ہندی روزنامہ دینک بھاسکر نے مودی حکومت کی کابینہ کے دس وزیروں کے گیارہ سو سے زیادہ ٹوئٹس کا تجزیہ کیا ہے، جس کے مطابق کورونا انفیکشن کی دوسری لہر کے دوران ان وزیروں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے ایک بھی کووڈ متاثر کو آکسیجن سلینڈریا اسپتال بیڈ دلانے میں مدد نہیں کی۔
نئی دہلی: مئی کے پہلے دو ہفتوں کے دوران جب سوشل میڈیا آکسیجن’ اور وینٹی لیٹر بیڈ کے لیے‘ایس اوایس’(مشکل وقت میں مدد کی گزارش)کے پیغامات سے بھرا ہوا تھا، ملک کی اہم وزارتوں کے اکثر مرکزی وزیرٹوئٹر پر متحرک تو تھے لیکن وہ مہاماری کے مینجمنٹ میں وزیر اعظم اور مرکز کی کوششوں کی شان میں قصیدہ پڑھ رہے تھے۔
ہندی روزنامہ دینک بھاسکر نے اپنی ایک رپورٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ کے 10وزیروں کے 1110 ٹوئٹس کا تجزیہ کیا جو کووڈ 19انفیکشن کی دوسری اور تیز لہر کے دوران 1 مئی سے 14 مئی تک کیے گئے تھے۔
رپورٹ سے پتہ چلا کہ کسی بھی وزیر نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک بھی کووڈ 19متاثر کو آکسیجن سلینڈریا اسپتال کا بسترتلاش کرنے میں مدد نہیں کی، جبکہ لوگ آکسیجن اور وینٹی لیٹر بیڈ پانے کے لیے بےحد پریشان ہو رہے تھے۔
رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے 1 مئی سے 14 مئی کے بیچ کورونا وائرس سے نمٹنے کی تیاریوں سے متعلق صرف ایک ٹوئٹ کیا۔ شاہ کی ٹوئٹر ٹائم لائن میں الیکشن ، برتھ ڈے اورسالگرہ اور تعزیتی پیغامات سے متعلق زیادہ پوسٹ پائے گئے اور اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہی نہیں ہے کہ ہندوستان مہاماری کی دوسری مہلک لہر سے گزر رہا تھا۔
وہیں اس دوران جب مہاماری سے نمٹنے کو لےکر ملک اور ملک سے باہر بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا تب ایک بی جے پی رہنماکے ذریعےان کے دفاع یں لکھے گئے ایک مضمون کو شیئر کرنے کے لیے کئی وزیر سامنے آئے اور اس مضمون کوشیئرکیا۔
PM @narendramodi has sanctioned ₹322.5 Crore to procure 1,50,000 Oxycare System through PM-CARES Fund.
It is a comprehensive system developed by DRDO to regulate oxygen being administrated to patients based on the sensed values of their SpO2 levels.https://t.co/LEgtqznO0j pic.twitter.com/XTrtxOdgXv
— Amit Shah (@AmitShah) May 12, 2021
اسی مدت میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کووڈ 19 کی تیاریوں سے متعلق صرف پانچ ٹوئٹ کیے، جس میں فوج کی کوشش اور ان کے لکھنؤ کے سفر سے متعلق ٹوئٹ شامل ہیں۔ انہوں نے مودی کے کچھ ٹوئٹس کو ری ٹوئٹ بھی کیا ہے۔
उ. प्र. सरकार और @DRDO_India ने मिलकर लखनऊ में बहुत कम समय में ‘अटल बिहारी वाजपेयी कोविड हॉस्पिटल’ तैयार किया है। सेना के चिकित्सकों की देखरेख में चल रहे इस हॉस्पिटल में कोविड के मरीज़ों का उपचार पिछले सप्ताह से ही चल रहा है। आज वहाँ जाकर मौजूदा स्थिति की जानकारी प्राप्त की। pic.twitter.com/LCxyAUI4LM
— Rajnath Singh (@rajnathsingh) May 11, 2021
روزنامہ دینک بھاسکر کے مطابق، وزیر خارجہ ایس جئےشنکر نے 1-14 مئی کے بیچ کووڈ 19 کی تیاری سےمتعلق 37 ٹوئٹ کیے۔ ان میں سے اکثر ٹوئٹس نے ہندوستان کو کووڈ 19سے متعلق علاج کی فراہمی کے لیےدیگر ممالک کے نمائندوں کا شکریہ اداکیا اور اس میں جی 7 کانفرنس کے اپ ڈیٹ شامل تھے۔
جی7کانفرنس میں کچھ ہندوستانی نمائندوں کے پازیٹو پائے جانے کے بعد جئے شنکر نے ورچوئل بیٹھکیں منعقد کرنے کے بارے میں ٹوئٹ کیا۔ کووڈ 19 پازیٹو پائے جانے والے کچھ لوگوں کے رابطہ میں آنے کے کچھ دنوں بعد 8 مئی کو انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ انہیں کووڈ 19 نہیں ہے۔
Was made aware yesterday evening of exposure to possible Covid positive cases. As a measure of abundant caution and also out of consideration for others, I decided to conduct my engagements in the virtual mode. That will be the case with the G7 Meeting today as well.
