فکر و نظر

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

رام چندر گہا کا کالم: مودی جی، ہمارا ہندوستان اسٹالن کا روس نہیں ہے…

وزیر اعظم ملک کے مفادات کا خیال رکھنے کے بجائے پارٹی اور اپنی ذات کے لیے کام کرتے دکھ رہے ہوں، تو کیا ہمیں سرکار کی دروغ گوئی اور غلط بیانی کو ٹھکرا دینا چاہیے؟ کیا ہمیں اس پر اور توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہیے کہ ہندوستان مستقبل قریب میں یا طویل مدت کے لیے دہشت گردی کے سائے سے کیسے محفوظ رہ سکتا ہے؟

فوٹو : پی ٹی آئی

غلاظت صاف کرنے کو روحانی عمل بتانے والے مودی صفائی ملازمین کے پاؤں کیوں دھو رہے ہیں ؟

ذات پات کو صحیح ٹھہرانے والے نریندر مودی نے گجرات کا وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے اپنی کتاب’ کرم یوگی ‘میں غلاظت صاف کرنے والے دلتوں کو ان کی مجبوری کا کام نہیں بلکہ روحانیت کا کام قرار دیا تھا۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

رویش کا بلاگ: نیوزچینل صرف مودی کے لیے راستہ بنا رہے ہیں،ڈھائی مہینے کے لیے چینل دیکھنا بند کر دیجیے

کیا آپ پبلک کے طور پر ان چینلوں میں پبلک کو دیکھ پاتے ہیں؟ ان چینلوں نے آپ پبلک کو ہٹا دیا ہے۔ کچل دیا ہے۔ پبلک کے سوال نہیں ہیں۔ چینلوں کے سوال پبلک کے سوال بنائے جا رہے ہیں۔

فوٹو : جمعیۃ علماء ہند (ارشد مدنی گروپ )

ناسک بھساول کیس: بے گناہوں کو انصاف ملنے میں 25 سال کیوں لگے؟

یہ مقدمہ کسی فلمی کہانی سے کم نہیں کیوں کہ اس مقدمہ کی تفتیش قانون کے مطابق کیے جانے کے بجائے ، انتہائی من مانے طریقہ سے کی گئی جیسے سب ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 153, 120Bکا اطلاق کیا گیا اور پھر اس کے بعد اچانک ٹاڈا قانون کی دفعات 3(3), (4), (5) 4(1), 4 لگا دی گئیں۔

فوٹو: رائٹرس

کیا پاکستان مودی کی جیت کے لئے جیش محمد کا استعمال کر رہا ہے؟

پاکستان کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کے لئے نریندر مودی کی ایک اور جیت سے اچھا کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔ان کی پالیسیوں نے پاکستانیوں کو یہ یقین دلانے کا کام کیا ہے کہ ہندوستان میں مسلمان کبھی بھی محفوظ نہیں رہ سکتے ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر: @acjoshi

رویش کا بلاگ: آشیش جوشی معاملے میں حکومت کا پیغام، گالی اور دھمکیاں دینے والے ہمارے لوگ ہیں

حکومت نے پیغام دیا ہے کہ گالی اور دھمکیاں دینے والے ہمارے لوگ ہیں۔ان کو کچھ نہیں ہونا چاہیے۔اس کی یہ کارروائی ایک ایماندار اور باضمیر افسر کو مایوس کرتی ہے اور بد قماش لوگوں کی جماعت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

35 اے میں مجوزہ تبدیلی کے خلاف مظاہرہ/ فوٹو : پی ٹی آئی

کشمیر: پاکستان پر حملے کے بعد کیا دفعہ 35اے کا بھی خاتمہ ہوگا؟

ذرائع کے مطابق پلواما حملے کے بعد سخت دباؤ کی وجہ سے مرکزی حکومت باضابطہ طور سپریم کورٹ میں اس دفعہ پراپنا موقف رکھ سکتی ہے ۔چند میڈیا حلقوں کی مانیں تو بی جے پی اس دفعہ کے خاتمے کے لئے آڈیننس لانے پر غور کر رہی ہے ۔

