چھتیس گڑھ کی رائے پور پولیس نے بتایا کہ کالی چرن مہاراج کو مدھیہ پردیش کے کھجوراہو شہر کے پاس سے گرفتار کیا گیا ہے۔ رائے پور میں 26 دسمبر کو دو روزہ ‘دھرم سنسد’ پروگرام میں کالی چرن مہاراج نےبابائے قوم کے خلاف مبینہ طور پرتوہین آمیز تبصرے کیے تھے اور ان کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی تعریف کی تھی۔
نئی دہلی: بابائے قوم مہاتما گاندھی کے خلاف غیرمہذب تبصرہ کرنے کے الزام میں رائے پور پولیس نے ہندو دھرم گرو کالی چرن مہاراج کومدھیہ پردیش کے کھجوراہو سے گرفتار کرلیا ہے۔
رائے پور ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ پرشانت اگروال نے جمعرات کو بتایا کہ رائے پور پولیس نے کالی چرن مہاراج کو علی الصبح گرفتار کیا۔انہیں مدھیہ پردیش کے کھجوراہو شہر سے تقریباً 25 کلومیٹر دور باگیشور دھام کے قریب کرایہ کے مکان سے گرفتار کیا گیا ہے۔
اگروال نے بتایا کہ کالی چرن مہاراج کو شام تک سڑک کے راستے رائے پور لایا جائے گا۔
Raipur Police have arrested Kalicharan Maharaj from Madhya Pradesh's Khajuraho for alleged inflammatory speech derogating Mahatma Gandhi at 'Dharam Sansad'. A police team is taking him to Chhattisgarh's Raipur from Madhya Pradesh.
(Photo source: Police) pic.twitter.com/rCLICWNSM6
— ANI (@ANI) December 30, 2021
انڈیا ٹوڈے کے مطابق، چھتیس گڑھ پولیس کی جانب سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد چھتیس گڑھ پولیس کی ٹیموں کو مہاراشٹرا اور مدھیہ پردیش میں کالی چرن مہاراج کوگرفتار کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
دریں اثنا،مدھیہ پردیش حکومت نے کہا کہ چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت نے مدھیہ پردیش پولیس کو بتائے بغیر کالی چرن مہاراج کو گرفتار کرکےبین ریاستی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی ہے۔مدھیہ پردیش کے ڈی جی پی نے چھتیس گڑھ کے ڈی جی پی سے بات کی ہے اور گرفتاری کے عمل پر اعتراض درج کرکے وضاحت طلب کی ہے۔
Chhattisgarh's Congress govt has violated the interstate protocols by arresting Kalicharan Maharaj without informing Madhya Pradesh police. MP DGP instructed to speak to Chhattisgarh DGP to register objection on the procedure of arrest& seek clarification: Madhya Pradesh govt
— ANI (@ANI) December 30, 2021
بتادیں کہ رائے پور کے راون بھاٹھا میدان میں ہوئےدھرم سنسد میں مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا تبصرہ کرنے کے الزام میں کالی چرن کے خلاف 26 دسمبر کو کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
رائے پور کے راون بھاٹھا گراؤنڈ میں 26 دسمبر کو دو روزہ دھرم سنسد کے آخری دن کالی چرن مہاراج نےاپنی تقریر کے دوران بابائے قوم کے خلاف مبینہ طور پرتوہین آمیز تبصرہ کیا تھا اوران کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی تعریف کی تھی۔
یہی نہیں، انہوں نے لوگوں سے مذہب کے تحفظ کے لیے کسی کٹر ہندو رہنما کو حکومت کا سربراہ منتخب کرنے کےلیےبھی کہاتھا ۔
کالی چرن مہاراج کے تبصرے کو لے کر چھتیس گڑھ میں مقتدرہ کانگریس کے لیڈروں نے ناراضگی ظاہر کی تھی۔ وہیں اس مسئلہ کومہاراشٹر کی قانون ساز اسمبلی میں بھی اٹھایا گیا تھا، جہاں شیو سینا کی قیادت والی حکومت نے کالی چرن کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی تھی۔
کانگریس لیڈر رشانت گاوندے کی شکایت پر، کالی چرن مہاراج کے خلاف اکولہ سٹی کوتوالی پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 294 (قابل اعتراض حرکت) اور 505 (عوامی طور پر شرپسندی والے بیان)کے تحت مقدمہ درج کیا گیاتھا۔
اس سلسلے میں 27 دسمبر کو مہاراشٹر کے اکولہ میں ہندو مذہبی گرو کالی چرن کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
رائے پور میں اپنے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد کالی چرن نے ایک ویڈیو جاری کرکے اپنے تبصروں کو صحیح ٹھہرایاتھا اور کہا تھا کہ ‘گاندھی کے بارے میں نازیبا لفظوں کے استعمال کے لیے میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مجھے اس کا کوئی افسوس نہیں ہے۔’
ویڈیو میں کالی چرن نے کہا ہے، ‘گاندھی کے بارے میں نازیبا لفظوں کے استعمال کے لیے میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مجھے اس کا کوئی افسوس نہیں ہے۔’
انہوں نے کہا، ‘میں گاندھی کو بابائےقوم نہیں مانتا۔ اگر سچ بولنے کی سزا موت ہے تو وہ قبول ہے۔
دریں اثنا پونے پولیس نے وہاں منعقد ایک تقریب کے دوران اشتعال انگیز بیان بازی اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں کالی چرن مہاراج، رائٹ ونگ کےلیڈر ملند ایکبوٹے اور چار دیگر کے خلاف کا مقدمہ درج کیا ہے۔
ملند ایکبوٹے 2018 میں پونے ضلع کے کورےگاؤں-بھیما میں ہوئے تشدد کے معاملے میں ملزم ہیں۔ انہیں بھیما کورےگاؤں کی جنگ کی دو سو سالہ تقریبات سے قبل اشتعال انگیز بیان بازی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں