بامبے ہائی کورٹ نےممبئی کی وکیل نکیتا جیکب کو راحت دیتے ہوئے دہلی کی متعلقہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔ یہ معاملہ کسانوں کے احتجاج کے سلسلے میں ماحولیاتی کارکن گریتا تنبیرکی جانب سے شیئر کیے گئے ٹول کٹ سے متعلق ہے۔
ویڈیو:کسانوں کی تحریک سےمتعلق ٹول کٹ معاملہ اب بڑا سیاسی مسئلہ بن چکا ہے۔ دہلی پولیس نے اس معاملے میں ماحولیاتی کارکن دشا روی کو بنگلورو سے گرفتار کیا ہے۔ اس پورے مسئلے پر پولیس اور سرکار نے کس طرح سے کام کیا، بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
دوسرے ممالک ہوں گے جہاں گریتااسٹار ہیں ، ہم اپنی گریتا دشا روی کو جیل میں رکھتے ہیں۔ وہ کوئی اور زمانہ ہوگا اور کوئی اور ملک جہاں مفاد سے اوپر اٹھ کر فطرت اور ماحولیات کی فکرکرنے والوں کا استقبال ہوتا ہے۔ یہاں ان کو جیل ملتا ہے۔
ویڈیو: بنگلور میں ہوئی اسدالدین اویسی کی ایک ریلی میں ’امولیہ‘نامی لڑکی نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے ، اس کو اب سیڈیشن کے الزام میں 14 دن کی عدالتی حراست میں لیا گیا ہے۔ اس پر اپوروانند کا نظریہ۔
آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو میرا اور نہ ہی میری پارٹی کا اس خاتون سے کوئی تعلق ہے۔ جب تک ہم زندہ ہیں، ہم ہندوستان زندہ باد کہتے رہیں گے۔
اتر پردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شہریت قانون (سی اےاے) کےخلاف بیان دینے کے الزام میں متھرا جیل میں بند ڈاکٹر کفیل خان پر این ایس اے لگایا گیا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم چیف اسدالدین اویسی نے کہا کہ شہریت قانون صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ سبھی ہندوستانیوں کے لیے باعث تشویش ہے۔ یہ لڑائی صرف مسلمانوں کی نہیں ہے بلکہ دلت، ایس سی، ایس ٹی کی بھی ہے اور قانون کے خلاف لگاتار جد جہد کرنا ہوگا۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ، اگر ہم اس بل کو پاس کر دیتے ہیں تو یہ مہاتما گاندھی اور آئین کے معمار بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین ہوگی ۔ اس بل کو لانا مجاہد آزادی کی توہین ہوگی ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ،آپ دو قومی نظریے کو زندہ کر رہے ہیں ۔ ایک ہندوستانی مسلمان ہونے کے ناطے میں جناح کے اس نظریے کو خارج کرتا ہوں ۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ جب سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں کہتا ہے کہ 1949 میں مورتیاں رکھ دی گئیں۔6 دسمبر کو مسجد کا ڈھانچہ گرائے جانے کو وہ جرم قرار دیتا ہے۔ 1934 میں ہوئے فسادات کو جرم بتاتا ہے۔تو یہ جگہ ہندوؤں کو کیسے مل سکتی ہے؟
آزادی کے فورا ً بعد قیادت کی وراثت مسلمانوں کے اشرافیہ طبقے کے پاس منتقل ہو گئی۔ یہ افراد زیادہ تر سیاسی خاندانوں سے تعلق رکھتے تھے یا پھر سیاسی تعلقات کے سبب سیاست میں آئے تھے۔ ان رہنماؤں نے معاشرے کی ترقی کے بجائے سیاسی کریئر پر زیادہ توجہ مرکوز کی۔
سماجی‘ تعلیمی پسماندگی کی بنیاد پر مسلمانوں کو ریزرویشن دیے جائیں ۔ حیدرآباد:رکن پارلیمنٹ و صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ بی جے پی اور کانگریس دونوں اہم سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کمزور طبقات کوریزرویشن فراہم کرنے کے اقدامات […]
تاج پر کئی بار متنازعہ بیان دے چکے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، سیاحت کی نظر سے یہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ نئی دہلی: بی جے پی رہنما سنگیت سوم کے تاج محل پر دئے گئے متنازعہ بیان کے بعد اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ […]
وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے مہنت کے فرائض انجام دینے کے لئے سرکاری خزانہ سے رقم حاصل کی ہے۔ حیدرآباد: رکن پارلیمنٹ و صدرکل ہندمجلس اتحاد المسلمین اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ بہ حیثیت اڈمنسٹریٹر پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں […]