Opposition

Illustration: Pariplab Chakraborty

لوک سبھا انتخابات اور ’دی ڈکٹیٹر‘ کی دوڑ

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت انتخابات کے آغاز کے اعلان سے پہلے سرکاری اخراجات پر بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلا چکی ہے۔ اس طرح وہ اس ریس میں پہلے ہی دوڑنا شروع کر چکی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس کے آغاز کے اعلان کا انتظار کر رہی تھیں۔

(تصویر بہ شکریہ: X/@BJP4India)

سال 2014 سے بدعنوانی کے معاملے میں جانچ کا سامنا کر رہے 25 اپوزیشن لیڈر بی جے پی میں شامل ہوئے، 23 کو ملی راحت

سال 2014 سے مرکزی ایجنسیوں کی جانچ کے دائرے میں آنے والے مختلف پارٹیوں کے 25 لیڈران بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ ان میں سے 23 کو ان معاملوں میں راحت مل چکی ہے، جن میں وہ تحقیقات کا سامنا کر رہے تھے۔ جبکہ تین کے خلاف درج مقدمات پوری طرح سے بند کر دیے گئے ہیں اور دیگر 20 معاملے میں جانچ رکی ہوئی ہےیا اس وقت ٹھنڈے بستے میں ہے۔

راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ایک اور بی جے پی لیڈر نے آئین بدلنے کی  بات کہی، اپوزیشن نے کہا – سوچی سمجھی حکمت عملی

راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے مفاد میں بہت سے سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔ ان کے لیے آئین میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کے لیے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بی جے پی بابا صاحب کے دیےآئین کو ختم کرکے عوام سے ان کا حق چھین لینا چاہتی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@RTErdogan

ترکیہ کے بلدیاتی انتخابی نتائج: دورس اثرات کے حامل

ان انتخابات کے نتائج نے ترکیہ کے مستقبل کی ممکنہ سمت کی ایک جھلک پیش کی ہے۔ یہ انتخابات اقتصادی پالیسی میں تبدیلی اور عالمی سطح پر ترکیہ کے ایک نئے کردار کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کا بیانیہ صرف قیادت میں تبدیلی سے متعلق نہیں ہے۔ یہ ملک کے سیاسی اور سماجی تانے بانے میں ایک گہری تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/ پی آئی بی)

حکومت ضابطہ اخلاق کے دوران مودی کے خط پر مشتمل ’وکست بھارت‘ کے پیغامات بھیجنا بند کرے: الیکشن کمیشن

یہ معاملہ ‘وکست بھارت سمپرک’ اکاؤنٹ سے وہاٹس ایپ پر لاکھوں ہندوستانیوں کو وزیر اعظم مودی کے خط پرمشتمل بلک پیغامات بھیجے جانے کا ہے۔ وکست بھارت سمپرک اکاؤنٹ میں رجسٹرڈ دفتر الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت درج ہے، جس کو الیکشن کمیشن نے فوراً اس پیغام کو روکنے کو کہا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/ پی آئی بی)

پی ایم  کے خط پر مشتمل وہاٹس ایپ پیغامات ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں: اپوزیشن

ملک اور بیرون ملک لوگوں کو وہاٹس ایپ پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ایک خط کے ساتھ متعدد سرکاری اسکیموں سے متعلق پیغامات موصول ہوئے ہیں اور اس میں عوام سے ان کی آراء اور تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ کانگریس نے اس سلسلے میں مرکز کی تنقید کی اور کہا کہ یہ پیغامات ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں۔ وہیں، ٹی ایم سی نے پی ایم مودی کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔

Tejashwi-Ajay-Thumb

بہار: تیجسوی یادو کی مہا ریلی کیا بدلتے دور کی آہٹ ہے؟

ویڈیو: اتوار کو پٹنہ کے گاندھی میدان میں ‘انڈیا’ اتحاد کے رہنماؤں کی موجودگی میں تیجسوی یادو نے مہاریلی میں نتیش کمار اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ریلی کے اثرات کے حوالے سے اجئے کمار کی بہار کے صحافیوں سے بات چیت۔

Ajoy-Thumb-1

کیا عام انتخابات سے قبل کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن کے متحد ہونے سے گھبرائی ہوئی ہے مودی حکومت؟

ویڈیو: عام آدمی پارٹی کا الزام ہے کہ اگر وہ کانگریس کے ساتھ اتحاد کرتی ہے تو اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ ٹھیک اسی وقت کانگریس کے بینک کھاتوں کو فریز کرنے کی خبر بھی آئی ہے۔ کیا یہ متحدہ اپوزیشن محاذ سے بی جے پی کے ڈرکی علامت ہے؟ دی وائر کے پولیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کانظریہ۔

