خبریں

آئی ایم اے کی اتراکھنڈ یونٹ نے رام دیو کو ہزار کروڑ روپے کی ہتک عزت کانوٹس بھیجا

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(اتراکھنڈ)نے رام دیو سے ایلوپیتھی والےبیان پرتحریری معافی کی مانگ کی اور کہا کہ 15 دن کے اندر ایسا نہ ہونے پر 50 لاکھ روپے فی آئی ایم اےممبر کی شرح  سے ان سے ہزار کروڑ روپے کا معاوضہ مانگا جائےگا۔ ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ رام دیو تمام توہین آمیزالزامات کی تردید کرتے ہوئے ویڈیو بناکر ان تمام جگہوں پر ڈالیں جہاں پچھلا کلپ نشر ہوا تھا۔

یوگ گرو رام دیو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوگ گرو رام دیو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(اتراکھنڈ)نے بابا رام دیو کو ایلوپیتھی اور ایلوپیتھک ڈاکٹروں  پر توہین آمیز تبصرہ کرنے کے لیے انہیں ہتک عزت کا نوٹس دیتے ہوئے ان سے ایک ہفتہ عشرے کے اندر معافی مانگنے یا1000 کروڑ روپے کا معاوضہ دینے کے لیے تیار رہنے کو کہا ہے۔

آئی ایم اے(اتراکھنڈ) کے سکریٹری اجئے کھنہ کی طرف سے دیے گئے چھ صفحات کے نوٹس میں ان کے وکیل نیرج پانڈے نے رام دیو کے تبصرے کو ایلوپیتھی اورایسوسی ایشن سے جڑے تقریباً 2000 ڈاکٹروں  کی عزت  اور امیج کے لیے نقصاندہ بتایا ہے۔

رام دیو کے تبصرےکو آئی پی سی  کی دفعہ499 کے تحت ‘مجرمانہ فعل’ بتاتے ہوئے نوٹس میں رام دیو سے نوٹس موصول ہونے کے 15 دن کے اندر‘تحریری معافی’ کی مانگ کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ایسا نہ ہونے کی صورت میں 50 لاکھ روپے فی آئی ایم اےممبر کی شرح سے ان سے 1000 کروڑ روپے کا معاوضہ مانگا جائےگا۔

نوٹس میں رام دیو سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے تمام جھوٹے اور توہین آمیز الزامات کی تردید کرتے ہوئے ایک ویڈیو کلپ بنائیں اور اسے ان تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نشر کریں، جن پر انہوں نے اپنے الزامات کے ویڈیو کلپ ڈالے تھے۔

نوٹس میں رام دیو سے کووڈ 19کی مؤثر دوائی کےطورپرمشتہر اپنی فرم کے پروڈکشن‘کورونل کٹ’سے متعلق‘گمراہ کن’اشتہار کو ہٹانے کو بھی کہا گیا ہے۔نوٹس کے مطابق، ایسا نہ ہونے کی صورت میں آئی ایم اے کی جانب سے رام دیو کے خلاف ایف آئی آر اور ایک مجرمانہ معاملہ درج کیا جائےگا۔

اس بیچ رام دیو کے قریبی معاون آچاریہ بال کرشن نے اسے سازش بتاتے ہوئے کہا کہ آئی ایم اے کے تحت ایلوپیتھک ڈاکٹروں  کی جانب سےرام دیو کے ذریعے آیوروید کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔سوموار کو اپنے ایک ٹوئٹ میں بال کرشن نے کہا کہ پورے ملک کو عیسائیت میں بدلنے کی سازش کے تحت رام دیو کو نشانہ بناکر یوگ اور آیوروید کو بدنام کیا جا رہا ہے۔

بتا دیں کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ساجھا کیے جا رہے ایک ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے آئی ایم اے نے کہا تھا کہ رام دیو کہہ رہے ہیں کہ ‘ایلوپیتھی ایک اسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس ہے’۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایلوپیتھی کی دوائیں لینے کے بعد لاکھوں لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی آئی ایم اے نے رام دیو پر یہ کہنے کا بھی الزام لگایا تھا کہ ہندوستان  کے ڈرگ کنٹرولرکے ذریعے کووڈ 19 کے علاج کے لیے منظور کی گئی ریمڈیسور، فیبی فلو اور ایسی دیگر دوائیں کووڈ 19 مریضوں کا علاج کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

ایلوپیتھی کو اسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس بتانے پر یوگ سکھانے والے رام دیو کے خلاف وبائی امراض سے متعلق قانون کے تحت کارروائی کرنے کی ڈاکٹروں کے سب سے بڑےادارےانڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے)و ڈاکٹروں کے دیگر اداروں  کی مانگ کے بعد وزیر صحت  ڈاکٹر ہرش وردھن نے رام دیو کو ایک خط لکھ کر ان سے گزارش کی تھی کہ وہ اپنے لفظ واپس لے لیں۔

اس کے بعد رام دیو نے ایلوپیتھک دواؤں پر اپنے بیان کو اتوار کو واپس لے لیا تھا۔حالانکہ یہ معاملہ یہیں تک نہیں رکا بلکہ اس کے بعد سوموار کو رام دیو نے آئی ایم اے سے 25 سوال بھی پوچھے، جس کو لےکر بھی ان کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)