دی وائر

گجرا راجہ میڈیکل کالج۔ (فوٹو: www.getmyuni.com)

ایم پی: کالج نے دستاویزوں کے کمرے کو ’آسیب زدہ‘ بتاتے ہوئے آر ٹی آئی کا جواب دینے سے انکار کیا

مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر کے ایک میڈیکل کالج کا معاملہ۔آر ٹی آئی کارکن گوالیارواقع گجرا راجہ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس داخلے میں مبینہ دھاندلی کی جانچ چاہتے ہیں کہ باہری لوگوں نے دھوکہ دھڑی کرکے مقامی لوگوں کے کوٹے میں داخلہ حاصل کر لیا ہے۔

مغربی  بنگال کی وزیر اعلیٰ  ممتا بنرجی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

اتر پردیش سے ندی میں بہہ کر بنگال آ رہی ہیں لاشیں، آخری رسومات ادا کی گئیں: ممتا بنرجی

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ اتر پردیش سے متعددلاشیں ندی میں بہہ کر مغربی بنگال آ گئی ہیں۔ مالدہ ضلع میں ہم نے کچھ لاشیں دیکھی ہیں۔ ہم نے ان میں سے کچھ کی آخری رسومات ادا کر دی ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

افغانستان: شمالی اتحاد اور ہندوستان کے روابط کی کہانی

احمد شاہ مسعود کے ساتھ متواتر ملاقاتوں کے بعد متھو کمار نے نئی دہلی میں حکمرانوں کومتنبہ کیا تھا کہ کسی بھی صورت میں کبھی بھی افغانستان میں براہ راست مداخلت یا فوج بھیجنے کی غلطی نہ کی جائے۔ ہندوستان ابھی بھی اس پالیسی کو تھامے ہوئے ہے، […]

رام دیو کے ساتھ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہرلال کھٹر۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@manoharlalkhattar)

ہریانہ: وزیر اعلیٰ نے کووڈ فنڈ سےتقریباً 3 کروڑ کی پتنجلی دواؤں کی خریداری کو منظوری دی

ملک میں کورونا مہاماری کےقہرکےدوران انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نےتشویش کا اظہار کیا تھا کہ کورونل سمیت کووڈ 19کے لیےغیر منظور شدہ دواؤں کا استعمال کرنے سے موت کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔اس حقیقت کے باوجود ہریانہ سرکار کی جانب سے پتنجلی مصنوعات کی خریداری کو منظوری دی گئی۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

فرضی ٹی آر پی معاملہ: ممبئی پولیس نے دوسری چارج شیٹ میں ارنب گوسوامی کو ملزم بنایا

گزشتہ سال اکتوبر میں سامنے آئے مبینہ ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں ممبئی پولیس نے مقامی عدالت میں ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے،جس میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور چینل چلانے والی کمپنی اےآرجی آؤٹ لائر کے چار لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔

نیوزکلک کے مالک پربیر پرکایستھ۔ (فوٹو: یوٹیوب)

دہلی ہائی کورٹ کی ای ڈی کو ہدایت، نیوزکلک کے بانی  کے خلاف تعزیری کارروائی نہ کریں

اس سال فروری میں ای ڈی نے نیوزکلک کے دفتر کے ساتھ ادارےکے کئی عہدیداروں اور صحافیوں کے گھروں پر چھاپےماری کی تھی۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ چھاپے مبینہ منی لانڈرنگ معاملے سے جڑے تھے اور ایجنسی ادارے کو غیرممالک کی مشتبہ کمپنیوں سے رقم ملنے کی جانچ کر رہی تھی۔

(فوٹو: رائٹرس)

بزرگ مسلمان پر حملہ: غازی آباد پولیس نے ٹوئٹر انڈیا کے ایم ڈی کو بھیجا دوسرا نوٹس

غازی آباد پولیس نےسوموار دیر شام نوٹس جاری کر ٹوئٹر انڈیا کے ایم ڈی کو آگاہ کیا کہ اگر وہ 24 جون کو اس کے سامنے پیش نہیں ہوئے تو اسے جانچ میں رکاوٹ کے مترادف مانا جائےگا اور قانونی کارروائی کی جائےگی۔

(فوٹو:  رائٹرس)