Ajoy-Thumb

ہیمنت سورین کی گرفتاری: عام انتخابات سے قبل اپوزیشن پر حملے تیز کرتی مودی حکومت

ویڈیو: جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو بدھ کے روز ای ڈی نے زمین گھوٹالے سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں مرکزی ایجنسیوں کے ذریعے اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کے رجحان کے بارے میں بات کر رہے ہیں دی وائر کے پولیٹیکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد۔

نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ اور پس منظر میں کسانوں کا مظاہرہ۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کسانوں کی تحریک اور پہلوانوں کے احتجاج کے دوران بھی نائب صدرجاٹ ہی تھے …

ممکری کے واقعے پر اپنی جاٹ پہچان کا حوالہ دینے والے نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ جاٹ برادری کی دو حالیہ تحریکوں – زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج اور پہلوانوں کے مظاہرہ کے دوران خاموش تماشائی تھے۔

19 دسمبر 2023 کو لوک سبھا۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: سنسد ٹی وی)

اب لوک سبھا سے اپوزیشن کے 49 اور ایم پی معطل، گزشتہ ہفتے سے اب تک کل 141 ممبران معطل

پارلیامنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان دینے کا مطالبہ کرنے کی وجہ سے 14 دسمبر سے اب تک معطل کیے گئے حزب اختلاف کے ممبران پارلیامنٹ کی کل تعداد 141 ہو گئی ہے۔ ایوان زیریں میں اپوزیشن جماعتوں کے صرف 47 ارکان رہ گئے ہیں۔

maxresdefault-1-1

آئین، سماج اور ملک کو مذہب کی سیاست کا خطرہ، کیا انڈیا الائنس 2024 میں دے پائے گا جواب؟

ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو ملی شکست اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپوزیشن کے ‘انڈیا الائنس’ کی حکمت عملی پر کانگریس لیڈر دگوجئے سنگھ اور دی وائر کے شریک بانی ایم کے وینو سے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔

مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی حیدرآباد میں فکی کے پروگرام میں۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: ٹوئٹر)

مرکزی وزیر نے کہا – فون پر ’کیا بھوکے ہیں‘ پوچھ کر بناتے ہیں ہنگر انڈیکس، اپوزیشن نے بنایا تنقید کا نشانہ

حیدرآباد میں ایک تقریب میں شامل ہوئیں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے گلوبل ہنگر انڈیکس کے حوالے سے کہا کہ اس کے لیے 140 کروڑ کے ملک کے 3 ہزار لوگوں کو فون کر کے پوچھا جاتا ہےکہ کیا وہ بھوکے ہیں؟ گزشتہ دنوں جاری اس سال کے انڈیکس میں ہندوستان 125 ممالک کی فہرست میں111 ویں نمبر پر آیا ہے۔

maxresdefault-1 (1)

میڈیا کو حکومت کا پیغام ہے کہ جو آواز اٹھائے گا، یو اے پی اے میں بند کر دیا جائے گا: یوگیندر یادو

ویڈیو: یو اے پی اے کے تحت درج ایک معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد دہلی پولیس نے نیوز ویب سائٹ نیوز کلک کے مدیر پربیر پرکایستھ اور ایچ آر ہیڈ امت چکرورتی کو 3 اکتوبر کو گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے پر سوراج انڈیا پارٹی کے لیڈر یوگیندر یادو سے بات چیت۔

دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کا دفتر۔ (تصویر: دی وائر)

کرونولاجی سمجھیے: پانچ دن، چار ایجنسیاں اور نشانے پر اپوزیشن لیڈر، صحافی اور کارکن

اکتوبر کے شروعاتی چند دنوں میں ہی ملک کی مختلف ریاستوں میں مرکزی ایجنسیوں کے منظم ‘چھاپے’، ‘قانونی کارروائیاں’، نئے درج کیے گئے مقدمات اور ان آوازوں پر قدغن لگانے کی کوششوں کا مشاہدہ کیا گیا، جو اس حکومت سے اختلاف رکھتے ہیں یا اس کی تنقید کرتے ہیں۔

ممبئی میں منعقدہ اجلاس کے دوران مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنما۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

’انڈیا‘ اتحاد نے مل کر الیکشن لڑنے کی قرارداد پاس کی، کہا- سرکار کے چھاپوں کے لیے تیار ہیں