rk-dhawan_indiragandhi

کوری جذباتیت نہیں، حوصلے اور حکمت سے جیتی تھی اندرا نے 71 کی جنگ

پاکستان کو اس طرح کراری شکست سے دو چار کر دینے پر تب حزبِ اختلاف میں صفِ اول کے قائد اٹل بہاری واجپائی نے اندرا گاندھی کو ’ابھینو چنڈی دُرگا‘ کا لقب دیا۔ واجپائی کے ذریعہ دیے گئے اس لقب نے کانگریس کی وزیر اعظم کو ایک عظیم شخصیت کی شکل دینے میں نمایاں کردار ادا کیا۔

جنوبی کوریا میں ایوارڈ پروگرام میں  وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو بشکریہ : پی آئی بی)

رویش کا بلاگ: جو چینل ملک کی حکومت سے سوال نہیں پوچھ سکتے وہ پاکستان سے پوچھ رہے ہیں

نیوز چینلوں کی حب الوطنی سے ہوشیار رہیے۔ اپنی حب الوطنی پر بھروسہ کیجئے۔ جو چینل ملک کی حکومت سے سوال نہیں پوچھ سکتے وہ پاکستان سے پوچھ رہے ہیں۔ فوج اپنے جوانوں سے کہے کہ نیوز چینل نہ دیکھیں ورنہ گولی چلانے کی جگہ ہنسی آنے لگے‌گی۔

فوٹو: ٹوئٹر

اور ایک دن نریندر مودی صفائی ملازمین کے پاؤں دھوکر میڈیا میں عظیم بن گئے…

کیا کسی بے روزگار کے گھر سموسہ کھالینے سے بے روزگاروں کی عزت ہوسکتی ہے ؟ ان کو نوکری چاہیے یا وزیر اعظم کے ساتھ سموسہ کھانے کا موقع؟ اگر پاؤں دھونا ہی عزت ہے تو پھر آئین میں ترمیم کرکے پاؤں دھونے اور دھلوانے کا حق جوڑ دیا جانا چاہیے۔

اکھلیش یادو، ملائم سنگھ یادو اور مایاوتی (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی ایس پی  کے ساتھ کم سیٹوں پر سمجھوتہ انتخاب سے پہلے ہی ایس پی کی ہار ہے

2019 کے لوک سبھا انتخاب میں ایس پی اپنے قیام کے بعد سے سب سے کم سیٹوں پر لڑے‌گی۔ ایک طرح سے وہ بنا لڑے تقریباً 60 فیصد سیٹیں ہار گئی ہے۔ ایس پی کا بی ایس پی سے کم سیٹوں پر انتخاب لڑنے کے لئے تیار ہو جانا حیران کرتا ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

عام انتخابات میں پہلی بار مکمل طور پرکشمیر مدعے کاسیاسی استعمال ہوگا

پلواما حملے کے بعد حالات ایسے ہیں کہ بی جے پی اس کا سیاسی فائدہ لینے کے لالچ سے بچ ہی نہیں سکتی۔ نریندر مودی کے لئے اس سے بہتر اور کیا ہوگا کہ نوکریوں کی کمی اور زرعی بحران سے دھیان ہٹاکر انتخابی بحث اس بات پر لے آئیں کہ ملک کی حفاظت کے لئے سب سے زیادہ اہل کون ہے؟

فوٹو : سوشل میڈیا

رام چندر گہا کا کالم: نریندر مودی اور امت شاہ کی آمرانہ گرفت میں آنے سے قبل بھی ایک گجرات تھا…

آمر اور آمریت آنی جانی چیزیں ہیں؛ جبکہ جذبہ حریت و آزادی پائیدار اور مستحکم ہوتا ہے۔ نریندر مودی و امت شاہ کی آمرانہ گرفت میں آنے سے قبل ایک گجرات تھا۔ جیسے ہی یہ گرفت کمزور ہوگی؛ ایک نئے اور آزاد گجرات کا طلوع ہوگا۔ میں اسی گجرات کو دیکھنے اور (اس میں بولنے) کے انتظار میں ہوں۔

