ہاپوڑ لنچنگ معاملے میں آگے کی جانچ کرنے کی ہدایت دینے سے سپریم کورٹ نے کیا انکار
اتر پردیش کے ہاپوڑ میں 18 جون کو 45 سالہ گوشت کاروباری قاسم قریشی کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔
اتر پردیش کے ہاپوڑ میں 18 جون کو 45 سالہ گوشت کاروباری قاسم قریشی کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔
آرٹی آئی کے تحت ریزرو بینک سے ڈیفالٹروں کے نام کی جانکاری مانگی گئی تھی۔
وزیر اعظم کے طور پر نریندر مودی لگاتا ر دوسری بار حلف لیں گے ۔ حلف برداری کی اس تقریب میں پاکستان کے علاوہ تمام پڑوسی ملکوں کو مدعو کیا گیا ہے۔پاکستان نے اپنے ردعمل میں کہا نریندر مودی کو ہندوستان کی اندرونی سیاست اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ عمران خان کو حلف برداری کی تقریب میں مدعو کریں ۔
نئی دہلی کے کناٹ پلیس کا یہ معاملہ 26 مئی کا ہے۔ الزام ہے کہ صبح کی سیر پر نکلے پونے کے ڈاکٹر ارون گدرے کو روککر کچھ نوجوانوں نے پہلے ان کا مذہب پوچھا اور پھر جئے شری رام کے نعرے لگانے کو مجبور کیا۔
اخبار’وشووانی’کے مدیر ویشویشور بھٹ نے کہا کہ خبر ذرائع پر مبنی تھی اور اگر کسی کو کوئی اعتراض ہے تو وہ وضاحت جاری کر سکتے تھے۔ بہت زیادہ تو ہتک عزت کا معاملہ دائر کیا جا سکتا تھا لیکن ایف آئی آر درج کرانا ایک نیا پیٹرن شروع کرنے جیسا ہے۔ میں یقینی طور پر عدالت میں اس کو چیلنج دوںگا۔
معاملہ اکتوبر 2018 کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع ملی تھی کہ ایک پارک میں خاتون اور مرد غلط کام کر رہے تھے، جب پولیس موقع پر پہنچی تو پولیس کو دیکھکر آدمی فرار ہو گیا تھا جبکہ وہاں موجود خاتون سے پولیس اہلکاروں نے پوچھ تاچھ کے دوران نازیبا سلوک کیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔
90 کی دہائی کے مشہور ایکشن ڈائریکٹر ویرو دیوگن 100 سے زیادہ فلموں کے ایکشن کوریوگراف کر چکے تھے۔
معاملہ لدھیانہ کے ایک نجی اسکول کا ہے، جہاں ساتویں کلاس میں پڑھنے والے ایک طالبعلم کے ہاتھ پر فیس ریمائنڈر کی مہر لگائی گئی۔ طالبعلم کے والد آٹو رکشہ ڈرائیور ہیں، انہوں نے اسکول انتظامیہ پر استحصال اور ذلیل کرنے کا الزام لگایا ہے۔
سکم کے اسمبلی انتخاب میں پریم سنگھ تمانگ کی پارٹی سکم کرانتی کاری مورچہ نے 32 سیٹوں میں سے 17 پر جیت درج کی تھی۔ ریاست میں پون چاملنگ کا 25 سال کا دور حکومت ختم ہوا۔
کانگریس صدر کو اب پرینکا گاندھی کا کام کاج و پارٹی میں ان کی حیثیت بھی واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ اب یہ سونیا گاندھی اور ان کے دو بچوں کے بیچ کا کوئی خاندانی کام کاج جیسا معاملہ نہیں ہے۔
ممبئی کے نائر ہاسپٹل میں تعینات ڈاکٹر پائل تڑوی پر ان کے سینئر ان کی کمیونٹی کو لے کر پھبتیاں کستے تھے۔
آدیواسی پروفیسر جیترائی ہانسدا کے وکیل نے کہا کہ ان کے خلاف جون، 2017 میں معاملہ درج کیا گیا تھا۔ وکیل نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ یہ گرفتاری جان بوجھ کر انتخابات کے بعد کی گئی ہے۔ انتخاب سے پہلے گرفتاری کرکے بی جے پی آدیواسیوں کو ناراض کرکے انتخابات میں ان کا ووٹ گنوانا نہیں چاہتی تھی۔
دریں اثنا بیگوسرائے میں ہی ایک دوسرے معاملے میں ایک نوجوان جوڑے کو کچھ لڑکوں نے لاٹھی ڈنڈے سے پیٹا اور ان کو بھدی گالیاں دیں ۔خبر کے مطابق اس معاملے میں لڑکی کے ساتھ ریپ کی بھی کوشش کی گئی ۔
یہ واقعہ گڑگاؤں کے صدر بازار کا ہے۔