گزشتہ جمعہ کو اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کا تیسرا اجلاس ممبئی میں منعقد کیا گیا۔ دو روزہ اجلاس میں 14 رکنی مرکزی کمیٹی، ایک مہم کمیٹی، ایک میڈیاکمیٹی اور ایک سوشل میڈیا ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس دوران اتحاد میں شامل رہنماؤں نے مہنگائی اور بدعنوانی کو حوالے سے مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔

(فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی/ٹوئٹر)

الیکشن کمشنر بل پر سوال: ’امپائر کو ٹیم کے کپتان کے ماتحت نہیں رکھا جاسکتا‘

مرکز کے نئے الیکشن کمشنر بل کے بارے میں قانون کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا سب سے تشویشناک پہلو الیکشن کمشنرز کے ساتھ ساتھ چیف الیکشن کمشنر کا مرتبہ سپریم کورٹ کے ججوں کے برابر سے کمترکرکے کابینہ سکریٹری کے برابر کرنا ہے، کیونکہ سکریٹری واضح طور پر حکومت کے ماتحت کام کرتے ہیں۔

(فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی/پی ٹی آئی)

’الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق بل کمیشن کو وزیراعظم کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بنانے کی کوشش ہے‘

الیکشن کمشنروں کی تقرری سےمتعلق بل میں کہا گیا ہے کہ کمشنروں کا انتخاب وزیر اعظم کی سربراہی میں ایک کمیٹی کرے گی، جس میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور وزیر اعظم کی طرف سے نامزد کابینہ وزیر شامل ہوں گے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے انتخابات کی شفافیت متاثر ہوگی۔

arfa-aki-27-07

’مودی جی منی پور کو مرہم نہیں، زخم دے رہے ہیں‘

ویڈیو: منی پور میں جاری تشدد پر وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیامنٹ میں بیان کے مطالبے کو لے کر حکمراں این ڈی اے کو اپوزیشن ‘انڈیا’ اتحاد کے ساتھ تعطل سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن کی جانب سے مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کیا گیا ہے۔ اس بارے میں کانگریس ترجمان ڈاکٹر گورو ولبھ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

بنگلورو میں اپوزیشن اتحاد کی دو روزہ میٹنگ میں کانگریس لیڈر ملیکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، لالو یادو، شرد پوار، ممتا بنرجی، اروند کیجریوال، ایم کے اسٹالن، ہیمنت سورین، اکھلیش یادو، عمر عبداللہ وغیرہ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

اپوزیشن اتحاد کا نام ’انڈیا‘ رکھا گیا، کہا-ہماری لڑائی آمریت کے خلاف

کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ جلد ہی 11 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ہم ممبئی میں پھر سے ملاقات کریں گے، جہاں ہم رابطہ کاروں کے ناموں پر چرچہ کریں گے اور ان کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ وہیں، این ڈی اے کی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں سیاسی مفادات کے لیے قریب تو آ سکتی ہیں، لیکن ساتھ نہیں آ سکتیں۔

SV-Prof-Apoorvanand-Thumb

یونیفارم سول کوڈ کی سیاست کیا ہے؟

ویڈیو: پچھلے دنوں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یکساں سول کوڈ ملک کی ضرورت ہے۔ تاہم، اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ این ڈی اے کے کچھ اتحادی بھی اس کے خلاف ہیں۔ اس بارے میں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

لالو پرساد یادو۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

لالو یادو نے مودی اور بی جے پی کو بنایا نشانہ، کہا – اکھاڑ کے پھینک دیں گے

راشٹریہ جنتا دل کے 26ویں یوم تاسیس کے موقع پر زمین کے بدلے نوکری کے معاملے میں سی بی آئی کی چارج شیٹ کا براہ راست ذکرکیے بغیر بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو نے کہا کہ زیادہ ناانصافی اور ظلم ٹھیک نہیں ہے ، ظلم کرنے والا ٹھہرا نہیں ہے۔ جس دن آپ (نریندر مودی) اقتدار میں نہیں رہیں گےاس دن آپ کا کیا ہوگا۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور لوک سبھااسپیکر اوم برلا نئےپارلیامنٹ ہاؤس میں۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/ @SanjayAzadSln)

’وزیراعظم پارلیامنٹ ہاؤس کے افتتاح کو اپنی ’تاجپوشی‘ سمجھ رہے ہیں‘

کانگریس سمیت تقریباً 21 اپوزیشن جماعتوں نے پارلیامنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کیا تھا۔ اپوزیشن لیڈروں نے وزیر اعظم مودی کو ‘خود پسند تانا شاہ’ قرار دیتے ہوئے ‘جمہوریت کو بادشاہت کی طرف لے جانے’ کا الزام لگایا ہے۔

