آئی ایس آئی

علامتی تصویر : پی ٹی آئی

ایران-امریکہ تنازعہ: عام انتخابات کے بعد بننے والی حکومت کا پہلا چیلنج

امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ (فوٹو: پی ٹی آئی)

مودی حکومت کو باہر کا راستہ دکھایا جانا چاہیے: منموہن سنگھ

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ 2014 میں مودی اچھے دن کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے۔ ان کے پانچ سال کی مدت ہندوستان کے نوجوانوں، کسانوں، کاروباریوں اور ہر جمہوری‎ ادارہ کے لئے سب سے زیادہ خوفناک اور تباہ کن رہا ہے۔

(فوٹو بشکریہ : آرٹسٹ یونائٹ انڈیا)

فلمسازوں اور سائنس دانوں کے بعد 600 سے زیادہ تھیٹر فنکاروں نے کی بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کی اپیل

ایک مشترکہ بیان میں ان فنکاروں نے کہا کہ بی جے پی وکاس کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن ہندوتوا کے غنڈوں کو نفرت اور تشدد کی سیاست کی کھلی چھوٹ دے دی۔ سوال اٹھانے، جھوٹ اجاگر کرنے اور سچ بولنے کو ملک مخالف قرار دیا جاتا ہے۔ ان اداروں کا گلا گھونٹ دیا گیا، جہاں عدم اتفاق پر بات ہو سکتی تھی۔

فوٹو: رائٹرس

کیا پاکستان مودی کی جیت کے لئے جیش محمد کا استعمال کر رہا ہے؟

پاکستان کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کے لئے نریندر مودی کی ایک اور جیت سے اچھا کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔ان کی پالیسیوں نے پاکستانیوں کو یہ یقین دلانے کا کام کیا ہے کہ ہندوستان میں مسلمان کبھی بھی محفوظ نہیں رہ سکتے ہیں۔

SpyChronicles

بک ریویو : را،آئی ایس آئی اور امن کے بھرم کو کھولتی کتاب

اس کتاب سے وقتی سیاسی فائدہ اٹھانے کے بجائے ہندوستانی حکومت کو با ور کرایا جائے، کہ ہندوستانی انٹلی جنس کے اس ماہرکی باتو ں کو سنجیدگی سے لیکر امن مساعی کا آغاز کرکے عوامی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کی طرف پیش رفت کریں۔