غازی آباد میں بزرگ مسلمان  پر حملے کے سلسلے میں ٹوئٹر انڈیا نے 50 ٹوئٹ پر روک لگائی

ٹوئٹرکی جانب سے یہ کارروائی یوپی پولیس کے ذریعےمبینہ طور پرفرقہ وارنہ کشیدگی کو بڑھاوا دینے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف چل رہی جانچ کے مد نظر کی گئی ہے۔ غازی آباد کے لونی میں ایک بزرگ مسلمان کے ساتھ مارپیٹ، ان کی داڑھی کاٹنے اور انہیں‘جئے شری رام’بولنے کے لیے مجبور کرنے کے واقعہ سے متعلق ویڈیو/خبر ٹوئٹ کرنے کو لےکردی وائر اور ٹوئٹر کے ساتھ کئی صحافیوں اور رہنماؤں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو : پی ٹی آئی

کیا عبادت گاہوں میں جمع دولت پر کنڈلی مار کر بیٹھے ذمہ داران لوگوں کی فلاح نہیں چاہتے؟

کیا ہی اچھا ہوتا کہ ان عبادت گاہوں کے زیر تصرف سونے، دولت کے انبار اور وسیع و عریض اراضی کو بھگوان کے عقیدت مندوں یا اللہ کے بندو ں کی فلاح و بہبود اور ان کی غربت دور کرنے کے لیے خرچ کیا جاتا۔مہنتوں و پجاریوں کوبھی احساس ہونا چاہیے کہ اس دولت پر کنڈلی مار کربیٹھنے کے بجائے اس کو خرچ کرنے سے ہی بھگوان زیادہ خوش ہوجاتے، کیونکہ مجھے یقین ہے کہ وہ اپنے بندو ں کو بلکتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔

مئی2021 میں اتر پردیش کے زیور کے میولا گوپال گڑھ گاؤں میں اپنی بیمار ماں کے ساتھ دینیش کمار۔ (فوٹو: رائٹرس)

کووڈ 19 سے متاثر شمالی  اور وسطی ہندوستان کے دیہی علاقے کیا ان دیکھی کا شکار ہوئے ہیں

کورونا مہاماری کی دوسری لہر کےقہر سے ملک کے گاؤں بھی نہیں بچ سکے ہیں۔ اس دوران میڈیا میں چھپی خبریں بتاتی ہیں کہ دیہی علاقوں میں کووڈ 19 کا اثر سرکاری اعدادوشمار سےالگ ہیں۔

امید پہلوان ادریسی۔ (فوٹو: فیس بک/Ummed Pahalwan Idrisi)

بزرگ مسلمان پر حملہ: متاثرہ  کے ساتھ فیس بک لائیو کرنے والے سماجوادی رہنما دہلی سے گرفتار

سماجوادی پارٹی کےرہنما امید پہلوان ادریسی نے مذہبی وجوہات سے حملے کا شکار ہونے کا دعویٰ کرنے والے 72سالہ عبدالصمد سیفی کے ساتھ فیس بک لائیوکیا تھا۔الزام ہے کہ اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں چار نوجوانوں نے سیفی کو ‘جئے شری رام’کے نعرے لگانے کو مجبور کیا تھااور اس کی داڑھی کاٹنے کے ساتھ ان کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔

فوٹو: رائٹرس

بزرگ مسلمان  پر حملہ: یوپی پولیس نے ٹوئٹر کے ایم ڈی کو ایک ہفتے میں پیش ہونے کو کہا

اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی میں گزشتہ پانچ جون کو ایک بزرگ مسلمان پرحملہ کرنے کےمعاملے میں پولیس نے ٹوئٹر انڈیا کےایم ڈی کو نوٹس بھیج کر جانچ میں شامل ہونے کے لیے کہا ہے۔ معاملے سے متعلق ویڈیو/خبر ٹوئٹ کرنے کو لےکر دی وائر اور ٹوئٹر سمیت کئی صحافیوں کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ اس بیچ عدالت نے بزرگ پر حملے کے ملزم9 لوگوں کو ضمانت دے دی ہے۔

ملکھا سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا/Sanyam Bahga)