AKI-Yashwant-Sinha-17-May.00_34_36_06.Still006

کرناٹک کا الیکشن 2024 کی شروعات ہے: یشونت سنہا

ویڈیو: کرناٹک میں بی جے پی کی شکست کو سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے محض شروعات قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ کس طرح 2024 کے عام انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں اہم رول ادا کرسکتی ہیں۔ ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(السٹریشن: دی وائر)

’ہم کو شاہوں کی عدالت سے توقع تو نہیں، آپ کہتے ہیں تو زنجیر ہلا دیتے ہیں‘

وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ دنوں اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘جب کورٹ کوئی فیصلہ سناتا ہے تو کورٹ پر سوال اٹھایا جاتا ہے…(کیونکہ) کچھ پارٹیوں نے مل کر بھرشٹاچاری بچاؤ ابھیان (بدعنوانی کرنے والے کو بچانے کی مہم)چھیڑا ہوا ہے۔’ تاہم یہ کہتے ہوئے وہ بھول گئے کہ جمہوریت کا کوئی بھی تصور ‘عدالت پر سوالوں’ سے منع نہیں کرتا۔

SV-Apoorvanand-Thumb

راہل گاندھی کو بولنے سے روکنا اور جمہوریت کا خاتمہ

ویڈیو: کیا نریندر مودی کے امرت کال میں لوگوں کا اپنی بات کہنا ‘زہر’ کی طرح ہے؟ راہل گاندھی لوک سبھا میں کچھ بول نہیں سکتے، جو لندن میں بول آئے ہیں، اس کے لیے بھی معافی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنایوپی میں ایک صحافی کو وزیر سے سوال پوچھنے پر گرفتار کر لیا گیا۔ ان موضوعات پر پروفیسر اپوروانند اور سدھارتھ وردراجن کی بات چیت۔

فوٹو: افتخار گیلانی

زلزلے کی تباہ کاریوں کے درمیان ترکیہ میں قبل از وقت انتخابات کیوں دنیا کا اہم ترین الیکشن ہونے والا ہے؟

گراؤنڈ رپورٹ: اردوان نے انتخابات کو قبل از وقت یعنی مئی میں ہی منعقد کرانے کا اعلان کرکے سبھی کو چونکا دیا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق زلزلہ سے چونکہ ایک بڑی آبادی اور وسیع علاقہ متاثر ہوا ہے، اس لیے باز آباد کاری کے لیے ضروری تھا کہ ایک مستحکم حکومت قائم ہو، تاکہ اس کو سخت فیصلے لینے میں آسانی ہو اوراس کے لیےعوام کا بھر پور منڈیٹ بھی حاصل ہو۔

Congress-AAP-Poster-war

کانگریس کا منیش سسودیا پر پوسٹر وار، کیا اس طرح ہوگا اپوزیشن کا بیڑا پار؟

ویڈیو: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی نے شہر میں عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں منیش سسودیا اور ستیندر جین کے پوسٹر لگائے ہیں، جن میں ان پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کے حوالےسے طنز کیا گیا ہے۔اس سے ٹھیک پہلے، اپوزیشن پارٹیوں– جن میں کانگریس بھی شامل تھی، نے وزیر اعظم کو لکھے خط میں مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کے بارے میں بات کی تھی۔ پارٹی کے اس متضاد رویے پر کانگریس کے رہنماؤں سے بات چیت۔

2017_11img07_Nov_2017_PTI11_7_2017_000217A-e1620645430204

منیش سسودیا کی گرفتاری پر بولے دہلی کے لوگ؛ ’بی جے پی والے سیاست نہیں،تاناشاہی کرتے ہیں‘

ویڈیو: دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری کو شراب پالیسی میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ دی وائر کی ٹیم نے اس معاملے میں دہلی کے لوگوں سے ان کی رائے جانی۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فرضی ’آسٹن یونیورسٹی‘ کے ساتھ معاہدے پر یوپی حکومت کی تنقید، اپوزیشن کا وہائٹ پیپر کا مطالبہ

