خبریں

گجرات میں 27 سالہ بی جے پی حکومت کے بعد نریندر مودی بولے – کانگریس نے صوبے کو برباد کر دیا

گجرات میں بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں کیے  جا رہے عوامی جلسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے کانگریس کو نشانہ بنانے کے بعد پارٹی صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کو لعن طعن کرنے کے بجائے انہیں گزشتہ 27 سالوں کا حساب دینا چاہیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: گجرات انتخابات کے لیےانتخابی  مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘کانگریس ماڈل’ ذات پات، اقربا پروری اور جانبداری کا مظاہرہ ہے جس نے گجرات اور پورے ملک کو برباد کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 27 سالوں سے گجرات میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت ہے اور مرکز میں پچھلے آٹھ سالوں سے۔ مودی خود 2001 سے 2014 تک وزیر اعلیٰ رہے ہیں۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، مہسانہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ پھوٹ ڈالو راج  کرو کی پالیسی کا سہارا لیا ہے اور مختلف برادریوں کے درمیان تصادم پیدا کیا ہے۔

مودی نے کہا،کانگریس ماڈل کی پہچان کرپشن، اقربا پروری،  کنبہ پروری ، خاندانی سیاست، فرقہ پرستی اور ذات پات ہے۔ وہ ووٹ بینک کی سیاست میں ملوث ہونے اور مختلف ذاتوں یا یہاں تک کہ مختلف اضلاع کے لوگوں کے درمیان خون خرابہ کو  بھڑکانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، اس ماڈل نے نہ صرف گجرات بلکہ ہندوستان کو بھی برباد کر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہمیں ہندوستان کو ترقی کی راہ پر لے جانے کے لیےکڑی  محنت کرنی پڑ رہی ہے۔ بی جے پی نے کبھی بھی اس طرح کی جانبداری اور امتیازی پالیسی کی حمایت نہیں کی…

اس کے بعد مودی نے بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں وڈودرا میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بھی کانگریس کو  نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ جب کانگریس اقتدار میں تھی تو گجرات کے لوگ خوف  کے سایے میں جی رہتے تھے، کیونکہ پارٹی نےشرپسندوں  کو تحفظ فراہم کیا  ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں گجرات میں فسادات اور کرفیو عام تھا۔ مودی نے کہا، ‘آج کی نوجوان نسل شاید نہیں جانتی ہوگی کہ دو دہائی پہلے (گجرات میں) کیا صورتحال تھی –  فسادات اور کرفیو عام تھے۔ شرپسند  بلا خوف وخطر لوگوں کو خوفزدہ کرتے تھے۔ انہیں کھلی چھوٹ حاصل تھی۔ یہ کانگریس کی پالیسی تھی۔ حکومت نے ایسے لوگوں کو تحفظ فراہم کیا ہوا تھا۔

کانگریس پر تنقید کرنے کے بجائے وزیر اعظم کو بی جے پی کی غلط حکمرانی پر بات کرنی چاہیے: پارٹی صدر

دوسری طرف، اپوزیشن پارٹی کے صدر ملیکارجن کھڑگے نے جمعرات کو نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو اس (کانگریس) پر لعنت بھیجنے کے بجائے صوبے میں بی جے پی کی ‘غلط حکمرانی’ کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔

وزیر اعظم پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کھڑگے نے ایک ٹوئٹ میں کہا، نریندر مودی جی، کانگریس کو کوسنے کے بجائے بی جے پی کی غلط حکمرانی پر بات کیجیے!

انہوں نے سوال کیا کہ گجرات کے بچوں کا مستقبل کیوں خراب کیا؟ غذائی قلت  کے شکار، کم وزن والے بچوں کے معاملے میں گجرات 30 ریاستوں میں 29 ویں نمبر پر کیوں ہے؟ بچوں کی شرح اموات میں ریاست 19ویں نمبر پر  ہے؟

کانگریس صدر نے کہا، ’27 سالوں  کا حساب دیجیے، گجرات جواب مانگتا ہے۔’

واضح ہو کہ 182 رکنی ریاستی اسمبلی کے لیے دو مرحلوں میں انتخابات ہو رہے ہیں، جس کے تحت ایک اور 5 دسمبر کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 دسمبر کو ہوگی۔ کل 1621 امیدوار میدان میں ہیں۔

 (خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)