’فلائنگ سکھ‘ ملکھا سنگھ نہیں رہے

چار بار ایشیائی کھیلوں میں طلائی تمغہ جیتنے والےملکھا سنگھ نے 1958دولت مشترکہ کھیلوں میں بھی طلائی تمغہ حاصل کیا تھا۔ حالانکہ ان کی بہترین کارکردگی 1960 کے روم اولمپکس میں تھی، جس میں وہ 400 میٹرکےفائنل میں چوتھے مقام پر رہے تھے۔ گزشتہ13 جون کو ان کی85سالہ بیوی نرمل کور بھی موہالی کے ایک نجی اسپتال میں کورونا وائرس سے اپنی جنگ ہار گئی تھیں۔

1502 AKI.00_33_35_01.Still004

ملک میں ’تاناشاہ‘، بیرون ملک جمہوریت کا مسیحا؛ اصلی مودی کون؟

ویڈیو: جی7چوٹی کانفرنس کےدوران ہندوستان کےوزیراعظم نریندر مودی نے جمہوری اور آئینی قدروں کی بات کی، لیکن ملک کے اندر صورتحال کچھ اور ہی ہے۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

یوگ گرو رام دیو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ایلوپیتھی پر بیان والے معاملے میں رام دیو کے خلاف چھتیس گڑھ میں بھی معاملہ درج

آئی ایم اے کی چھتیس گڑھ اکائی کےعہدیداروں نے الزام لگایا کہ رام دیو کی گمراہ کن جانکاری اور بیان کی وجہ سے ماڈرن میڈیکل سائنس کے استعمال سے صحت یاب ہو رہے 90 فیصدی سے زیادہ مریض تشویش کی حالت میں آ جائیں گے۔

(فوٹو:  پی ٹی آئی)

کورونا کی تیسری لہر میں بالغان کی بہ نسبت بچوں کو کم خطرہ: ڈبلیو ایچ او-ایمس سروے

ڈبلیو ایچ او اور ایمس کی تازہ ترین سیرو پریویلنس اسٹڈی کے مطابق سارس – سی اووی 2 کی سیرو پازیٹوٹی شرح بالغان کی آبادی کی بہ نسبت بچوں میں زیادہ ہے اس لیے یہ امکان نہیں ہے کہ مستقبل میں کووڈ 19 کا موجودہ ویرینٹ دو سال اور اس سے زیادہ کی عمر کے بچوں کو تقابلی طور پرزیادہ متاثر کرےگا۔

علامتی تصویر، وکی میڈیا کامنس

میڈیا تنظیموں نے دی وائر اور صحافیوں کے خلاف یوپی پولیس کی ایف آئی آر کو ہراسانی بتایا

اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی میں گزشتہ پانچ جون کو ایک بزرگ مسلمان پرحملہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔متاثرہ کاالزام تھا کہ حملہ آوروں نے ان کی داڑھی کاٹ دی تھی اور ان سے جبراً ‘جئے شری رام’ کا نعرہ لگانے کو کہا تھا۔اس معاملے سے متعلق ویڈیو/خبر ٹوئٹ کرنے کو لےکر دی وائر سمیت کئی صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

عائشہ سلطانہ۔ (فوٹو بہ شکریہ فیس بک/@AishaAzimOfficial)

لکش دیپ: عدالت نے سیڈیشن معاملے میں فلمساز عائشہ سلطانہ کو عبوری پیشگی ضمانت دی

لکش دیپ کی کارکن اورفلمساز عائشہ سلطانہ نے کہا تھا کہ اس یونین ٹریٹری کے ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کھوڑا ایک حیاتیاتی ہتھیار ہیں، جن کا استعمال مرکزی حکومت کے ذریعے یہاں کے لوگوں پر کیا جا رہا ہے۔مسلم اکثریتی لکش دیپ حال ہی میں پیش کی گئیں تجاویز کو لےکر تنازعہ میں گھرا ہوا ہے۔ وہاں کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کو ہٹانے کی مانگ کی جا رہی ہے۔

امید پہلوان ادریسی۔ (فوٹو: فیس بک/Ummed Pahalwan Idrisi)

متاثرہ مسلمان  کے ساتھ فیس بک لائیو کرنے والے سماجوادی پارٹی کے رہنما کے خلاف بھی ایف آئی آر درج

اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں عبدالصمد سیفی نام کے ایک بزرگ مسلمان پر حملہ کرنے اور انہیں‘جئے شری رام’ کہنے پر مجبور کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس سلسلے میں دہلی کے تلک مارگ تھانے میں دی گئی ایک شکایت میں اداکارہ سورا بھاسکر، ٹوئٹر کے ایم ڈی منیش ماہیشوری، دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی، ٹوئٹر انک، ٹوئٹر انڈیا اور آصف خان کا نام شامل ہے۔

بلندشہر میں ببلو سیفی۔ (فوٹو: عصمت آرا/دی وائر)

متاثرہ مسلمان کے اہل خانہ نے معاملے میں یوپی پولیس کے ’فرقہ وارانہ زاویہ‘ نہ ہونے کے دعوے کو چیلنج کیا

اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں عبدالصمد سیفی نام کے ایک بزرگ مسلمان پر حملہ کرنے اور انہیں ‘جئے شری رام’ کہنے پر مجبور کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ متاثرہ کے بیٹے کا کہنا ہے کہ والد نےتحریری شکایت میں ان کے ساتھ ہوئی بدسلوکی کو بیان کیا ہے، لیکن پولیس نے جو ایف آئی آر لکھی ہے، اس میں اہم تفصیلات کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

صحافی آشیش ساگر۔ (فوٹو: دھیرج مشرا)

یوپی: باندہ میں غیر قانونی ریت کان کنی کی رپورٹ کرنے پر صحافی کو دھمکی،ماں سے کہا-سمجھا لینا بیٹے کو

صحافی آشیش ساگر پچھلے کچھ دنوں سے اتر پردیش کے باندہ ضلع میں کین ندی میں غیر قانونی ریت کان کنی کی رپورٹنگ کر رہے ہیں۔الزام ہے کہ ضلع کے پیلانی حلقہ کی املور مورم کان سے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریت نکالی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ندی اور ماحولیات کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ سے شکایت کی گئی ہے۔ وہیں علاقے کے ایس ڈی ایم کا کہنا ہے کہ غیرقانونی کان کنی نہیں ہو رہی ہے۔

جنگل کوڑیا سی ایچ سی۔ (فوٹو:اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: وزیر اعلیٰ کے گود لیے اسپتال صوبے کی خستہ حال صحت خدمات کا نمونہ محض ہیں

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ دنوں گورکھپور کے دو کمیونٹی ہیلتھ سینٹرکو گود لینے کا اعلان کیا تھا۔ قیام کے کئی سالوں بعد بھی یہاں نہ مناسب تعداد میں طبی عملہ ہیں، نہ ہی دیگر سہولیات۔المیہ یہ ہے کہ دونوں اسپتالوں میں ایکسرے ٹیکنیشن ہیں، لیکن ایکسرے مشین ندارد ہیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

دی وائر اور دیگر کے خلاف یوپی پولیس کی ایف آئی آر انتقامی جذبے کو دکھاتی ہے: پریس کلب

دی وائر سمیت دیگر میڈیا اداروں نے اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں ایک بزرگ مسلمان پر حملہ کر انہیں ‘جئے شری رام’ کہنے پر مجبور کرنے کا الزام لگانے سے متعلق خبر شائع کی تھی۔ اس کو لےکر دی وائر اور دیگرتمام لوگوں کے خلاف یوپی پولیس نے کیس درج کر دیا ہے۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

ہاتھرس معاملہ: صحافی کپن اورتین دیگر  کے خلاف امن و امان خراب کرنے کے الزام  رد

اتر پردیش پولیس نے پچھلے سال پانچ اکتوبر کو ہاتھرس جانے کے راستے میں کیرل کے ایک صحافی صدیق کپن سمیت چار نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام لگایا تھا کہ ہاتھرس گینگ ریپ اورقتل معاملے کے مدنظر فرقہ وارانہ تشدد بھڑ کانے اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ یوپی سرکار نے دعویٰ کیا تھا کہ کپن صحافی نہیں، بلکہ انتہا پسند تنظیم پی ایف آئی کے ممبر ہیں۔

(فوٹو: رائٹرس)

غازی آباد حملہ: آدھی رات کو ٹوئٹر، اپوزیشن رہنماؤں اور صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج

غازی آباد میں ایک بزرگ مسلمان کی بے رحمی سے پٹائی کے سلسلے میں ٹوئٹ کرنے کے معاملے میں منگل کی دیر رات کو آلٹ نیوز کے محمد زبیر،صحافی رعنا ایوب، دی وائر، کانگریس رہنما سلمان نظامی، مشکور عثمانی، شمع محمد، صبا نقوی، ٹوئٹر انک و ٹوئٹر کمیونی کیشن انڈیا پی وی ٹی کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔

File photo of Narendra Modi and Yogi Adityanath. Photo: PTI

کیا اتر پردیش بی جے پی میں ہو رہی اٹھاپٹک کسی تبدیلی کا اشارہ ہے

اسمبلی انتخابات سے کچھ مہینے پہلے اتر پردیش بی جے پی میں‘سیاسی عدم استحکام’کا انفیکشن شروع ہو گیا، جس کے مرکزمیں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔ بی جے پی-آر ایس ایس کے رہنماؤں کے غوروخوض کے بیچ سوال اٹھتا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایسا کیا ہوا کہ انہیں یوپی کا میدان فتح کرنااتنا آسان نہیں دکھ رہا، جتنا سمجھا جا رہا تھا۔

(فوٹو:  رائٹرس)

جموں وکشمیر: غیر کشمیری افسروں سے امید نہیں، یہ کہنے پر ایک شخص کو گرفتار کر جیل بھیجا گیا

کشمیر گھاٹی میں گاندربل کےصفاپورہ کے رہنے والےسجاد راشد صو فی نے 10 جون کولیفٹیننٹ گورنر کے صلاح کار کے ساتھ مقامی لوگوں کی بات چیت کے دوران یہ تبصرہ کیا تھا۔ مبینہ طور پر ان کے اس تبصرے سے گاندربل کی ڈپٹی کمشنر ناراض ہو گئیں، جو اتر پردیش سے ہیں۔ مختلف کمیونٹی کے بیچ عداوت کو بڑھاوا دینے کے لیے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ153 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Synced Sequence.00_20_12_19.Still020

گورکھپور: گورکھ ناتھ مندر سے متصل گھروں کی منتقلی کا عمل غیرمعمولی ہے

ویڈیو: اتر پردیش کے گورکھپور واقع گورکھ ناتھ مندر سے لگے ایک درجن سے زیادہ گھروں کو ہٹاکر وہاں مبینہ طور پر مندر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پولیس فورس کی تعیناتی کو لےکر ہنگامہ مچا ہوا ہے۔متاثرین کاالزام ہے کہ دباؤ میں ان سے دستخط کروائے گئے، جبکہ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سب نے بنا دباؤ کے دستخط کیے ہیں۔ اس مدعے پر گورکھپور نیوزلائن ویب سائٹ کے مدیر منوج سنگھ سے مکل سنگھ چوہان کی بات چیت۔

متاثرہ بزرگ  مسلمان کی جانب سے جاری کیے گئے ویڈیو کاا سکرین شاٹ۔ (فوٹو: ٹوئٹر/@unknwnn_girl)

یوپی: غازی آباد میں بزرگ مسلمان شخص پر حملہ، ’جئے شری رام‘ کہنے کے لیے مجبور کرنے کا الزام

اتر پردیش میں غازی آباد کے لونی میں یہ واقعہ گزشتہ پانچ جون کو رونماہوا۔ اس سے متعلق ویڈیو کچھ دن پہلے ہی سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے۔ اس مبینہ ویڈیو جس میں بلندشہر کے رہنے والے عبدالصمدسیفی کو کم از کم دو ملزمین کے ذریعےپیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان میں سے ایک سیفی کو مارتا ہے اور ان کی داڑھی کاٹنے کی کوشش کرتا ہے۔

عائشہ سلطانہ۔ (فوٹو بہ شکریہ فیس بک/@AishaAzimOfficial)

لکش دیپ: عائشہ سلطانہ پر سیڈیشن کے معاملے کے بعد کئی بی جے پی رہنماؤں کا استعفیٰ

لکش دیپ کی کارکن اور فلمساز عائشہ سلطانہ نے کہا تھا کہ مرکز ایڈمنسٹریٹرپرفل پٹیل کو ‘حیاتیاتی ہتھیار’کی طرح استعمال کر رہا ہے، اس کو لےکر بی جے پی کی مقامی اکائی نے ان پر سیڈیشن کا معاملہ درج کروایا ہے۔ بی جے پی رہنماؤں نے سلطانہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی پوری اکائی پٹیل کی ‘جمہوریت مخالف، عوام دشمن اور خطرناک پالیسیوں کی خرابیوں’سے واقف تھی۔

WhatsApp Image 2021-06-10 at 21.44.26

لکش دیپ کو بچانے کے لیے پہلا تاریخی احتجاج

ویڈیو:لکش دیپ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کی جانب سے لائے گئے مسودہ قوانین کے تحت اس مسلم اکثریتی جزیرےسے شراب نوشی سے پابندی ہٹانے، بیف پر پابندی عائدکرنے اورساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کے جھونپڑے توڑے جانے ہیں۔ ان میں بےحد کم جرائم والے لکش دیپ میں اینٹی غنڈہ ایکٹ لانا اور دو سے زیادہ بچوں والوں کو پنچایت چناؤ لڑنے سے روکنے کا بھی اہتمام بھی شامل ہے۔

بہار کے بکسر میں گنگا میں تیرتی لاش۔ (فوٹو بہ شکریہ: امرناتھ تیواری/Unexplored Adventure)

گنگا میں بہتی لاشوں کے موضوع پر لکھی نظم کو گجرات ساہتیہ اکادمی نے ’انارکی‘ اور ’لٹریری نکسل‘ بتایا

کورونا مہاماری کی دوسری لہر کے دوران گنگا میں بہتی لاشوں کو دیکھ کر گجراتی شاعرہ پارل کھکر نے ایک نظم لکھی تھی۔ گجرات ساہتیہ اکادمی کی اشاعت میں اس کو لےکر کہا گیا ہے کہ لفظوں کا ان طاقتوں کے ذریعےغلط استعمال کیا گیا، جو مرکز اور اس کےقوم پرست نظریے کے مخالف ہیں۔

جئے پال کے گھر میں بنی مزاریں۔ (بہ شکریہ: ویڈیوگریب/ٹائمس آف انڈیا)

اتر پردیش: بجرنگ دل کی مخالفت کے بعد ہندو فیملی نے گھر میں بنی مزاریں ہٹائیں

معاملہ علی گڑھ کا ہے، جہاں ایک ہندوفیملی نے جلیسر کے پیر بابا میں اپنی عقیدت کی وجہ سے اپنے گھر میں دو چھوٹی مزار بنائی ہوئی تھیں۔ بجرنگ دل کے کارکنوں کے ذریعے‘ہندوؤں کےتبدیلی مذہب کی سازش کرنے’کا الزام لگانے کے بعد انہیں ہٹا دیا گیا۔

وزیر اعظم  نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

نریندر مودی کا یہ دعویٰ کہ صوبوں نے خود کووڈ ٹیکہ خریدنے کا مطالبہ کیا تھا، غلط ہے

سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعدسات جون کو وزیراعظم نریندر مودی نے ٹیکہ کاری پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا اور پرانی پالیسی کے لیے صوبوں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا۔ حالانکہ آلٹ نیوز کی پڑتال بتاتی ہے کہ دو وزرائے اعلیٰ کے بیانات کو چھوڑ دیں تو کسی بھی صوبے نے خود ویکسین خریدنے کی مانگ نہیں کی تھی۔

پٹنہ میں بینس شمشان گھاٹ کے باہر آخری رسومات کے انتظار میں پڑے کووڈ متاثرین  کی لاشیں۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بہار: جائزہ کے بعد کووڈ 19اموات کی تعداد میں اضافہ، 5458 سے بڑھ کر 9429 ہوئی موت کی تعداد

انفیکشن اورا موات کے اعدادوشمار چھپانے کے الزام لگنے کے بعد پچھلے مہینے ایک پی آئی ایل کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے پٹنہ ہائی کورٹ نے نتیش کمار سرکار سے مہاماری کی دوسری لہر کے دوران گاؤں میں کووڈ 19 سے ہوئی اموات کا حساب دینے کو کہا تھا۔ عدالت نے ضلع واراموات کے اعدادوشمار بھی پیش کرنے کو کہا تھا۔