ای ڈبلیو ایس کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کو برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو بڑھانے کا وقت آ گیا ہے۔ یہ حد او بی سی اور معاشی طور پر کمزور طبقات کو ان کی آبادی کے تناسب میں مواقع سے محروم کر رہی ہے۔
مراٹھاریزرویشن کے خلاف دائر عرضیوں پرشنوائی کر رہی سپریم کورٹ کی بنچ نے یہ بھی کہا کہ یہ پالیسی سے متعلق معاملے ہیں اور اس پر سرکار کو فیصلہ لینا ہوگا۔
دی وائرکی خصوصی رپورٹ : آر ٹی آئی کے تحت حاصل کئے گئےدستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اشرافیہ کے اقتصادی طور پر کمزور طبقے کو ریزرویشن دینے والے 124ویں آئینی ترمیم بل پر وزارت قانون کے علاوہ کسی دیگر محکمہ کے ساتھ صلاح و مشورہ نہیں کیا گیا تھا۔ حکومت نے 20 دن کے اندر ہی اس بل کوپارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کراکے قانون بنا دیا تھا۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی ایک بنچ نے کہا کہ وہ 28 مارچ کو عرضی پر شنوائی کرے گی اور آئینی بنچ کے سامنے یہ معاملہ بھیجا جائے یا نہیں اس پر بھی غور کرے گی۔
مرکز کی مودی حکومت نے ایک فروری 2019 سے مرکزی سرکاری عہدوں اور خدمات میں اشرافیہ کے اقتصادی طور پر کمزور طبقوں کو 10 فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیا تھا۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے آئین (103 ویں ترمیم )ایکٹ 2019 کو چیلنج کرنے والی عرضیوں سے متعلق مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے 4 ہفتے میں جواب مانگا ہے۔
آئی آئی ٹی ممبئی میں امبیڈکر میموریل لکچر کو خطاب کرتے ہوئے جسٹس جے چیلمیشور نے کہا کہ آئین میں صرف سماج کے سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقے کے لئے ریزرویشن کا اہتمام ہے۔
کانگریس کے لیے ضروری ہے کہ سافٹ ہندوتوا سے دور رہ کر لبرل فورسز کی قیادت سنبھال کر اپنی ماضی کا غلطیوں کا ازالہ کرکے ایک سیاسی حکمت عملی ترتیب دے۔
نوبل ایوارڈ یافتہ اکانومسٹ امرتیہ سین نے کہا کہ مودی حکومت کے ذریعے اشرافیہ کے مالی طور پر پسماندہ طبقے کو ریزرویشن دینا غیر منظم سوچ کا مظاہرہ ہے۔ریزر ویشن کو عدم مساوات کی وجہ سے نافذ کیا گیا تھا اور یہ کبھی بھی آمدنی کا سوال نہیں تھا۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیےغریب اشرافیہ کو 10 فیصد ریزرویشن دیے جانے کے مودی حکومت کے فیصلے پر سی ایس ڈی ایس کے ابھے کمار دوبے اور سینئر جرنلسٹ انل چمڑیا کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے غریب اشرافیہ کے لیے ریزرویشن کے مدعے پر دی ہندو کی جرنلسٹ پورنیما جوشی، جے این یو کے پروفیسر وویک کمار اور سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل سے ارملیش کی بات چیت۔
ڈی او پی ٹی نے گزشتہ تین سالوں میں اہم ایجنسیوں کے ذریعے بھرتی کے اعداد و شمار اکٹھا کئے ہیں جس سے یہ پتا چلتا ہے کہ سال 2015 میں کل 113524 امیدوار کا انتخاب اور تقرری ہوئی تھی۔ جبکہ 2017 میں یہ اعداد و شمار گرکر 100933 پر آ گیا۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کے ذریعے اقتصادی طور پرکمزور اشرافیہ طبقے کوریزرویشن دیے جانے کے فیصلے پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ستیش پانڈے سے اپوروانند کی بات چیت ۔
حکومت ہند کے سابق سکریٹری پی ایس کرشنن نے کہا کہ اقتصادی طور پر پسماندہ اشرافیہ کو ریزرویشن کی نہیں بلکہ اسکالرشپ، تعلیم کے لئے لون اور دیگر افادی اسکیموں کی ضرورت ہے۔
اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت کے فیصلے پر سوال کھڑے کیے ہیں اور اس کو پالیٹیکل اسٹنٹ قرار دیا ہے۔حالاں کہ اکثر سیاسی پارٹیوں نے حکومت کے اس قدم کی حمایت کی ہے۔
بی ایس پی سپریمو نے کہا،’لوک سبھا انتخابات سے پہلے لیا گیا یہ فیصلہ ہمیں صحیح نیت سے لیا گیا فیصلہ نہیں بلکہ پالیٹیکل اسٹنٹ لگتا ہے۔ سیاسی چھلاوہ لگتا ہے۔‘
اس فیصلے کو نافذ کرنے کے لیے آئین کی وفعہ 15 اور 16میں ترمیم کے لیےایک بل پارلیامنٹ میں پیش کیا جائے گا۔