گزشتہ 18 دسمبر کو اتر پردیش حکومت نے ایک بیان میں کہا تھاکہ اس نے آسٹن یونیورسٹی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے تحت تقریباً 35000 کروڑ روپے کی لاگت سے 5000 ایکڑ اراضی پر ایک ‘سمارٹ سٹی آف نالج’ بنایا جانا ہے، جس میں دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں کے کیمپس ہوں گے۔ اب پتہ چلا ہے کہ یہ ‘یونیورسٹی’ ٹیکساس آسٹن کی ممتاز یونیورسٹی نہیں ہے۔

کلاس روم میں بیٹھے پی ایم مودی اور کھڑکی جگہ پر بنی  تصویر۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/سوربھ بھاردواج)

گجرات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ’نقلی کلاس روم‘ کے دورے پر اپوزیشن نے سوال اٹھائے

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز گاندھی نگر ضلع میں ‘مشن اسکول آف ایکسی لینس’ کی شروعات کی تھی، جہاں کی تصویروں میں وہ ایک کلاس روم میں بیٹھے ہوئےنظر آ رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی اور کانگریس سمیت کئی سوشل میڈیا صارفین نے کلاس روم کے سائزاور کھڑکی کی جگہ پر پینٹنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے ‘نقلی کلاس روم’ بتایا ہے۔

سابق چیف جسٹس این وی رمنا۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

عدالتوں کو غیر جانبدار ہونا چاہیے، بعض حالات میں اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہیے: سابق چیف جسٹس

ہندوستان کے سابق چیف جسٹس جسٹس این وی رمنا نے ایک تقریب میں کہا کہ 21ویں صدی کی حصولیابیوں کو سراہنے کی ضرورت ہے، لیکن بحیثیت قوم ہم اس سچائی سے انکار نہیں کر سکتے کہ کروڑوں ہندوستانیوں کے لیے بھوک، غربت، ناخواندگی اور سماجی عدم مساوات اب بھی ایک حقیقت ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر نئی دہلی کے لال قلعہ سے قوم سے خطاب کیا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

خواتین کے احترام کی بات پر اپوزیشن نے کہا – خواتین کے تئیں اپنا اورپارٹی کا رویہ دیکھیں پی ایم

یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے خواتین کی توہین سے چھٹکارا پانے کا عہد لینے کی بات کہنے پر کانگریس لیڈر پون کھیڑا نےان کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے احترام کا عہد لینے کی سب سے زیادہ ضرورت اگرکسی کو ہے تو وہ اس شخص (وزیراعظم) کو ہے۔ سماجی کارکن کویتا کرشنن نے کہاکہ کیا نریندر مودی بتا سکتے ہیں کہ بلقیس بانو ان کی ‘ناری شکتی ‘ کا حصہ نہیں ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں؟

AKI-Tharoor-27-July-2022.00_39_58_15.Still002

سال 2024 کے عام انتخابات میں میں کس چہرے کے ساتھ میدان میں اترے گی اپوزیشن؟

ویڈیو: مانسون اجلاس کے دوران اپوزیشن حکومت کی پالیسیوں کو تنقیدکا نشانہ بنا رہی ہے، جس میں مہنگائی بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس کے علاوہ آر بی آئی، الیکشن کمیشن، سی بی آئی جیسے متعدد موضوعات پر کانگریس کے رکن پارلیامنٹ ششی تھرور سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(علامتی تصویر، بہ شکریہ: Ahdieh Ashrafi/Flickr CC BY-NC-ND 2.0)

سیڈیشن پر پابندی بجا ہے، لیکن عدالتوں کو حکومت کے جابرانہ رویوں کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے

اس بات کا امکان ہے کہ سیڈیشن کے جلد خاتمہ کے بعد صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں ،حزب اختلاف کے رہنماؤں کو چپ کرانے اور ناقدین کو ڈرانے کے لیے ملک بھر کی پولیس (اور ان کے آقا) دوسرے قوانین کے استعمال کی طرف قدم بڑھائے گی۔

(تصویر: دی وائر)

سپریم کورٹ نے قانون پر نظر ثانی تک سیڈیشن معاملوں کی کارروائی پر روک لگائی

سپریم کورٹ کی ایک خصوصی بنچ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ مرکز اور ریاستی حکومتیں کسی بھی ایف آئی آر کو درج کرنے، جانچ جاری رکھنے یا آئی پی سی کی دفعہ 124 اے (سیڈیشن) کے تحت زبردستی قدم اٹھانے سے تب تک گریز کریں گی، جب تک کہ اس پر نظر ثانی نہیں کر لی جاتی ۔ یہ مناسب ہوگا کہ اس پر نظرثانی ہونے تک قانون کی اس شق کااستعمال نہ کیا جائے۔