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) May 5, 2021
اس بیچ وزیرخزانہ نرملا سیتارمن نے کل 48 ٹوئٹ کیے جن میں سے 22 کووڈ 19 سےمتعلق تھے۔ ان کا ایک ٹوئٹ ٹیکوں پر جی ایس ٹی سے جڑا تھا۔ دیگر ٹوئٹ میں پی ایم کسان، آواس یوجناؤں وغیرہ کی بات کی گئی۔ انہوں نے بھی وزیر اعظم مودی کے کئی ٹوئٹس کو ری ٹوئٹ کیا۔
11/ If full exemption from GST were given, the domestic producers of these items would be unable to offset taxes paid on their inputs and input services and would pass these on to the end consumers by increasing their price.@ANI @PIB_India @PIBKolkata
— Nirmala Sitharaman (@nsitharaman) May 9, 2021
وزیر صحت ہرش وردھن نے اس دوران 247 بار ٹوئٹ کیا۔ ان کے اکثر ٹوئٹ کووڈ 19 سے متعلق تھے، جن میں معاملوں کے اعدادوشمار، ٹیکوں کے بارے میں جانکاری اور ان کے اسپتال کے دورے اور سرکار کی کوشش شامل تھے۔
کئی ٹوئٹس میں انہوں نے وزیر اعظم مودی اورمرکزی حکومت کا دفاع کیا کیونکہ انہیں بدانتظامی کے سوالوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
Medical equipment supplied by GoI are not faulty.
It’s appalling how even relief measures are bearing the brunt of an infodemic being fuelled by vested interests using baseless reports & incomplete facts
Complete truth around ventilators in Aurangabad.https://t.co/Lqyb4vuboE
— Dr Harsh Vardhan (@drharshvardhan) May 14, 2021
مرکزی وزیرپیوش گوئل نے زیادہ تر ‘آکسیجن ایکسپریس’ کو لےکر ٹوئٹ کیا۔ان کے کچھ ٹوئٹس نے ملک میں وائرس کےپھیلاؤ کو روکنے کے لیےمرکزی حکومت کی کوششوں کا بھی دفاع کیا۔
Nothing is further from the truth than the claim that Centre dropped ball on COVID preparedness.
If States had taken Centre’s early warnings & feedback more seriously, the current surge would not have been as fierce, writes Minister @PrakashJavdekar jihttps://t.co/cACTKOe7I9 pic.twitter.com/pyWMD32zY0
— Piyush Goyal (@PiyushGoyal) May 10, 2021
پہلی سے 14 مئی تک مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر کی ٹوئٹر ٹائم لائن میں ٹیکوں پر اپ ڈیٹ اور سرکار کی کوششوں کی تعریف کی گئی ہے۔ انہوں نے مودی، بی جے پی اور پی آئی بی کے ٹوئٹر ہینڈل کے کئی ٹوئٹس کو ری ٹوئٹ بھی کیا ہے۔
اسی دوران وزیرتعلیم رمیش پوکھریال نشنک نے 285 ٹوئٹ کیے۔ ان میں سے 83 ٹوئٹس کووڈ 19 سے متعلق تھے، جن میں ٹیکوں پر پیغام اور وائرس کے لیے بیداری شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق کم سے کم 24 ٹوئٹ میں وزیر اعظم مودی کی تعریف کی گئی۔
مرکزی وزیر نتن گڈکری کے 32 ٹوئٹ کووڈ 19 سے متعلق تھے، جن میں بیٹھکوں کے اپ ڈیٹ، ناگپور میں ٹیکہ کاری مہم اور ریمیڈسور کے پروڈکشن کی نگرانی کے لیے وردھا میں جینیٹک لائف سائنسز کادورہ کرنا شامل ہے۔
ان کے ٹوئٹ میں سالگرہ کی مبارکباد اور تعزیتی پیغامات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے زیادہ تر اپنے آفس کے ٹوئٹر ہینڈل کے پوسٹ کو ری ٹوئٹ کیا ہے۔ اپنے کئی لوگوں کے برعکس انہوں نے اپنے کسی بھی ٹوئٹ میں وزیراعظم مودی کا ذکر نہیں کیا ہے۔
اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کل 47 ٹویٹ کیے، جن میں سے 13 کووڈ 19 سے متعلق تھے۔
(اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔)
Categories: خبریں