فوٹو : پی ٹی آئی

پلواما خود کش حملہ اور جنگی جنون

ایک سیاسی اور انسانی مسئلے کو صرف فوجی ذرائع اور طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی نے کشمیر میں ایک خطرناک صورتحال کو جنم دیا ہے ۔ اگر موت اور تباہی کے اس رقص کو روکنا ہے ،اتو انسانیت اور انصاف کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر کو مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہوگا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ملائم کا مودی کے متعلق بیان: کہیں پہ نگاہیں کہیں پہ نشانہ؟

ملائم سنگھ یادو کے اس تیر کا اصل نشانہ وہ شخصیت تھی، جو ان کے پاس ہی بیٹھی تھی۔اب کانگریس اتر پردیش میں پرینکا کی قیادت میں اپنی کھوئی ہوئی جگہ دوبارہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تو اس سے ملائم سنگھ یادو کا فکرمند ہونا ایک فطری امر ہے۔

فوٹو: رائٹرس

پلواما حملے سے حکومت ہند کو کیا سبق لینا چاہیے؟

یہ حملہ کشمیر کی جدو جہد سے نپٹنے کے لئے بنائی گئیں غلط پالیسیوں اور کارروائیوں کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔عسکریت پسندی کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے حفاظتی دستوں کے ذریعے عسکریت پسندوں کو مارے جانے کو ہی لشکری پالیسی کی کامیابی مان لی گئی تھی ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ایسا کیا ہے جس نے کشمیر کو’جنازوں کا شہر‘ بنا دیا ہے؟

اگر جذباتی ہو کر نعرے لگانے اور گالیاں بکنے سے فرصت مل جائے تو اپنے حکمرانوں سے پوچھیے کہ کشمیر کو لے کر ان کی پالیسی کیا ہے؟ کیوں کشمیر آج بھی’جنازوں کا شہر‘ بنا ہوا ہے؟ کیا آپ پوچھ سکتے ہیں؟ شاید نہیں کیونکہ آپ کے اندر ہندو مسلم کا اتنا زہر بھر دیا گیا ہے کہ آپ اس سے اٹھ کر سوچ ہی نہیں سکتے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

لداخ کوالگ ڈویژن کا درجہ: کیا ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا بیج بویا جا رہا ہے؟

گورنر ستیہ پال ملک نے 8؍ فروری کو ایک اہم اور سیاسی طورپر حساس فیصلے میں لداخ خطے کو علاحدہ ڈویژن بنانے کاحکم جاری کیا ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ریاست کے دُور دراز کے خطوں کی ترقی کا بہانہ ایک طرف ، مرکز سوچے سمجھے منصوبےکے تحت ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

وی ایچ پی کے لوک سبھا انتخاب تک رام مندر تحریک کو روکنے کی وجہ عقیدہ نہیں سیاست ہے

وشو ہندو پریشد کو اپنی رام مندر تحریک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا لگ رہا ہے کہ اس کی مہم سے بی جے پی کو سیاسی فائدے کے بجائے نقصان ہو سکتا ہے۔ اس کو لےکر کسی بھی طرح کی شدت پسندی مودی حکومت کے خلاف جائے‌گی، اس لئے اس نے مدافعتی رویہ اختیار کرتے ہوئے کچھوے کی طرح اپنے ہاتھ پاؤں سمیٹ لئے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

رام چندر گہا کا کالم: جب ٹورنٹو میں میری ملاقات جارج فرنانڈیز کے ’ایرانی بیٹے‘ سے ہوئی…

عام مغالطہ یہ ہے کہ اقتدار کے لالچ میں جارج فرنانڈیز این ڈی اے سے چپکے رہے؛ لیکن اس معاملے میں اندرا گاندھی والی کانگریس سے ان کی دائمی مخاصمت کو بھی نظر میں رکھنا چاہیے۔

فوٹو: رائٹرس

ویڈیو: کیا اے ایم یو کو جے این یو کی طرح نشانہ بنایا جارہا ہے؟

ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے حالیہ تنازعہ پر دی وائر کے بیورو چیف رگھو کرناڈ اور اے ایم یواسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر مشکوراحمد عثمانی سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت ۔