بلیا میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی ریلی میں ایک بار پھر ہنگامہ ہوا اور ‘اکھلیش زندہ باد’ کے نعرے لگانے والے ایک شخص کو حراست میں لیا گیا۔
نئی دہلی: منگل کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی انتخابی ریلی میں ان کی تقریر کے دوران کچھ نوجوانوں نے فوج میں بھرتی نہ ہونے کا مسئلہ اٹھایا۔ اس کے ساتھ ہی ریلی کے دوران ایک شخص نے اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو کے حق میں نعرےبازی کی، جس کی وجہ سے اس کو حراست میں لے لیا گیا۔
سنگھ نے منگل کو ضلع کے سکندر پور اسمبلی حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار سنجے یادو کی حمایت میں بنشی بازار گاؤں میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کیا۔
اس دوران سنگھ مودی حکومت کی طرف سے کیے گئے کاموں کا ذکر کر رہے تھے، اسی بیچ میڈیا گیلری کے قریب موجود کچھ نوجوانوں نے فوج میں بحالی نہ ہونے کا مسئلہ زور وشور اٹھایا۔
اس پر سنگھ نے کہا کہ بحالی نکالی جا رہی ہے۔ سنگھ کی یقین دہانی کے بعد بھی جب نوجوانوں نے بحالی کو تین سال تک لٹکانے کی بات کہی تو وزیر دفاع نے کہا کہ ‘نیتاگیری’ سے بات بگڑ جاتی ہے۔
سنگھ نے یہ بھی کہا، مجھے اس مسئلےسے پوری ہمدردی ہے، میں پریشانی کو سمجھتا ہوں۔ یہ مسئلہ کورونا کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔سو سالوں میں پہلی بار ہم اس طرح کی وبا سے لڑ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے کاموں کی وجہ سے آج کورونا سے نمٹنے کے لیے دنیا بھرمیں ہندوستان کی تعریف ہو رہی ہے۔
بتادیں کہ اس سے قبل گونڈہ ضلع میں ایک انتخابی ریلی میں راج ناتھ سنگھ کی تقریر کے دوران ہندوستانی فوج میں نوکری کی تلاش میں کھڑے نوجوانوں نے بھی نعرے بازی کی تھی۔ اس وقت ناراض نوجوانوں کو تسلی دیتے ہوئے سنگھ نے بھرتی کی یقین دہانی کرائی تھی اور ان سے بھارت ماتا کی جئے کے نعرے بلند کرنے کی اپیل کی تھی۔
وہیں، منگل کو جب سنگھ کی تقریر آخری مرحلے میں تھی تب ایک نوجوان نے ‘غریبوں کا مسیحا، اکھلیش یادو زندہ باد’ کے نعرے لگائے۔ اس نعرے بازی کو دیکھ کر جلسہ میں موجود لوگ نوجوان کی طرف بڑھے تو سنگھ نے کہا کہ اس نوجوان کو چھوڑ دیا جائے۔ کوئی کچھ بھی نہ کرے۔
دریں اثنا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجیش تیواری نے کہا کہ وزیر دفاع سنگھ کی تقریر کے دوران ‘اکھلیش یادو زندہ باد’ کا نعرہ لگانے والے نوجوان کی شناخت انگد یادو کے طور پر ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس انگد یادو کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
Categories: خبریں