خبریں

گجرات: بھروچ میں اسپتال میں آگ لگنے سے کووڈ 19 کے 16مریضوں سمیت 18 لوگوں کی موت

گجرات کے بھروچ واقع ویلفیئر اسپتال میں ہوا حادثہ۔ حادثے کے وقت اسپتال میں تقریباً 50دیگر مریض بھی تھے، جنہیں مقامی لوگوں اور دمکل اہلکاروں نے محفوظ باہر نکالا۔ پچھلے سال سے اس اسپتال کا استعمال ضلع کے کووڈ 19مریضوں کے علاج کے لیے کیا جا رہا تھا۔

آگ لگنے کے بعد اسپتال میں مریضوں کو باہر نکالتے لوگ۔

آگ لگنے کے بعد اسپتال میں مریضوں کو باہر نکالتے لوگ۔

نئی دہلی: گجرات کے بھروچ میں ایک اسپتال کے آئی سی یو میں جمعہ  دیر رات آگ لگنے سے کورونا وائرس کے 16مریضوں اور دو نرسوں سمیت کم از کم 18 لوگوں کی موت ہو گئی۔حادثے کی دل دہلا دینے والی تصویروں میں کچھ مریضوں کی لاش تک ا سٹریچروں اور بیڈ پر جھلستی ہوئی نظر آئی۔

ایک افسر نے بتایا کہ چار منزلہ ویلفیئر اسپتال میں دیر رات ایک بجے ہوئے اس حادثے کے وقت تقریباً50دیگرمریض بھی تھے، جنہیں مقامی  لوگوں اور دمکل اہلکاروں  نے محفو ظ باہر نکالا۔پولیس کے ایک افسر نے بتایا،‘صبح ساڑھے چھ بجے کی اطلاع کے مطابق، حادثے میں مہلوکین کی تعداد18 ہے۔ آگ لگنے کے فوراً بعد ہمیں 12 مریضوں کے موت کی تصدیق  کی گئی تھی۔’

بھروچ کے ایس پی راجیندر سنگھ چڑاسما نے بتایا کہ کووڈ 19 وارڈ میں 12 مریضوں کی موت آگ اور اس سے نکلے دھوئیں کی وجہ سے ہوئی۔یہ صاف نہیں ہے کہ باقی چھ مریضوں کی موت بھی اسپتال کے اندر ہی ہوئی یا ان کی موت دوسرے اسپتالوں میں لے جانے کے دوران ہوئی۔

کووڈ19کے علاج کے لیےمتعین یہ اسپتال راجدھانی احمدآباد سے تقریباً190 کیلومیٹر دور بھروچ شاہراہ پرواقع ہے اور یہ ایک ٹرسٹ کے تحت چلایا جارہاہے۔افسرنے کہا کہ آگ لگنے کی وجہ کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔

دم کل ڈپارٹمنٹ کے ایک افسر نے بتایا کہ آگ پر ایک گھنٹے کے اندر قابو پا لیا گیا اور تقریباً50 مریضوں کو مقامی  لوگوں اور دمکل اہلکاروں  کی مدد سے محفوظ  نکالا گیا۔

انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں بھروچ کے ایس پی راجیندر سنگھ چڑاسما نے کہا، ‘16 مریضوں اور دو نرسوں کی موت اس حادثے میں ہوئی ہے۔ حادثے کی وجہ  کا پتہ لگانے کے لیے معاملے کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔’

رپورٹ کے مطابق، مقامی لوگوں نے شیشے کی کھڑکیاں توڑکر دیگرمریضوں کو باہر نکالا۔ آگ لگنے کے وقت صرف آئی سی یو میں تقریباً 27 مریض تھے۔ انہیں پاس کے اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔

دم کل ڈپارٹمنٹ کے افسروں  کے مطابق، ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے اسپتال میں آگ لگی۔حادثے میں بچائے گئے مریضوں کو دوسرے نجی اسپتالوں میں بھرتی کرایا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ  وجئے روپانی نے ایڈیشنل چیف سکریٹری(لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ)وپل مترا  اور کمشنر(میونسپل کارپوریشن)راج کمار بینی وال کو معاملے کی جانچ کے لیے بھروچ بھیجا ہے۔ روپانی نے کہا کہ معاملے کی عدالتی  جانچ بھی کی جائےگی۔

حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے روپانی نے کہا کہ حادثے میں جان گنوانے والے لوگوں کے اہل خانہ کو وزیراعلیٰ راحت فنڈسے چار لاکھ روپے (فی شخص)کی مدد کی جائےگی۔پچھلے سال سے اس اسپتال کا استعمال ضلع کے کووڈ 19 مریضوں کے علاج کے لیے کیا جا رہا تھا۔

اس سے پہلے مہاراشٹر میں تھانے کے نزدیک ایک نجی اسپتال میں گزشتہ28 اپریل کو صبح آگ لگنے کے بعد چار مریضوں کی موت ہو گئی تھی۔اسی طرح گزشتہ23 اپریل کو مہاراشٹر کے ہی پال گھر ضلع کے ورار میں ایک نجی اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں آگ لگنے سے 13 مریضوں کی موت ہو گئی تھی۔

گزشتہ17 اپریل کو چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور کے ایک نجی اسپتال میں آگ لگنے سے کورونا وائرس سے متاثر چار مریضوں کی موت ہو گئی تھی۔

اہل خانہ  حادثے کے لیے اسپتال انتظامیہ  کو ٹھہرا رہے ذمہ دار

گجرات کے بھروچ واقع اسپتال میں لگی آگ میں جان گنوانے والے کووڈ 19 کے مریضوں کے رشتہ دارسنیچر کو عمارت کے باہر روتے پیٹتے نظر آئے جو حادثے کے لیے اسپتال انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرا رہے تھے۔ویلفیئر اسپتال کے باہر افراتفری دکھی، جہاں افسرمہلوکین کے سوگوار رشتہ داروں کو صبر کی تلقین  کرنے کی کوشش کرتے دکھائی دیے۔

ایک عینی شاہد نے کہا،‘آگ اتنی شدیدتھی کہ آئی سی یو وارڈ جل کر خاک ہو گیا۔ وینٹی لیٹر اور دوائیں رکھنے کے لیے فریز کے ساتھ ہی بستروں سمیت اندر رکھے تمام آلات پوری طرح جل گئے۔’کچھ مریضوں کی لاشیں اتنی بری طرح جل گئی کہ ان کی پہچان مشکل ہو گئی۔

اسپتال کیمپس میں ایمبولینس اور دم کل کی گاڑیوں کے سائرن سنائی پڑ رہے تھے، جو وہاں آگ بجھانے کے لیے ساتھ ہی آگ میں محفوظ بچے مریضوں کو دوسرے اسپتالوں میں بھیجنے کا کام کر رہی تھیں۔لوگوں کو اسپتال کے اندر اپنےاہل خانہ کے محفوظ  ہونے کی خبر جاننے کی کوشش کرتے دیکھا گیا۔

راحت کاموں میں لگی ٹیموں کے ساتھ ہی کئی مقامی لوگوں کو مریضوں کو باہر نکالتے اور ایمبولینس میں پہنچاتے ہوئے دیکھا گیا۔کئی مریضوں کووہیل چیئر پر یا کپڑوں کی مدد سے بنائے گئے اسٹریچروں پر لاد کر نکالا گیا۔

ضلع  پولیس کی بھی کئی گاڑیاں موقع پر پہنچیں تاکہ نظم و نسق قائم رہے۔سول اسپتال بھیجے گئے ایک مریض کی رشتہ دار آگ کے ملبے میں اس کی فائل ڈھونڈتی نظر آئی۔انہوں نے کہا کہ وہ فائل اس لیے ڈھونڈ رہی ہیں تاکہ جس اسپتال میں مریض کو لے جایا گیا ہے، وہ فوراً اس کا علاج شروع کر سکے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس حادثے میں لوگوں کی موت پر سنیچرکو دکھ کا اظہار کیا اور ان کے اہل خانہ  کے لیےتعزیت کا اظہار کیا۔مودی نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘بھروچ کے ایک اسپتال میں آگ لگنے سے ہوئی موتوں سے دکھی ہوں۔ میری تعزیت متاثرین کے ساتھ ہیں۔’

(خبررسا ں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)