یوکرین کے خارکیف شہر میں روسی حملے میں ایک ہندوستانی طالبعلم کی ہلاکت کے اگلے ہی دن وزیر اعظم مودی نے ایک انتخابی جلسے میں یوکرین بحران کےسلسلے میں اپنی حکومت کی پیٹھ تھپتھپائی ۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے یوکرین پر روس کے حملے کی وجہ سےخار کیف شہر میں ایک ہندوستانی طالبعلم کی ہلاکت کے اگلے ہی دن وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو انتخابی ریلی میں یوکرین معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی حکومت کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا، آج دنیا میں جو حالات بنے ہیں وہ آپ دیکھ رہے ہیں۔ یہ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی استطاعت ہے کہ ہم یوکرین میں پھنسے اپنے شہریوں کو وہاں سےحفاظت کے ساتھ نکالنے کے لیے اتنی بڑی مہم چلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، آپریشن گنگا کے تحت وہاں سے کئی ہزار شہریوں کو واپس ہندوستان لایاجا چکا ہے۔ اس مہم کو تیز کرنے کے لیے ہماری حکومت نے اپنے چار وزیروں کو وہاں بھیجا ہے، اور اس بحران میں پھنسے ہندوستانیوں کو تیزی سےنکالنے کے لیےہماری فوج، فضائیہ کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
पीएम श्री @narendramodi सोनभद्र में विशाल जनसभा को संबोधित करते हुए। #UPFirMangeBJP https://t.co/rAr8kByZSy
— BJP (@BJP4India) March 2, 2022
مودی نے کہا، میں آج ملک کے لوگوں کو بھی یہ یقین دلاتا ہوں کہ حکومت ہند اپنے شہریوں کی محفوظ واپسی کے لیے کوئی کسرنہیں چھوڑے گی۔ بدلتے ہوئےوقت میں ہندوستان کومزید طاقتور بننا ہی ہو گا۔ ہندوستان اسی وقت طاقتور ہوگا جب دوسرے ممالک پر ہندوستان کا انحصار کم سے کم ہوگا۔
اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اگر یہ بدعنوان اسمبلی انتخابات میں مضبوط ہو گئے تو عوام کے لیے بھیجے گئے تمام پیسے پہلے کی طرح ہڑپ کر جائیں گے۔
انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ سون بھدر جیسے ملک کے کئی اضلاع ہیں جنہیں قدرت نے اپنے خزانوں سے مالا مال کیا ہے، لیکن جو لوگ برسوں تک حکومت میں تھے انہوں نے یہاں کی معدنی دولت کو اپنی مرضی سے جی بھر کرلوٹا اور یہاں کے لوگوں کو اپنےحال پر چھوڑ دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ مافیا کے مفاد کے لیے غیر قانونی کان کنی اور ناجائز قبضوں کے لیے بدنام ہوں، وہ یہاں کے غریبوں کے لیے نہیں سوچ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ناجائز قبضہ مافیا کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے، اس لیے گاؤں کے مکان اور زمین کےقانونی کاغذات آپ کے حوالے کیے جا رہے ہیں، تاکہ کوئی مافیا آپ کے گھر پر قبضہ نہ کر سکے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے اب تک ہونے والے پانچ مرحلوں میں بی جے پی کو بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ کنبہ پرست جماعتوں کو لگتا تھا کہ وہ اتر پردیش کے لوگوں کو ذات پات میں تقسیم کر دیں گے، سماج کو توڑ دیں گے اور اپناانتخابی کھیل کھیل لیں گے،لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ اتر پردیش کے لوگ متحد ہو کر اپنی ترقی کے لیے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کی حمایت میں ووٹ کررہے ہیں۔
قبائلی اکثریتی سون بھدرا کے لوگوں کی نبض پکڑنے کی کوشش کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بی جے پی کی قومی جمہوری اتحاد کی حکومت سون بھدرا ضلع جیسے اضلاع میں قبائلی سماج کو کسی سے پیچھے نہیں رہنے دے گی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں