خبریں

کانگریس رہنما راہل گاندھی کے بعد اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اویسی نے ٹیکہ کاری کو لے کر وزیر اعظم کو نشانہ بنایا

اس سے پہلے کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ آپ وزیر اعظم ہیں، آپ ذمہ داری کسی اور پر نہیں ڈال سکتے ہیں۔ آپ ذمہ دار ہیں۔ اب تک ہندوستان کی صرف 3 فیصد آبادی کی  ہی ٹیکہ کاری کیوں کی گئی ہے؟ وزیر اعظم نے ٹیکوں کا ایکسپورٹ کیا، کیونکہ وہ یہ سمجھ ہی نہیں پائے کہ ہو کیا رہا ہے۔

کولکاتہ کے ایک ٹیکہ کاری مرکز پر خوراک لینے کا انتظار کرتے لوگ۔ (فوٹو: رائٹرس)

کولکاتہ کے ایک ٹیکہ کاری مرکز پر خوراک لینے کا انتظار کرتے لوگ۔ (فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی : ملک میں کورونا وائرس کی دوسری مہلک لہر کے بیچ ٹیکہ کاری کو وبا کے خلاف سب سے مؤثرہتھیار مانا جا رہا ہے۔اس بیچ اپوزیشن  پارٹیاں ٹیکہ کاری کی سست رفتاری کو لےکرمرکزکی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہی  ہیں۔ کانگریس کےسابق صدرراہل گاندھی کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ  اسدالدین اویسی نے بھی ٹیکہ کاری کو لےکرحکومت کی تنقید کی  ہے۔ اویسی نے الزام لگا یا ہے کہ مودی حکومت  جھوٹ پر مبنی ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اور حیدرآبادسے رکن پارلیامان اسدالدین اویسی نے وزیر اعظم دفترکو ٹیگ کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ،جھوٹ، جھوٹ اور جھوٹ۔ مودی حکومت  جھوٹ پر مبنی ہے۔ وزیر اعظم خواب غفلت سے باہر نکلیے، اپنے محل سے باہر آکر دیکھیے کہ ملک کے غریب کا کیا حال ہے۔

این بی ٹی کی ایک خبر کے مطابق اویسی نے کہا کہ ،مودی سرکار محل میں بیٹھ کر حکومت کر رہی ہے۔ انہوں نے اس مدعےکو لے کر مودی سرکار پر جھوٹ بولنے کاالزام بھی لگایا۔

خبر کے مطابق ،ایک چینل کے ٹاک شو میں اویسی نے کہا، ‘جنوری سے ٹیکہ کاری شروع کی۔ اب تک ہندوستان  کی عوام  کو 15.23 کروڑ لوگوں کو پہلا ڈوز لگا ہے، صرف چار کروڑ لوگوں کو دونوں ڈوز لگے ہیں۔ یہ کام ساڑھے چار مہینے میں ہوا ہے۔ آپ کے ٹیکہ  کا پروڈکشن ہے 8 کروڑہے آپ کو جولائی میں 30 کروڑ دینا ہے، آپ کہاں سے لائیں گے۔ کیا مودی جی جادوگر ہیں۔

اویسی نے مزید کہاکہ ، یہ جھوٹ اس لیے بول رہے ہیں کہ  انہوں  نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ دیا ہے کہ ہم جنوری تک 75 کروڑ ٹیکے کا انتظام  کریں گے۔ ویریندر سہواگ نے تو لمبے لمبے چھکے مارے ہوں گے لیکن آپ تو اتنا لمبا لمبا جھوٹ بول رہے ہیں۔

اس سے پہلے کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا ایم پی  راہل گاندھی نے ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے جمعہ  کو الزام  لگایا کہ مودی نے اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی اور جو ‘نوٹنکی’ کی، اس وجہ سےیہ حالات پیدا ہوئے۔

انہوں نے آگاہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر موجودہ رفتار سے ٹیکہ کاری ہوئی  تو آگے تیسری، چوتھی اور پانچویں لہر بھی آئےگی کیونکہ وائرس کی شکل بدلتی  جائےگی۔

راہل گاندھی نے کہا کہ سرکار کو کورونا سے ہونے والی اموات کو لےکر ‘جھوٹ بولنے’ کے بجائے ملک کو سچائی بتانی چاہیے اور اپوزیشن کے مشورے کو سن کر اور پورے ملک  کو ساتھ لےکر کورونا وائرس سے نمٹنے کی حکمت عملی  بنانی چاہیے۔

کانگریس رہنما نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وزیر اعظم اور مرکزی حکومت آج تک کورونا وائرس اور اس کے ویرینٹ کو نہیں سمجھ پائےاورپچھلے سال فروری میں ہی اگر کانگریس کی باتوں کو سن لیا ہوتا تو لاکھوں لوگوں کی جان نہیں جاتی۔

کانگریس رہنمانے ڈیجیٹل پریس کانفرنس میں کہا، ‘وزیر اعظم نے وقت سے پہلے یہ اعلان  کر دیا کہ کورونا کو ہرا دیا گیا ہے۔ سچائی یہ ہے کہ سرکار اور وزیر اعظم کو کورونا آج تک سمجھ نہیں آیا ہے۔’

راہل گاندھی نے کہا، ‘آپ وزیر اعظم ہیں، آپ ذمہ داری کسی اور پر نہیں ڈال سکتے ہیں آپ ذمہ دار ہیں۔ اب تک ہندوستان کی صرف 3 فیصد آبادی کی ہی ٹیکہ کاری کیوں کی گئی ہے؟ پی ایم نے ٹیکوں کا ایکسپورٹ کیا، کیونکہ وہ یہ سمجھ ہی نہیں پائے کہ ہو کیا رہا ہے۔’

انہوں نے اس بات پر زور دیا، ‘اس وائرس کو جتناوقت آپ دیں گے، جتنی جگہ دیں گے یہ اتنا ہی خطرناک بنتا جائےگا۔ میں نے پچھلے سال کہا تھا کہ کورونا کو وقت اور جگہ مت دیجیے۔’

کانگریس رہنما نے کہا، ‘کورونا کو روکنے کے تین چار طریقے ہیں۔ ان میں سے ایک طریقہ ٹیکہ کاری ہے۔ لاک ڈاؤن ایک ہتھیار ہے، لیکن یہ عارضی حل ہے۔ سماجی دوری رکھنا اور ماسک پہننا بھی عارضی حل  ہیں۔ ٹیکہ  مستقل حل  ہے۔ اگر آپ تیزی سے ٹیکہ  نہیں لگاتے ہیں تو وائرس بڑھتا جائےگا۔’

انہوں نے کہا، ‘کچھ ہی وقت پہلے میں نے دیکھا کہ وزیر خارجہ(ایس جئے شنکر)نے اعلان  کیا ہے کہ ہم ‘ٹیکہ  ڈپلومیسی’ کر رہے ہیں اور ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ آج صورتحال  کیا ہے؟ ملک  کے صرف تین فیصدی لوگوں کو ٹیکہ  لگایا گیا۔ یعنی 97 فیصدی لوگوں کو کورونا پکڑ سکتا ہے۔ اس سرکار نے کورونا کے لیے دروازہ کھلا چھوڑ رکھا ہے۔’

راہل گاندھی نے کہا، ‘امریکہ نے اپنی آدھی آبادی کو ٹیکہ لگا دیا۔ برازیل جیسے ملک  نے آٹھ نو فیصدی لوگوں کو ٹیکہ لگا دیا۔ ہم ٹیکہ بناتے ہیں، لیکن ہمارے یہاں صرف تین فیصدی لوگوں کو ٹیکہ  لگا ہے۔’انہوں نے کہا، ‘اگر اسی رفتار سے ٹیکہ کاری ہوتی گئی تو مئی 2024 تک ہی ہندستان کی عوام  کی ٹیکہ کاری ہو پائےگی۔ اگر ایسے ہی سب چلتا رہتا تو تیسری نہیں، بلکہ چوتھی اور پانچویں لہر بھی آ جائےگی۔’

کانگریس رہنمانے الزام  لگایا، ‘دوسری لہر وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعظم نے جو نوٹنکی کی، اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی، اس وجہ سےدوسری لہر ہے۔’

انہوں نے کہا، ‘میں صاف طریقے سے بتا رہا ہوں کہ کورونا سے ہماری جو موت کی شرح  ہے، وہ سراسر جھوٹ ہے، سرکار اس جھوٹ کو پھیلا رہی ہے۔ یہ جھوٹ پھیلانے کا وقت نہیں ہے۔ اگر ہمیں کورونا سے لڑنا ہے تو سچائی سمجھنی پڑےگی اور سرکار کو سچائی بتانی چاہیے۔’

کانگریس رہنما نے کہا، ‘یہ کوئی سیاسی  معاملہ نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کے مستقبل کا معاملہ ہے، ہمارے لوگوں کی جان بچانے کا معاملہ ہے۔ سرکار کو سمجھنا چاہیے کہ اپوزیشن ان کی دشمن نہیں ہے؛اپوزیشن  ان کو اشارہ  دے رہی ہے، اپوزیشن  انہیں راستہ دکھا رہی ہے۔’

انہوں نے کہا کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے مرکز کو پورے ملک کو ساتھ لےکر حکمت عملی  بنانی ہوگی۔راہل گاندھی نے اس بات پر زور دیا، ‘مودی جی اور بھوپیش بگھیل جی(چھتیس گڑ ھ کےوزیراعلیٰ)ساتھ ہوں گے تو کورونا سے نمٹا جا سکےگا۔ مودی جی اور ممتا بنرجی جی (مغربی بنگال)ساتھ ہوں گے تو کورونا سے لڑائی لڑی جائےگی۔’

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو دم دکھانا چاہیے اور ایک‘رہنما’ کی طرح آگے بڑھ کر کہنا چاہیے کہ مل کر کورونا سے نمٹا جائےگا اور اس کی حکمت عملی  سامنے رکھنی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں کانگریس رہنما نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے خود کانگریس مقتدرہ صوبوں کے وزرائے اعلیٰ  سے بھی بات کی اور صلاح دی کہ موت کے اعدادوشمارچھپانے سے کچھ نہیں ہوگا، بلکہ سچائی سامنے رکھ کر اس سے لڑا جا سکتا ہے۔

انہوں نے الزام  لگایا کہ مرکزی حکومت جھوٹ بول رہی ہے اور کورونا کو لےکر اعدادوشمارکو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔دریں اثنا وزارت صحت  کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق، کورونا ویکسین کی اب تک 208902445 (20 کروڑ سےزیادہ) خوراک دی جا چکی ہیں جبکہ پچھلے 24 گھنٹے میں لوگوں کو 3062747 ڈوز دی گئی ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)