خبریں

دہلی فسادات میں ملزم ایک شخص کو پرانی رنجش کی وجہ سے اس کے پڑوسی نے پھنسایا: پولیس

شمال-مشرقی  دہلی میں فسادات  کے دوران بم بنانے اور سپلائی  کرنے کےالزام میں46سالہ کردم پوری کے انصار خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ان کے گھر کی چھت سے جو پائپ بم برآمد کیے گئے تھے، اصل میں انہیں ان کے پڑوسی نے رکھا تھا۔ اس معاملے میں پڑوسی مجمل علوی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

(فائل فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی:شمال-مشرقی  دہلی میں فسادات  کے دوران بم بنانے اور سپلائی کرنے کے ملزم46سالہ ایک شخص کو مبینہ طور پر پرانی رنجش کی وجہ سے اس کے پڑوسی نے پھنسایا تھا۔ پولیس  نے جمعرات  کو یہ جانکاری دی۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شخص کی گھر کی چھت سے جو پائپ بم برآمد کیے گئے تھے، اصل میں انہیں اس کے پڑوسی نے رکھا تھا۔

واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے افسروں نے بتایا کہ جب دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی اکائی دنگے کی سازش کے سلسلے میں ایک معاملے کی جانچ کر رہی تھی، تب اسے خفیہ جانکاری ملی کہ کردم پوری کے  انصار خان نام کاایک شخص دنگے میں شامل تھا۔

اس وقت مخبر نے پولیس کو بتایا تھا کہ انصار خان اور اس کے بیٹے عمران نے دہلی دنگے میں فعال کردارادا کیا تھا اوربم بنایا تھا اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کود بگاڑنے کے لیے اور بم بنا رہا تھا۔

افسروں  نے بتایا کہ دنگے کے بعد انصار خان جون میں کردم پوری سے بھاگ گیا تھا، کیونکہ اس دوران پولیس دنگے میں شامل مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کر رہی تھی۔ خان بھاگ کر اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی میں جاکر چھپ گیا تھا۔ خان کو 31 جولائی کو لونی کے امن گارڈین سے پکڑا گیا۔

پولیس کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ پولیس نے خفیہ طور پر ملی جانکاری  کی صداقت  کی جانچ کے لیے اس سے پوچھ تاچھ کی۔

افسر نے کہا کہ انصار خان نے کچھ نہیں بتایا جس سے پولیس کو اس پر شک ہوا۔ آگے کی جانچ اورحقائق کو پرکھنے کے لیےخان کو وجئے نگر کالونی واقع اس کے گھر پر لے جایا گیا اور کیمپس  کی تلاشی لی گئی۔

افسر نے کہا کہ اس میں غازی آباد ضلع کےکوتوالی لونی پولیس تھانے کے ملازمین کی مدد لی گئی۔اس کے بعدمقامی پولیس کی موجودگی  میں انصار خان کے گھر کی تلاشی لی گئی۔ تلاشی کے دوران خان کی چھت پر ایک پرانازنگ لگا ہوا بیلن  کی شکل کا کنٹینر برآمد ہوا جس پر پرائمر کے دھبے تھے۔

افسر نے بتایا کہ اس میں کاغذ میں لپیٹی ہوئی لوہے کی پانچ پائپ ملی اور ہر پائپ کو لوہے کے بولٹ اور سفید دھاگے سے سیل کیا گیا تھا۔ پائپ کواسپیشل سیل  پولیس تھانے کے مال خانے میں جمع کرا دیا گیا۔

افسر نے بتایا کہ پولیس نے چھت سے پانچ آئی ای ڈی(پائپ بم)بھی برآمد کیے۔ خان نے بموں کی جانکاری ہونے سے انکار کر دیا۔

افسر نے بتایا کہ انصار خان کے بیان حقائق سے میل نہیں کھا رہے تھے۔ پولیس نے کہا کہ آگے کی جانچ میں پتہ چلا کہ لونی کی وجئے نگر کالونی میں ہی مجمل علوی(36) نام کا  ایک اور شخص ہے، جس کی خان کی فیملی  کے ساتھ پرانی دشمنی تھی۔

اس کے بعدمشتبہ سامانوں کو لےکرعلوی کی جانچ کی گئی۔ پولیس نے بتایا کہ جانچ کے دوران تمام حقائق اس طرف اشارہ کر رہے تھے کہ علوی نے خان کی چھت پر مشتبہ چیزیں  رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بابت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

خبررساں  ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ انصارخان کے پہلے کے بیانات نے دہلی دنگوں میں اس کی شمولیت  کی کوئی تصدیق  نہیں کی۔

علوی کے خلاف کارروائی کے لیے ایس ایچ او کوتوالی لونی، غازی آباد میں شکایت کی گئی ہے۔

افسروں نے بتایا کہ لونی پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی اوردھماکہ خیز موادکی دفعہ286(دھماکہ خیز مواد سے متعلق منفی طرز عمل)، 336(دوسروں کی جان یااپنی جان  کو خطرے میں ڈالنے والا کام)کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

غورطلب ہے کہ 24 فروری2020 کو شمال-مشرقی دہلی میں شہریت  قانون کےحامیوں  اور اس کےمخالفین کے بیچ فرقہ وارانہ تشدد ہوا تھا۔ تشدد میں تقریباً53 لوگ مارے گئے تھے اور لگ بھگ 200 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)