ان دنوں کے اس ایپی سوڈ میں سنیے انتخابات میں ذات پات کی بنیاد پر ووٹنگ اور لوک سبھا انتخابات سے قبل ملک کے سیاسی ماحول پر سیاسی تجزیہ نگار اور سی ایس ڈی ایس کے ڈائریکٹر سنجئے کمار کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت۔
اپنی تیز گیند بازی سے بلے بازوں میں خوف پیدا کر دینے والے سری لنکا کے لیستھ ملنگا نے آئندہ سال عالمی ٹی20کے بعد کرکٹ کو الوداع کہہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ سال عالمی ٹی20کے بعد ٹی 20سے بھی ریٹائر ہو جا ئیں گے۔
الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندگی قانون(Representation of the People Act)، 1951 میں ترمیم کرکے دفعہ 58بی کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاکہ سیاسی جماعتوں کے ذریعے رائےدہندگان کو رشوت دینے پر انتخاب کو ملتوی یا رد کیا جا سکے۔ لیکن حکومت نے اس کو خارج کر دیا۔
کاٹھ گودام شتابدی ایکسپریس میں سفر کر رہے ایک مسافر کے ذریعے پیپر کپ کی تصویر کے ساتھ کیا گیا ٹوئٹ وائرل ہونے پر ریلوے نے کہا کہ اس نے کپ ہٹا لیے ہیں اور ٹھیکے دار کو سزا دی ہے۔حال ہی میں ریلوے اور ایئر انڈیا نے اپنے ٹکٹ اور بورڈنگ پاس پر نریندر مودی کی تصویر شائع کی تھی۔
ڈپٹی کمشنرآف الیکشن کمیشن سندیپ سکسینا نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینا نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔
1948 میں مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد سنگھ پر پابندی لگی تھی جس کو سال بھر بعد ہٹایا گیا تھا۔ اس سے متعلق دستاویز عوامی طور پر دستیاب ہونے چاہیے، لیکن نہ تو یہ نیشنل آرکائیوز کے پاس ہیں اور نہ ہی وزارت داخلہ کے پاس۔
یہ صورت حال اس وقت ہے جب ہندوستان کم از کم مزدوری کا قانون بنانے والا پہلا ترقی یافتہ ملک 1948 میں ہی بن گیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان سماجی تحفظ پر چین،سری لنکا، تھائی لینڈیہاں تک کہ نیپال سے بھی کم خرچ کرتا ہے۔
فلمسازوں کا کہنا ہے کہ ماب لنچنگ اور گئورکشا کے نام پر ملک کو فرقہ پرستی کی بنیاد پر بانٹا جا رہا ہے۔ کوئی بھی شخص یا ادارہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتاہے تو ان کو ملک مخالف یا غدار قرار دیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے،’جن521موجودہ ایم پی کے حلف نامہ کا تجزیہ کیا گیا،ان میں 430 (83 فیصد)کروڑ پتی ہیں۔ان میں بی جے پی سے 227،کانگریس سے 37 اور اے آئی اے ڈی ایم کے سے 29 ایم پی ہیں۔‘
ہندوستان کی عوام نے دلائی لاما سے محبت کی اور انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھا؛ بدلے میں یہی انہوں نے ہندوستانی عوام کو لوٹایا۔ دوسری طرف ہندوستان کی حالیہ حکومتوں نے، چین کے خوف سے انہیں لے کر محتاط رویہ اپنایا۔ جبکہ ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا۔
حکومت نے مالی سال 2019سے20 کے لئے صوبہ وار منریگا مزدوری کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت چھ ریاستوں اور یونین ٹیریٹری کے مزدوروں کی یومیہ مزدوری میں ایک روپے کا بھی اضافہ نہیں ہوا ہے۔
این آئی اے عدالت کے جج جگدیپ سنگھ نے اپنے فیصلے میں کہا، ’مجھے شدید رنج اور تکلیف کے ساتھ فیصلے کا خاتمہ کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ قابل اعتماد اور قابل قبول ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے اس گھناؤنے جرم میں کسی کو گناہ گار نہیں ٹھہرایا جا سکا۔‘
اب یہ حکومت جتنا جھوٹ بولےگی اتنا نقصان ہوگا۔ 2019 میں اس حکومت کو گنگا جی ہرانے ہی والی ہیں۔ اب جتنا ہی جھوٹ بولا جائےگا گنگا کاغصہ اتنا ہی زیادہ بڑھےگا۔ حکومت کو اب تو جھوٹ بولنا روکنا ہی ہوگا۔
کمیشن نے کہا کہ الیکٹورل بانڈ اسکیم اور کارپوریٹ فنڈنگ کو محدود نہ کرنے سے سیاسی جماعتوں کو ملنے والے چندے کی شفافیت پر سنگین اثر پڑےگا۔ سیاسی جماعتوں کو غیر منضبط غیر ملکی فنڈنگ کی اجازت ملےگی اور اس سے ہندوستانی پالیسیاں غیر ملکی کمپنیوں سے متاثر ہو سکتی ہیں۔
ووٹر لسٹ سے دلت اور مسلمانوں کے نام مبینہ طور پرغائب کیے جانے کے موضوع پر سماجی کارکن اور سافٹ ویئر انجینئر خالد سیف اللہ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، دو ہفتے کے اندر اشتہارات پر خرچ کرنے میں ٹاپ 20 فیس بک اکاؤنٹ کی خدمات 1.9 کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے۔
دہرادون کی ایس ایس پی نویدتاککروتی نے بتایا کہ یہ واردات 10 مارچ کو ہوئی تھی لیکن اتراکھنڈ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے دخل کے بعد اس کے بارے میں پتا چلا۔
درخواست گزار نے دعویٰ کیا تھا کہ فلم کی ریلیز ایودھیا زمینی تنازعہ میں چل رہی ثالثی کی کارروائی کو متاثر کرے گی ۔ ا س پر عدالت نے کہا ، ثالثی کی کارروائی اور فلم ریلیز کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔ نئی دہلی: سپریم کورٹ نے […]
وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا،کامن منیمم پروگرام میںایک شرط یہ تھی کہ گٹھ بندھن میں شامل کوئی بھی پارٹی شروڈا اسمبلی ضمنی انتخاب نہیں لڑے گی ۔
رائٹ ٹو فوڈ مہم کے لیے کام کرنے والے جیاں دریج کو جمعرات کی صبح ضابطہ اخلاق کے دوران انتظامیہ کی اجازت کے بغیر پبلک میٹنگ کرنے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔
الیکشن کے قصے: 1980 کے انتخاب میں لیفٹ کے نعرے-چلےگا مزدور اڑےگی دھول، نہ بچےگا ہاتھ، نہ رہےگا پھول -کے جواب میں کانگریس نے -نہ ذات پر، نہ پات پر، اندرا جی کی بات پر، مہر لگےگی ہاتھ پر – کا نعرہ دیا تھا۔
حیدر آباد کے ایک کاروباری کا الزام ہے کہ بی جے پی جنرل سکریٹری پی مرلی دھر راؤ اور ان کے دوستوں نے 2.17 کروڑ روپے لےمنسٹری آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پوسٹ آف پرافٹ دلانے کا وعدہ کیا تھا۔ ساتھ ہی اس وقت کی کامرس منسٹر نرملا سیتارمن کے جعلی دستخط والا ایک تقرری خط بھی دکھایا تھا۔
امت شاہ نے ٹوئٹ کر کےکہا ہے کہ پارٹی گریراج سنگھ کے تمام مسائل کا حل نکالےگی۔سیٹ بدلنے پر گریراج سنگھ نے کہا تھا کہ اس سے ان کی خودداری کو ٹھیس پہنچی ہے۔
مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی اس لوک سبھا انتخاب میں ارریہ میں وائرل ویڈیو کا معاملہ اچھالکر ووٹ کے پولرائزیشن کرنے کی کوشش کر سکتی ہے۔ چونکہ اب تک وائرل ویڈیو کی جانچ رپورٹ نہیں آئی ہے۔
نوجوانوں نے اپنی طرف سے 2014 کی طرح مودی-مودی نہیں کیا۔ 2014 کے انتخابات میں کسی کے سامنے مائک رکھتے ہی مودی-مودی شروع ہو جاتا تھا۔ کچھ بھی سوال پوچھنے پر جواب مودی-مودی آتا تھا۔ اس بار ایک بار بھی ایسا نہیں ہوا۔ کیا یہ نوجوان مودی کو ووٹ نہیں کریںگے؟
الیکشن کمیشن نے سخت لہجے میں کہا ہے کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے ۔ خط لکھ کر جواب مانگا ہے کہ کیوں ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد بھی وزیر اعظم مودی کی تصویر ریل ٹکٹوں اور ایئرا نڈیا بورڈنگ پاس سے نہیں ہٹائی گئی۔ […]
فلمسازوں کو جواب دینے کے لئے 30 مارچ تک کا وقت دیا گیا۔ کانگریس نے کہا فلم کا مقصد پوری طرح سیاسی ہے اور انتخابی فائدہ لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
وزیراعظم مودی نے آئندہ عام انتخابات سے ٹھیک پہلے یہ بات کہی ہے کہ 2022 تک تمام شہریوں کورہائش فراہم کرانا ان کا مقصد ہے۔ لیکن اس اعدادو شمار کے بعد یہ صاف ہوگیا ہے کہ پی ایم اے وائی کو بہت سست رفتاری سے انجام دیا جارہا ہے۔
وارانسی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکے 111 کسانوں کامنصوبہ ہے کہ وہ اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے اور اگھوری سادھوؤں کے بھیس میں مودی کے خلاف تشہیر کریں گے۔
آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے جی ڈی پی کے اعداد و شمار کو لےکر پیدا ہوئے شک کو دور کرنے کے لئے ایک غیر جانبدارانہ گروپ کی تقرری پر زور دیا ہے۔
الیکشن کمیٹی سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیتی آیوگ کے نائب چیئر پرسن راجیو کمار نوکر شاہ ہیں اور ان کو اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے جس سے بی جے پی کو فائدہ ہوسکتا ہے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے لوک سبھا الیکشن سے پہلے کیے گئے کانگریس کے منیمم انکم گارنٹی اسکیم(این وائی اے وائی) کے وعدے اور وزیراعظم نریندر مودی کے میں بھی چوکیدار مہم پر سینئر صحافی بھاشا سنگھ اور امر اجالا کے پالیٹیکل ایڈیٹر ونود اگنی ہوتری سے ارملیش کی بات چیت۔
دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کر کے سی بی آئی کے ذریعے این ایس اے اجیت ڈوبھال کے فون کو غیر قانونی طور پرٹیپ کرنے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایجنسی نے عدالت کے سامنے حلف نامہ دائر کر کے جواب دیا۔
آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی جانکاری کے جواب میں حکومت نے گورنر کےعہدے کے لئے چھانٹے گئے امیدواروں، تقرری کو لےکر فائل نوٹنگ اور اس بارے میں کابینہ کونسل کے ممبروں، سکریٹری اور دیگر افسروں کے درمیان ہوئے صلاح مشورہ کے بارے میں بتانے سے منع کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد جس طرح عدالت میں اس کیس کی پیروی ہورہی تھی، یہ فیصلہ توقع کے عین مطابق ہی تھا۔ملزمیں کا دفاع کوئی اور نہیں بلکہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی )کے لیگل سیل کے سربراہ ستیہ پال جین کر رہے تھے۔
معروف صوفی کتھک ڈانسر منجری چترویدی سے آرٹ ادب اور موسیقی کے میدان میں طوائفوں کی خدمات اور ان کے The Courtesan Projectکے بارے میں فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت ۔
بی جے پی کارکنوں نے روی شنکر پرساد گو بیک اور آر کے سنہا(بی جے پی راجیہ سبھا ایم پی) زندہ آباد کے نعرے بھی لگائے۔بی جے پی کے کارکن روی شنکر پرساد کی امیدواری پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے کارکنوں کی بے عزتی کی ہے اور ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا ہے جو سماج میں کبھی نہیں آتے۔
بی جے پی نے کانپور سے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے ۔ان کی جگہ ستیہ دیو پچوری کو میدان میں اتارا گیا ہے۔جیا پردا کے پارٹی میں شامل ہونے کے 5 گھنٹے کے اندر ان کو رام پور سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔اب وہ اعظم خان کے خلاف رام پور سے الیکشن لڑیں گی ۔
سماجوادی پارٹی حکومت میں 4000 عہدوں پر اردو اساتذہ کی تقرری کو یوگی حکومت نے رد کر دیا تھا۔اور کہا تھا کہ اردو کے اساتذہ پہلے سے ہی طے اسٹینڈرد سے زیادہ ہیں۔
72 پارلیامانی حلقوں میں 12 جھارکھنڈ، 19 مدھیہ پردیش، 10 کرناٹک ، 8 اترپردیش اور 6 راجستھان سے ہیں۔