خبریں

اتر پردیش: گاؤں میں آئے فقیروں سے بدسلوکی کا ویڈیو سامنے آیا، نوجوان نے انہیں ’جہادی – دہشت گرد‘ کہا

معاملہ اتر پردیش کے گونڈہ ضلع کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تینوں فقیر کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اس بات  کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ تینوں فقیر کون لوگ  تھے اور کس وجہ سے اس گاؤں  میں آئے تھے۔

گونڈہ ضلع میں واقعہ سے متعلق ویڈیو کا اسکرین گریب۔

گونڈہ ضلع میں واقعہ سے متعلق ویڈیو کا اسکرین گریب۔

نئی دہلی: اترپردیش کے گونڈہ ضلع کے ایک گاؤں سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنےآیاہے، جس میں کچھ مقامی لوگوں کو بھیک مانگ رہے تین مسلم فقیروں  کے ساتھ بدسلوکی اور ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ معاملے میں ایک اور ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، گونڈہ ضلع کے ڈنگور گاؤں میں بنائے گئے اس سیل فون ویڈیو میں کچھ لڑکے کو تین مسلمان فقیروں کاپیچھا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جو ان کو مذہب سے جڑی گالیاں دے رہے ہیں۔ کچھ لوگ انہیں پیٹنے کی بات بھی کہتے نظر آ رہے ہیں۔

بتادیں کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے پیغمبر اسلام کے تبصرے پر زبردست بین الاقوامی ردعمل کے درمیان یہ ویڈیو بڑے پیمانے پر مشتہر کی جا رہی ہے۔

اس دوران ایک بڑی لاٹھی لے کر آئے نوجوان نے انہیں گھیر لیا اور ان سے شناختی کارڈ کا مطالبہ کیا۔ یہ سن کر کہ ان کے پاس کچھ نہیں تھا، وہ انہیں ‘جہادی’ اور ‘دہشت گرد’ کہتا ہے۔

نوجوان کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ،بس ہمیں اپناآدھار دکھاؤ، نہیں تو ہم آپ کے اندرجو  ہے وہ باہر نکال دیں گے۔

وہ ان سے ان کے نام پوچھتا ہے اوریہ سوال بھی کرتا ہے کہ  وہ کہاں سے آرہے ہیں اور بار بار پوچھتا ہے کہ وہ اپنا آدھار اپنے ساتھ کیوں نہیں رکھتے۔ وہ کہتا ہے، تم سب دہشت گرد ہو…اپنا آدھار ہر وقت اپنے ساتھ رکھو۔

ایک آدمی جو مداخلت کرتا ہے اور معاملے کو رفع دفع  کرنے کی کوشش کرتا ہے اسے دھکیل دیا جاتا ہے۔ نوجوان فقیرو ں سے کان پکڑ کر اٹھک بیٹھک کراتا ہے اور ’جئے شری رام‘ کا نعرہ بھی لگواتا ہے۔

سی او سٹی گونڈہ لکشمی کانت گوتم نے بتایا کہ فقیروں  کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سلسلے میں کھرگوپور پولیس اسٹیشن میں متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس بات کا پتہ لگایا جارہا ہے کہ یہ تینوں (فقیر) کون لوگ  تھے اور کس وجہ سے اس گاؤں  میں آئے تھے۔