ہمارے لبرل صحافی اور روشن خیال دانشوران فاشزم اورکمیونلزم کے خلاف اپنی لڑائی کو مسلمانوں کے کندھوں پر رکھ کر کیوں لڑنا چا ہتے ہیں؟ ڈر کو مسلمانوں کے ساتھ کیوں چپکا دینا چاہتے ہے؟ جہاں تک مسلمانوں کے ڈر جانے کا سوال ہے تو یہ محض ایک فیک نیوز ہے۔ متھ ہے۔ اور کچھ نہیں۔ مسلمان فکر مند ضرور ہیں، خوف زدہ با لکل نہیں۔تقسیم کے بعد جن مسلمانوں نے پاکستان کو ٹھکرا دیا کم از کم ان کے بارے میں تو ایسا ہر گز نہیں کہا جا سکتا۔
مودی ایک ایسے قائد کے طو رپر سامنے لائے گئے جو پاکستان کو سبق دے سکتا تھا اور اعلیٰ ذات کی خواہشات کی تکمیل بھی کرسکتا تھا۔ قوم پرستی کے جذبے کو اس حد تک پروان چڑھایاگیاکہ’نوٹ بندی’ اور’جی ایس ٹی’ کے بداثرات نظر انداز کرکے لوگوں کے ووٹ بی جے پی کو گئے۔
ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے۔ 2014 کے برخلاف اس بار بی جےپی نے واضح طور پر ہندوؤں کی پارٹی کے طور پر کام کیا۔مسلم مخالف بیانات، پرگیہ ٹھاکر جیسی سخت گیر ہندووادی کو ٹکٹ دینا اور وزیر اعظم کا عقیدت مند ہندو کے طور پر کیدارناتھ کے نزدیک غار میں دھیان کرنا اور اس کی تشہیر کرنا۔ زمینی حقائق سے روبرو ہونے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرس مودی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں وہ ہندوؤں کے تفاخر کی حفاظت کرنے والے ہیں، نیز مسلمانوں کو سبق سکھادیں گے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: جالندھر سے ایک آزاد امیدوار کو صرف پانچ ووٹ کیسے ملے جبکہ اس کے خاندان میں ہی 9 افراد تھے؟ کیا سی پی آئی کے امیدوار کنہیا کمار نے غیر قانونی طریقے سے دولت حاصل کی؟ کیا ایک ہندوستانی کروڑپتی نے امریکہ کی سڑکوں پر مودی کی جیت کی خوشی میں کرنسی نوٹوں کی برسات کی؟
ہندوستان میں امیدواروں کی فہرست میں نوٹا کو 2013 میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد شامل کیا گیا تھا۔ اس سے رائےدہندگان کو ایک ایسا اختیار ملا کہ اگر وہ اپنے حلقے کے کسی امیدوار کو پسند نہیں کرتے ہیں تو وہ نوٹا کا بٹن دبا سکتے ہیں۔
پولس نے دلت میاں بیوی پر حملہ کرنے کو لےکر 11 لوگوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس کے علاوہ دلت نوجوان کے خلاف مختلف کمیونٹی کے درمیان دشمنی بڑھانے کے لئے بھی معاملہ درج کیا ہے۔
10 دسمبر، 2018 کو دئے ایک فیصلے میں میگھالیہ ہائی کورٹ کے جسٹس سدیپ رنجن سین نے وزیر اعظم سے گزارش کی تھی کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آنے والے ہندو، سکھ، جین، بودھ، پارسی، عیسائی، کھاسی، جینتیا اور گارو لوگوں کو بنا کسی سوال یا دستاویزوں کے شہریت دی جائے۔
مدھیہ پردیش کے سیونی میں گائے کے گوشت کے شک میں مبینہ گئورکشکوں نے ایک مسلم خاتون سمیت تین لوگوں کی بےرحمی سے پٹائی کی۔
نریندر مودی کی جیت کا ہندوستان کے لئے کیا معنی نکلتا ہے؟ ایک حد تک یہ ان کو اور بی جے پی کو دعویٰ کرنے کا موقع دیتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہے، اس کے تئیں عوام نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟
کھیل کی دنیا:1983میں لگاتار تیسرا عالمی کپ بھی انگلینڈ میں ہی منعقد ہوا اور اس میں ہندوستانی ٹیم نے کپل دیو کی کپتانی میں وہ کمال کر دکھایا جس کے بارے میں نہ تو کسی ہندوستانی نے اور نہ ہی دنیا کے کسی دوسرے ملک کے لوگوں نے سوچا تھا۔
جس منزل میں آگ لگی وہاں کوچنگ سینٹر چل رہا تھا ۔ اپنی جان بچانے کے لیے کچھ اسٹوڈنٹ نے اوپر سے چھلانگ لگادی جن کو نازک حالت میں ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے ۔
