آج جب دنیا میں مختلف قسم کی خرابی اجاگر ہونے کے بعد گلوبلائزیشن کی خراب پالیسیوں پر دوبارہ غور کیا جا رہا ہے، ہمارے یہاں انہی کو گلے لگائے رکھکر سو سو جوتے کھانے اور تماشہ دیکھنے پر زور ہے۔
ویڈیو : مولانابدرالدین اجمل کی پارٹی’ اے آئی یو ڈی ایف‘ کے متعلق آرمی چیف کا بیان اور آسام میں سیاست کے موضوع پر دی وائر کی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ کے ساتھ بات چیت
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے عآپ حکومت اور چیف سیکریٹری کے درمیان تنازعہ پر ونود دوا کا تبصرہ
عدالت نے کہا کہ استغاثہ کا مقدمہ کیا ہے، یہی ابتک واضح نہیں ہے۔ ساتھ ہی سی بی آئی بری کئے گئے لوگوں کے خلاف ثبوت پیش کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔
دس لاکھ بینکروں کی فیملی میں چالیس لاکھ لوگ ہوںگے۔ اگر چالیس لاکھ کے سیمپل کی تکلیف اتنی خوفناک ہے تو آپ اس تصویر کو کسانوں اور بےروزگار نوجوانوں کے ساتھ ملاکر دیکھئے۔ کچھ کیجئے۔ کچھ بولئے۔ ڈریے مت۔
پچھلی حکومتوں میں سسٹم کو اپنے فائدے کے لئے توڑ نے مروڑنے والے سرمایہ دار مودی حکومت میں بھی پھل پھول رہے ہیں۔
اگر حکومتیں بچوں کی ابتدائی دیکھ بھال اور حفاظت پر دھیان دیتیں، تو آج راکھی، مینو اور سیتا زندہ ہوتیں۔
ملک کے جھنڈے کو بھی کیوں فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کیا جا رہا ہے؟ کیا ہم لڑتےلڑتے اتنے دور آ گئے ہیں کہ ملک کے پرچم کو بھی تقسیم کر دیںگے؟
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نیرو مودی کی چٹھی اور رافیل ڈیل پر ونود دوا کا تبصرہ
ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات اور اثر و رسوخ کو بروئے کار لا کر نئی دہلی کو اپنے 1994ء کے وعدوں کی یاد دہانی کرائے۔ اگر یہ وعدہ ایفا ہوتا ہے تو اس خطے میں امن اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا جس میں ہندوستان، پاکستان، افغانستان اور ایران اسٹیک ہولڈرز ہوں گے۔
اگر ونئے کٹیار اور ان جیسے بےروزگار بیٹھے دوسرے بی جے پی رہنماؤں نے اپنے بانی شیاما پرساد مکھرجی کو پڑھا ہوتا تو بےسر و پیر کے دعوے نہیں کرتے۔
نسٹرو اکاؤنٹ (NOSTRO ACCOUNT) کی مانیٹرنگ اور SWIFT Messaging سسٹم کی خامیاں جگ ظاہر تھیں۔ ان کے غلط استعمال کے لئے بس نیرو مودی جیسے شاطر دماغ کی ہی ضرورت تھی۔
انڈیا ٹوڈے گروپ اور ان کے مختلف ادارے کس طرح صحافت کی قدروں کےمحافظ ہیں، یہ اس وقت پتا چلا جب ٹائمز ناؤ کے پیروڈی اکاؤنٹ ‘ٹائمز ہاؤ ‘ کے ٹوئٹ کو اساس بناکر آج تک ٹی وی پر انجنا اوم کشیپ نے رضا اکیڈمی کے ایک مولانا کو نشانے […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نیرَو مودی کے ذریعے انجام دیے گئے 11ہزارکروڑ روپے سے زیادہ کے گھوٹالے پر ونود دوا کا تبصرہ
کتنا ہی بڑا شو روم ہوگا، ہمارے میہل بھائی یہاں بیٹھے ہیں لیکن وہ جائےگا اپنے سنار کے پاس ذرا چیک کرو۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے PNB گھوٹالہ اور نیرَو مودی کے متعلق ونود دوا کا تبصرہ
ذات کو لے کرتشدد ایک مدت سے مہاراشٹر کی تہذیب کا حصہ رہا ہے۔ یہاں ہندتووادی سیاست کا فروغ کوئی ایک دن میں نہیں ہوا ہے۔ اس کو کئی دہائیوں تک فعال طریقے سے کھاد اور پانی دینے کا کام کانگریس اور این سی پی نے کیا۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سپریم کورٹ میں زیر سماعت بابری مسجد اور رام مندر تنازعہ پرآل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے ممبر کمال فاروقی اورمؤ رخ ایس عرفان حبیب کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
مدھیہ پردیش میں سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہیں اور ریاست کے مکھیا شیوراج سنگھ چوہان دھارمک یاتراؤں کے سہارے انتخابی کشتی پار لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔
’ پہاڑ کی راجدھانی پہاڑ میں ‘کے نعرے کے ساتھ گیرسین کو راجدھانی بنائے جانے کی تحریک ایک بار پھر طول پکڑتی نظر آ رہی ہے۔
آج پورے ملک کا مظلوم سماج چندرشیکھر آزاد کی رہائی کا انتظار کر رہا ہے، لیکن رہائی تو دور ہے، سوال آج اس لڑائی میں زندہ رہنے کا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دورہ کو ترتیب دینے والے وزارت خارجہ کے ایک افسر بی بالا بھاسکر کے مطابق فلسطینی دور ہ کے تین اہم مقاصد تھے۔
عاصمہ جہانگیر کا پاکستانی فوج سے اختلاف شخصی یا جبلی نہیں تھا بلکہ مضبوط اصولوں پر استوار تھا۔وہ ایک ایسے پاکستان کی داعی تھیں جو وسیع المشرب اور متنوع قومی ریاست ہو، یعنی ایک ایسا وفاق جس کی بنیاد جمہوریت پر استوار ہو۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ دعویٰ بار بار اس لئے کیا جاتا ہے کہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ اپنے آخری دنوں میں گاندھی جی کانگریس اور اس کے رہنماؤں سے دور ہو گئے تھے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن عاملہ اور اخوان المسلمین و داعش جیسی متنازع تنظیموں سے ہمدردی رکھنے نیز ان کی حمایت میں قصیدہ پڑھنے والے مولاناسید سلمان حسینی ندوی کا بورڈ کے خلاف اعلان بغاوت سے اب مطلع مزید صاف ہو تا جا رہاہے۔
ایک ملک، ایک انتخاب ‘کے ورد کے پیچھے چھپے مقصد سمجھنے کے لئے بہت باریکی میں جانے کی بھی ضرورت نہیں اور کچھ موٹی موٹی باتوں سے ہی اس کا پتا چل جاتا ہے۔ ان میں پہلی بات یہ کہ ابھی تک نہ ملک میں ایک تعلیمی نظام ہے، نہ ہی سارے شہریوں کو ایک جیسی طبی سہولت مل رہی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مالدیب میں ایمرجنسی اور میڈیا کی آزادی پر ونود دوا کا تبصرہ
راہل دراوڑ کی تعریف کرنی ہوگی جنہیں یہ بات ناگوار گزری کہ انہیں کھلاڑیوں سے زیادہ پیسے دئے گئے۔راہل دراوڑ کا یہ ماننا قابل تعریف ہے کہ اس کامیابی میں ہر کسی کا اہم رول ہے اور انعام کی رقم بھی سب کو برابر ملنی چاہئے۔
جہاں باقی کارپوریٹ کھلاڑی صرف سرخیوں میں رہتے ہیں ،وہیں صحیح معنوں میں اچھے دن ایک انام سی فرم سوان انرجی کے پروموٹر کے آئے ہیں ۔جن کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے پبلک سیکٹر کی کمپنیاں کھڑی ہیں۔ نئی دہلی : نریندرمودی کے ہندوستان کے سب سے […]
ویڈیو:ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات اور بیان بازی پر پروفیسر اپوروانند سے برجیش سنگھ کی بات چیت
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پارلیامنٹ میں وزیر اعظم کا خطاب اور رافیل سودے پر ونود دوا کا تبصرہ
واقعی؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ پٹیل جوناگڑھ اور حیدر آباد کے بدلے پورا کشمیر پاکستان کو دینے کو تیار تھے؟
ویڈیو: اس سال کے بجٹ میں زراعت اورکسانوں کو لے کر کیے گئے اعلان اور وعدوں پر شعبہ زراعت کے ماہر دیویندر شرما کے ساتھ دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو کی بات چیت
آپ اپنا دماغ لگائیں۔ سارا دماغ پکوڑا تلنے میں لگےگا تو لوگ خزانہ لوٹکر فرار ہو جائیںگے۔
کشمیر کے حالات اب نہ فوجیوں کے لئے اچھے رہ گئے ہیں، نہ وہاں کی عوام کے لئے۔ دونوں کے دل میں ایک دوسرے کے تئیں شک کا پہاڑ کھڑا کر دیا گیا ہے جو راستہ چھوڑنے کو تیار نہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ افضل گورو کی پھانسی کے سلسلے میں اس لیے جلدی کی گئی تاکہ اسوقت کی حکمران کانگریس دکھا سکے کہ وہ اپنی حریف بی جے پی سے بھی زیادہ سخت گیراور ہندوتوا کی حامی ہے۔
انکت کے والد کو ہمارا سلام۔میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اگر انکت کے والد نے اپیل نہ کی ہوتی تو آج دہلی کاس گنج میں تبدیل ہو چکی ہوتی۔انہوں نے در اصل ہندوستا ن کی روح کو مجروح ہونے سے بچا یا ہے۔ انکت کی […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیراعظم کے پکوڑا بیچنے کو بھی روزگار قرار دینے والے بیان کو لے کرراجیہ سبھا میں امت شاہ کی وضاحت پر ونود دوا کا تبصرہ
بجٹ میں صحت کو لے کر کیے گئے وعدوں پر این ڈی ٹی وی کے صحافی ہردیہ جوشی اور امبیڈکر یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر دیپا سنہا سے ارملیش کی بات چیت
جس سماج میں محبت کے خلاف اتنی ساری دلیل ہوں، اس سماج کو انکت کے قتل پر کوئی غم نہیں ہے، وہ فائدے کی تلاش میں ہے۔