یوم جمہوریہ پر خاص: ایک ایسے وقت میں جب آئین کی روح اور اس کے ‘بنیادی ڈھانچے’ کے تحفظ پر بحث چھڑی ہوئی ہے، یہ ضروری ہے کہ اس کی بنیادی روح اور اس کے مقصد کو عام لوگوں تک پہنچایا جائے کیونکہ جب تک ‘جمہور’ ہمارے آئین کو نہیں سمجھے گا، ہمارا جمہوری نظام صرف ایک کھلونا بن کر رہ جائے گا۔
اتر پردیش کے بریلی ضلع کے فرید پور کےایک سرکاری اسکول کا معاملہ۔وشو ہندو پریشد کے مقامی عہدیداروں نے مذہب تبدیل کرانے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے اسکول کی پرنسپل اور شکشامتر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نے یو ڈی آئی ایس ای کےاعدادوشمار کے حوالے سے ایوان میں بتایا کہ جن 42074 اسکولوں میں پانی پینے کی سہولت نہیں ہےان میں سب سے زیادہ 8522 آسام میں ہیں۔ لڑکے اور لڑکیوں کے لیے الگ ٹوائلٹ نہ ہونے کے معاملے میں بھی آسام پہلے نمبر پر ہے۔
راجستھان کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے کہا کہ ملک میں جس طرح کا ماحول بنایا جا رہا ہے، اس میں ہمارے آئین بننے کی تمہید اور جذبات کی تشہیر سے ہی ہم ملک میں ہم آہنگی، اتحاد، سالمیت کو قائم رکھ سکتے ہیں۔
کانگریس ایم ایل اے اور وزیر ورشا گایک واڑ نے کہا کہ طلبا آئین کی تمہید کی پڑھنت کریں گے تاکہ وہ اس کی اہمیت جانیں۔ حکومت کی یہ کافی پرانی تجویز ہے لیکن ہم اس کو 26 جنوری سے نافذ کریں گے۔ وزیر نے کہا کہ طلبا ہر روز صبح کی پریئر کے بعد تمہید کی پڑھنت کریں گے۔
احمدآباد کے ایک پرائیویٹ اسکول کے ذریعے 5ویں سے 10 ویں کلاس کے طلبا سے وزیراعظم کو شہریت ترمیم قانون پر مبارک باد اور حمایت دینے کے لیے پوسٹ کارڈ لکھنے کو کہا گیا تھا۔ گارجین کے اس کی مخالفت کرنے کے بعد اسکول انتظامیہ نے معافی مانگتے ہوئے بچوں کے ذریعے لکھے پوسٹ کارڈ واپس کر دیے۔
دمن کے ضلع مجسٹریٹ راکیش منہاس کی ہدایت کے بعد پورے دمن میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور دو سرکاری اسکولوں کو عارضی جیلوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
رام کو امامِ ہند کہنے والے اقبال نے کیا نہیں لکھا،لیکن اب ملک کی سیاست زیادہ شدت سے پہچان کی سیاست کے گرد ناچ رہی ہے۔ زبان و ادب یا کوئی بھی ایسی چیز جو ان دو ملکوں کو جوڑ سکتی ہے اس پرحملہ تیز ہو گیا ہے اتفاق سے ہندوستان میں ایسی تمام چیزیں کسی نہ کسی طور پرمسلمانوں سے جوڑ دی گئی ہیں اس لئے مسلمان اس حملے کی زد میں ہے۔
وشو ہندو پریشد نے پیلی بھیت کے ایک پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر پر قومی ترانے کی جگہ اقبال کی دعا پڑھوانے کا الزام لگایا ۔ ان سے شکایت نہیں لیکن ضلع مجسٹریٹ سے ہے ۔ انہوں نے جس دعا کے لیے ہیڈ ماسٹر کو سزا دی ، کیا اس کے بارے میں ان کو کچھ معلوم نہیں ؟ کیا ب ہم ایسی انتظامیہ کی مہربای پر ہیں جو وشو ہندو پریشد کا حکم بجانے کے علاوہ اپنے دل اور دماغ کا استعمال بھول چکے ہیں ؟
ہیڈ ماسٹر پر الزام تھا کہ صبح کی اسمبلی میں بچوں سے علامہ اقبال کی نظم لب پہ آتی ہے دعا…پڑھائی جاتی تھی۔وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل جیسی تنظیموں کا کہنا تھا کہ یہ مذہبی نظم ہے اور مدرسوں میں گائی جاتی ہے۔
یہ معاملہ اترپردیش کے سدھارتھ نگر ضلع کے شہرت گڑھ واقع سرسوتی ششو مندر کا ہے۔ بچوں کے والد نے پرنسپل پر ان کی کمیونٹی کو لے کر دشنام طرازی کا الزام لگایا ہے۔
پرنسپل کا کہنا ہے کہ ، ہوسکتا ہے بچوں نے یہ سب گھر میں سیکھا ہو۔ ہم نے کئی بار ان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ سب برابر ہیں لیکن اشرافیہ کے بچے دلت کمیونٹی کے بچوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بہار میں 38 طالبعلموں پر ایک ٹیچر ہے جبکہ دوسرے مقام پر دہلی ہے، یہاں 35 طالب علموں پر ایک ٹیچر ہے۔ سب سے بہتر حالت سکّم کی ہے، جہاں چار طالبعلموں پر ایک ٹیچر ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکین میں لائحہ عمل کو لے کر اختلافات تھے، لیکن جس ایک بات پر وہ متفق تھے، وہ یہ تھا کہ ہندوستان کی حالیہ کارروائی یکطرفہ ہے اور اس نے معاملات کو پیچیدہ کرکے خطے میں کشیدگی پیدا کردی ہے۔
سبھی پرائیویٹ اسکول آج سوموار کو مسلسل 15 ویں دن بھی بند رہے کیونکہ گزشتہ دو دن سے یہاں ہوئے پر تشدد مظاہروں کے مد نظر والدین اپنے بچوں کے تحفظ کو لے کر فکر مند ہیں۔
بی جے پی نے اسکولوں میں ذات سے متعلق رسٹ بینڈ پر پابندی لگانے والے سرکلر کو ہندو مخالف کارروائی قرار دیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے سرکلر واپس لینے کی مانگ کی ہےاور اسکول آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا انہوں نے دوسرے مذاہب کی علامتوں پر بھی پابندی عائد کرنے کی جرأت کی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق تمل ناڈو کے کئی اسکولوں میں بچوں کی ذات بتانے کے لئے ان کے ہاتھ میں الگ الگ رنگوں کے بینڈ پہنائے جا رہے ہیں۔ڈائریکٹر آف اسکول ایجوکیشن نے ایسے اسکولوں کی پہچان کر کے ان کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یو ڈی آئی ایس ای کی سال 19-2017 کی رپورٹ کے مطابق؛ ملک کے صرف 63.14 فیصد اسکولوں میں بجلی موجود تھی، جبکہ باقی اسکولوں میں بجلی نہیں تھی۔
وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کو 3 سالوں میں کھانے کا معیار خراب ہونے سے متعلق 15 ریاستوں اور یونین ٹریٹری سے 35 شکایتں ملیں۔
ہندوستان اور پاکستان میں انتخابات کے مواقع پر سیاستدان اکثر بدعنوانی سے پاک انتظامیہ کے لیے ڈنمارک کی مثالیں دیتے ہیں۔ مگر ہر پانچ سال بعد یہ دونوں ممالک ڈنمارک کی پیروی کرنے کے بجائے بدعنوانی کےدلدل میں مزید دھنس جاتے ہیں۔
سرکاری اسکولوں کو بہت ہی اسپانسرڈ طریقے سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں کی طرف سے اس بات کی غلط تشہیر کی گئی ہے کہ سرکاری اسکولوں سے بہتر پرائیویٹ اسکول ہوتے ہیں اور سرکاری اسکولوں میں اصلاح کی کوئی گنجائش نہیں بچی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے دہلی کے ایک اسکول میں ہندو اور مسلمان طلبا کو الگ الگ بٹھانے اور ماہر ماحولیات جی ڈی اگروال کے انتقال پر ونود دو کا تبصرہ۔
ہندو مسلم بچوں کو الگ الگ بٹھانے کے معاملے میں این ڈی ایم سی کے اسکول انچارج سی بی سہراوت کو معطل کر دیا گیا ہے ،وہیں دہلی حکومت نے جانچ کے حکم بھی دیے ہیں۔
اسکول کے ایک ذرائع نے بتایا کہ مذہب کی بنیاد پر سیکشن میں تبدیلی اسکول انچارج سہراوت کے آنے کے بعد شروع ہوئی ۔ انہوں نے ہی یہ فیصلہ لیا اس میں باقی اساتذہ کی رائے نہیں لی گئی ۔
اس معاملے کو لے کر اسکول کا الزام ہے کہ ؛ اسکول کو بدنام کرنے میں کچھ لوگوں کے اپنے ذاتی مفاد چھپے ہوئے ہیں ،اس لیے پولیس میں شکایت کی گئی ہے۔
بہار کے چھپرا ضلع کے ایک اسکول کی طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ گزشتہ 7 مہینے سے اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا جا رہا ہے اور اس کو بلیک میل بھی کیا جا رہا ہے۔معاملے میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد 18 ملزموں میں سے 6 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
عوام کو سماجی تحفظ فراہم کرانے کے علاوہ جس چیز نے ڈنمارک کو بدعنوانی سے پاک رکھا ہے وہ سیاست دانوں کی سادہ زندگی ہے۔
راجستھان کے وزیر تعلیم واسودیو دیونانی کا کہنا ہے کہ اس طرح کے پروگرام سے بچوں میں اخلاقیات پیدا ہوگی۔
اگر حکومتیں بچوں کی ابتدائی دیکھ بھال اور حفاظت پر دھیان دیتیں، تو آج راکھی، مینو اور سیتا زندہ ہوتیں۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کا یہ مطالعہ دہلی کے 650 اسکولوں کے ذریعے اسکولی تعلیم بیچ میں چھوڑنے والے بچوںکے بارےمیں دئے گئے سالانہ اعداد و شمار پر مبنی ہے۔
ریاست کے رتلام ضلع کے ایک پرائیویٹ اسکول میں سالانہ تقریب کے دوران گھومر گانا پر ڈانس کے دوران ہوا ہنگامہ۔