملکیت والی کمپنی)کے مینیجنگ ڈائریکٹرارنب گوسوامی کے بیچ وہاٹس ایپ پر سینکڑوں پیغامات کالین دین ہوا۔’
این بی اے نے مانگ کی کہ ری پبلک ٹی وی کی انڈین براڈکاسٹنگ فاؤنڈیشن کی رکنیت فوراً منسوخ کی جانی چاہیے، جب تک کہ ریٹنگس سے چھیڑ چھاڑ سے جڑا معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے۔بیان کے مطابق این بی اے نے بی اے آر سی سے کہا کہ آڈٹ کے دوران ریٹنگ کی سچائی پر وہ واضح بیان جاری کرے اور ہندی نیوز شعبے کا بھی آڈٹ کرائے۔
اس نے ریٹنگ ایجنسی سے مانگ کی،‘پتھ بھرشٹ پرسارک کا ڈیٹا ہٹایا جائے اور شروعات سے تمام نیوز چینلوں کی ریکنگ کی پوزیشن جاری کی جائے۔’اس نے کہا کہ عمل میں شفافیت لانے اور ریٹنگ کو محفوظ بنانے کے لیے پچھلے تین مہینے میں اٹھائے گئے ٹھوس ا قدامات کے بارے میں بی اے آر سی کو جانکاری دینی چاہیے۔
اس نے کہا کہ بی اے آر سی کی جانب سے اس طرح کی کارروائی کی تفصیلات متعلقہ فریقین کے ساتھ شیئرکرنے تک تمام نیوز چینلوں کی ریٹنگ ملتوی رہنی چاہیے۔
بتا دیں کہ کئی چینلوں کے ذریعےٹیلی ویژن ریٹنگ پوائنٹس (ٹی آر پی) کو لےکر کی گئی مبینہ دھوکہ دھڑی معاملے میں چل رہی جانچ میں ممبئی پولیس نے ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ارنب گوسوامی اور براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل (بی اے آر سی)کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کے بیچ ہوئی وہاٹس ایپ چیٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کس طرح انہوں نے ریٹنگس سے ‘چھیڑ چھاڑ’ کے طریقوں کے بارے میں چرچہ کی تھی۔
داس گپتا کو جب دسمبر 2020 میں حراست میں لیا تھا، تب پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی کی ٹی آر پی میں ہیرپھیر کرنے کے لیے انہیں لاکھوں روپے کی رشوت دی گئی تھی۔پچھلے ہفتے ممبئی پولیس کی جانب سے اس معاملے میں دائر کی گئی ضمنی چارج شیٹ کے ساتھ جمع کی گئی ہزار صفحات سےزیادہ کی یہ چیٹ مبینہ جرم میں ان دونوں کی ملی بھگت کو دکھاتی ہے۔
وہاٹس ایپ چیٹ گوسوامی کی پی ایم او اوروزارت اطلاعات ونشریات سے نزدیکی کو بھی دکھاتے ہیں، ساتھ میں یہ بھی دکھاتے ہیں کہ کس طرح انہوں نے اپنی پہنچ کا غلط استعمال کیا۔
ان پیغامات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ گوسوامی کو ان اہم فیصلوں کی بھی جانکاری تھی، جومرکزی حکومت نے لیے تھے۔ ایسا لگتا ہے کہ انہیں بالا کوٹ ایئراسٹرائیک اور جموں وکشمیر سے آرٹیکل370 ہٹائے جانے کی بھی پہلے سے جانکاری تھی۔ اس سے سرکار کے اعلیٰ کمان سے ان کے قریبی رشتوں کا بھی پتہ چلتا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں