سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور رام پور سیٹ سے ایم ایل اے اعظم خان پر 2019 کے لوک سبھا انتخاب کے دوران ایک جلسہ عام میں وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف قابل اعتراض زبان استعمال کرنے کے معاملے پرعدالت نے انہیں قصوروار ٹھہراتے ہوئے تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔
سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور ایم ایل اے اعظم خان پر 2019 کے لوک سبھا انتخاب کے دوران ایک جلسہ عام میں وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف قابل اعتراض زبان استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کو 87 میں سے 86 معاملوں میں ضمانت مل چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے زمین پر قبضہ کرنے کے ایک معاملے میں ان کی ضمانت عرضی کی سماعت میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اس سے قبل 4 دسمبر 2021 کو بھی ان کی ضمانت عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ تاہم، بعد میں ریاستی حکومت نے کچھ نئے حقائق پیش کرنے کی اجازت طلب کی، جو جمعرات کو داخل کیے گئے۔
اعظم خان کو الہ آباد ہائی کورٹ نے زمین پر قبضہ کرنے سے متعلق ایک معاملے میں ضمانت دے دی ہے، لیکن دو دیگر معاملوں کی وجہ سے انہیں جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔
ویڈیو: اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اس وقت رام پور صدر سے ایم ایل اے ہیں۔ اس بار اسمبلی انتخاب میں ایس پی نے اعظم خان کو یہاں سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ ان کے خلاف بی جے پی نے آکاش سکسینہ کو ٹکٹ دیا ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش کے رام پورضلع کی سور ٹانڈہ سیٹ سے اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان کے سامنے اپنا دل کے امیدوار حمزہ میاں میدان میں ہیں۔ حمزہ میاں کے والد سابق وزیر نواب کاظم علی خان عرف نوید میاں بھی کانگریس کے امیدوار ہیں۔ وہ رام پور سٹی اسمبلی سیٹ سے ایس پی ایم پی اعظم خان کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔دی وائر کی ٹیم نے سور ٹانڈہ میں لوگوں سے اس بارے میں بات کی۔
سماج وادی پارٹی لیڈر اور رام پور سے لوک سبھا ایم پی اعظم خان گزشتہ دو سالوں سےجیل میں ہیں۔ ان کے خلاف درج 87 مقدمات میں سے 84 میں انہیں ضمانت مل چکی ہے۔ بقیہ جن تین مقدمات میں وہ حراست میں ہیں، ان میں غیر ضروری رکاوٹیں دیکھنے کو مل رہی ہیں، جہاں بعض اوقات مقدمے کی درخواست پراسرار طریقے سے غلط عدالت میں پہنچ جاتی ہے ، تو بعض اوقات عین شنوائی کے دن کیس کی فائل گم ہوجاتی ہے۔
آزادی کے فورا ً بعد قیادت کی وراثت مسلمانوں کے اشرافیہ طبقے کے پاس منتقل ہو گئی۔ یہ افراد زیادہ تر سیاسی خاندانوں سے تعلق رکھتے تھے یا پھر سیاسی تعلقات کے سبب سیاست میں آئے تھے۔ ان رہنماؤں نے معاشرے کی ترقی کے بجائے سیاسی کریئر پر زیادہ توجہ مرکوز کی۔
بی جے پی رہنما رما دیوی نے کہا کہ اعظم خان نےکبھی خواتین کا احترام نہیں کیا۔ ان کو ہر حال میں معافی مانگنی چاہیے۔ لوک سبھا میں بی جے پی، کانگریس، ترنمول کانگریس، این سی پی سمیت مختلف جماعتوں نے ڈپٹی اسپیکر رما دیوی کے بارے میں ایس پی رہنما اعظم خان کے تبصرے کی مذمت کی ہے۔
اتر پردیش کی رام پور ضلع انتظامیہ نے ایم پی اعظم خان اور ان کے ساتھی آل حسن خان کا نام ریاستی حکومت کے لینڈ مافیا پورٹل پر درج کرایا ہے۔ کسانوں نے ایف آئی آر درج کرائی تھی کہ اعظم خان نے جوہر یونیورسٹی کے لیےان کی زمینوں پر قبضہ کیا۔
بارہ بنکی کے بی جے پی کے سینئر رہنما رنجیت بہادر شریواستوا نےایک عوامی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی لوک سبھا الیکشن کے بعد چین سے مشینیں منگوا کر مسلمانوں کی حجامت کرائے گی اور پھر ان کا جبراً مذہب تبدیل کرا کر ہندو بنائے گی۔
سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے بی جے پی امیدوار جیا پرداہ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا جبکہ مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے ایک خاص کمیونٹی کے بارے میں متنازعہ بیان دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے یہ روک لگائی۔
اتر پردیش کی رام پور لوک سبھا سیٹ سے ایس پی-بی ایس پی اتحاد کے امیدوار اعظم خان نے اتوار کو ایک عوامی جلسہ کے دوران بی جے پی امیدوار جیا پردہ کو لے کر قابل اعتراض بیان دیا تھا۔ تنازعہ ہونے پر بولے،میں نے کسی کا نام نہیں لیا۔
ویڈیو: سماجوادی پارٹی کے سنیئر رہنما اور رام پور سے ایس پی –بی ایس پی اتحاد کے امیدوار اعظم خان سے عارفہ خانم شیروانی کی خاص بات چیت
گجرات میں نریندر مودی حکومت میں وزیر داخلہ رہے ہرین پانڈیا کا 26 مارچ 2003 کو احمد آباد میں لاء گارڈین علاقے میں اس وقت گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، جب وہ صبح کی سیر کر رہے تھے۔
غیر سرکاری تنظیم سی پی آئی ایل نے گزشتہ مہینے عدالت میں عرضی دائر کرکے کورٹ کی نگرانی میں اس قتل معاملے کی جانچ کرانے کی گزارش کی تھی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ سامنے آئی کچھ نئی جانکاریاں ، ڈی جی ونجارہ سمیت کچھ آئی پی ایس افسروں کے پانڈیا کے قتل کی سازش میں شامل ہونے کےامکانات کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
غیر سرکاری تنظیم سی پی آئی ایل کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ سامنے آئی کچھ نئی جانکاریاں ، ڈی جی ونجارہ سمیت کچھ آئی پی ایس افسروں کے پانڈیا کے قتل کی سازش میں شامل ہونے کےامکانات کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
بطور وزیراعلیٰ نریندر مودی کے 13 سال کی مدت کے دوران ہوئے ان سلجھے قتلوں اور انکاؤنٹروں میں ہرین پانڈیا کا قتل کئی معنوں میں سب سے بڑی پہیلی ہے۔ اس معاملے کی دوبارہ جانچ کئے جانے میں جتنی تاخیر کی جائےگی، ا س کے سراغوں کے پوری طرح سے تباہ ہو جانے کے امکانات بڑھتے جائیں گے۔
کیا امت شاہ کبھی سوچتے ہوںگے کہ ہرین پانڈیا کا قتل اور سہراب الدین-کوثر بی-تلسی رام انکاؤنٹر کی خبر زندہ کیسے ہو جاتی ہے؟ امت شاہ جب پریس کے سامنے آتے ہوںگے تو اس خبر سے کون بھاگتا ہوگا؟ امت شاہ یا پریس؟
وائر کی خصوصی رپورٹ: ایک کلیدی گواہ کے طور پر اعظم خان گجرات کے سابق وزیر داخلہ اور بی جے پی رہنما ہرین پانڈیا کے قتل سے لےکر سہراب الدین شیخ کے انکاؤنٹر سے جڑے کئی راز جانتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کو اپنی جان کا خطرہ نظر آ رہا ہے۔