لوک سبھا انتخاب کے نتائج کے بعد بی ایس پی سپریمو نے کہا-اتر پردیش میں گٹھ بندھن نے جو سیٹیں جیتی ہیں وہاں بی جے پی نے ای وی ایم میں گڑبڑی نہیں کرائی تاکہ عوام کو شک نہ ہو۔
لوک سبھا انتخاب میں جیت درج کرنے والی پارٹیوں میں سے بی جے پی واحد ایسی پارٹی ہے جس کی طرف سے ایک بھی مسلم ایم پی لوک سبھا نہیں پہنچا ہے۔ 542 سیٹوں پر ہوئے لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی نے 303 سیٹوں پرجیت درج کی ہے۔
کانگریس صدر راہل گاندھی سمیت لوک سبھا انتخابات 2019 میں صرف کانگریس کے 9 سابق وزیر اعلیٰ کو ہا رکا سامنا کر نا پڑا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے حیدرآباد پارلیامانی حلقے سے 282181 ووٹوں سے جیت درج کی ہے۔
ویڈیو : لوک سبھا انتخاب کے نتائج پر دی وائر کی خصوصی کوریج
عمان کی جوخہ الحارثی مین بُکر انٹرنیشنل پرائز جیتنے والی عربی زبان کی پہلی مصنفہ بن گئی ہیں۔
یہ واقعہ نئی دہلی میں شاہدرا کے وویک وہار علاقے کا ہے۔ پولیس نے کہا کہ معاملہ درج کر ہسٹری شیٹرملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ریلائنس گروپ کی تین کمپنیوں-ریلائنس ڈفینس، ریلائنس انفراسٹرکچر اور ریلائنس ایرواسٹرکچر نے کانگریسی رہنماؤں-سنیل جاکھڑ، رندیپ سنگھ سرجےوالا، اُمان چانڈی، اشوک چوہان، ابھیشیک منو سنگھوی، سنجے نروپم اور شکتی سنگھ گوہل کے ساتھ کچھ صحافیوں اور نیشنل ہیرالڈ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ کیا تھا۔
ای ڈی کے ڈائریکٹر سنجےکمار مشرا کے ذریعے منگل کو جاری حکم میں کہا گیا کہ اس سے پہلے ایسا ہی ایک حکم 30 نومبر، 2018 میں بھی جاری کیا گیا تھا، لیکن اس پر پوری طرح سے عمل نہیں ہوا۔
تین سالہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پ رریپ سے قبل وادی میں ریپ اور خواتین کے خلاف دوسرے جرائم ‘خاموش جرائم’ بن کر رہ گئے تھے۔ ریپ کے خلاف عوامی حلقوں میں تب ہی کوئی آواز اٹھتی تھی جب ہندو اکثریتی خطہ جموں میں متاثرین یا ملزم کا تعلق مختلف طبقوں سے ہوتا تھا یا پھر ریپ یا جنسی زیادتی کرنے والے فورسز اہلکار ہوتے تھے۔
اروناچل پردیش کی کھونسا مغربی اسمبلی سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے ترونگ ابو، اپنے بیٹے اور دو پولیس اہلکاروں سمیت کچھ دیگر لوگوں کے ساتھ آسام سے لوٹ رہے تھے۔ اروناچل پردیش کے تِرپ ضلع کے بوگاپانی گاؤں کے پاس نامعلوم حملہ آوروں نے کی گولی باری۔
گزشتہ 27 فروری کو جموں و کشمیر کے بڈگام میں فضائیہ کا ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ اس میں فضائیہ کے 6 جوان شہید ہو گئے تھے، جبکہ ایک مقامی شہری کی موت ہو گئی تھی۔
سپریم کورٹ کے ریٹائر جسٹس مدن بی لوکر نے کہا کہ شکایت گزار خاتون کو معاملے کی سماعت کرنے والی انٹرنل کمیٹی کی رپورٹ یقینی طور پر ملنی چاہیے تاکہ شکایت گزار خاتون کو ان سوالوں کا جواب مل سکے، جو اس نے اٹھائے ہیں۔
جہاں اسرائیلی علاقوں کے رکھ رکھاؤ اور تر قی کو دیکھ کر یورپ اور امریکہ بھی شرما جاتا ہے، وہیں چند فاصلہ پر ہی فلسطینی علاقوں کی کسمپرسی دیکھ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ سیاحو ں کو دیکھ کر بھکاری لپک رہے ہیں، نو عمر فلسطینی بچے سگریٹ، لائٹر وغیرہ بیچنے کے لیے آوازیں لگا رہے ہیں۔
اتر پردیش کے غازی پور، چندولی، ڈمریاگنج، مئوکے ساتھ بہار میں بھی کچھ جگہوں پر ای وی ایم کی مشتبہ آمد ورفت کا الزام لگایا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہا کہ تمام معاملوں کو سلجھا لیا گیا ہے۔