بجاج گروپ کے چیئر مین راہل بجاج نے اکانومکس ٹائمس کے ایک پروگرام میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے کہا تھا کہ جب یو پی اے حکومت اقتدار میں تھی،تو ہم کسی کی بھی تنقید کر سکتے تھے۔ اب ہم اگر آپ کی کھلے طور پر تنقید کریں تو اتنا یقین نہیں ہے کہ آپ اس کو پسند کریں گے۔
سرینگر کے نوہٹا واقع جامع مسجد ،جمعے کی نماز کے لیے پچھلے لگ بھگ چار مہینے سے بند ہے۔ پانچ اگست کو جموں کشمیر کاخصوصی درجہ ختم کرنے کے ساتھ ہی وہاں انٹرنیٹ خدمات بند ہیں۔
غیرسرکاری تنظیم سترک ناگرک سنگٹھن اور سینٹر فار ایکویٹی اسٹڈیز کے ذریعے تیار کی گئی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ کمیشن میں زیر التوا معاملوں کی اہم وجہ انفارمیشن کمشنر کی تقرری نہ ہونا ہے۔رپورٹ کے مطابق، ملک بھرکے26انفارمیشن کمیشن میں31مارچ2019تک کل 218347 معاملے زیر التوا تھے۔
ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے سنیچرکو288رکنی مہاراشٹر اسمبلی میں169ایم ایل اے کی حمایت حاصل کر لی۔ اسمبلی کا سیشن اصولوں کے مطابق نہیں چلانے کا الزام لگاتے ہوئےسابق وزیر اعلیٰ دیویندرفڈنویس کی قیادت میں بی جے پی نے ایوان کا بائیکاٹ کیا۔
جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹانے کے ساتھ ہی وہاں ذرائع ابلاغ پر لگی پابندیوں کو چیلنج دیتےہوئے کانگریسی رہنما غلام نبی آزاد، کشمیر ٹائمس کی مدیر انورادھا بھسین اور دیگرلوگوں نے عرضیاں دائر کی تھیں۔
این سی پی رہنما نواب ملک نے اجیت پوار کے بارے میں کہا کہ آخرکار انہوں نےاپنی غلطی مان لی۔ یہ ایک خاندانی معاملہ تھا اور پوار صاحب نے ان کو معاف کر دیاہے۔ وہ پوری طرح سے پارٹی میں ہیں اور پارٹی میں ان کا عہدہ برقرار ہے۔ وہیں،مہاراشٹر اسمبلی کے خصوصی سیشن میں پہنچے اجیت پوار کو ان کی چچیری بہن سپریا سلےنے گلے لگایا۔
مہاراشٹر اسمبلی کے سکریٹری نے کہا کہ سب سے پہلے حلف وزیراعلیٰ لیتے ہیں اور ان کے بعد دیگر ممبروں کو حلف دلوایا جاتا ہے۔حالانکہ، سپریم کورٹ کے حکم کی وجہ سے حلف برداری کی تقریب کروانا ضروری ہو گیا تھا۔ اجیت پوار، چھگن بھجبل، اشوک چوہان اور پرتھوی راج چوہان حلف لینے والوں میں شامل رہے۔
دیویندر فڈ نویس نےالزام لگایا کہ اسمبلی الیکشن کے نتائج دیکھنے کے بعد شیو سینا کا رخ بدل گیا ۔
ویڈیو: گزشتہ سنیچر مہاراشٹر سے صدر راج ہٹا لیا گیا اور بی جے پی رہنما دیویندر فڈنویس نے ریاست کے وزیراعلیٰ اور این سی پی رہنما اجیت پوار نے نائب وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس کے بعد این سی پی میں ایم ایل اے کی کھیچ تان کے حالات سامنے آئے۔ میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش مہاراشٹر کی سیاسی اٹھاپٹک پر سینئر صحافی وینکٹیش کیسری، بزنس اسٹینڈرڈ کی پالیٹیکل ایڈیٹر ادیتی اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے بات چیت کر رہے ہیں۔
مہاراشٹر اے سی بی کے سینئر افسروں نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ جن 9 معاملوں کو بند کیا گیا وہ ٹینڈروں کی روٹین جانچ سے جڑے تھے، جن میں مکمل ضابطے کی پیروی نہیں کی گئی تھی۔ جن معاملوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے ان میں جانچ جاری ہے۔
بی جے پی کے ‘آپریشن لوٹس ‘ مہم کو اس کے چار سینئر رہنما رادھاکرشن وکھے-پاٹل، گنیش نائک، بابن راؤ پاچپُتے اور نارائن رانے چلا رہے ہیں۔ یہ چاروں رہنما این سی پی اور کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔
جموں و کشمیر پولیس کے ذریعے انجانے میں صحافیوں کو بھیجے گئے ای میل میں ’ ڈی این اے فائل ‘نام سے ایک فائل تھی، جس میں ایسے سوشل میڈیا پوسٹس کے اسکرین شاٹ تھے، جو کہ کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے بارے میں لکھے گئے تھے۔
کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اتحاد کو لےکر بات چیت کر رہی شیوسینا کادعویٰ ہے کہ اپنے 56 ایم ایل اے کےعلاوہ اس کو سات ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ریاست میں 105 ایم ایل اے کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بی جے پی کادعویٰ ہے کہ اس کو 14 دیگر ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے ایم ایل اے اجیت پوار کے ساتھ ہیں۔
دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف دلانے کے مہاراشٹر کے گورنر کےفیصلے کو چیلنج دینے والی شیوسینا-این سی پی-کانگریس کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئےسپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ نے سوموار کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
شیو سینا-این سی پی-کانگریس کا کہنا ہے کہ 288 رکنی اسمبلی میں ان کے پاس حکومت بنانے کے لیے مکمل اکثریت ہے اور حکومت کی تشکیل کے لیے گورنر کو ان کو مدعو کرنا چاہیے۔
یہ مظاہرہ کانگریس کی عبوری صدرسونیا گاندھی کی قیادت میں ہوا۔ اس بیچ کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کہا کہ مہاراشٹر میں ’جمہوریت کا قتل ‘ ہوا ہے۔
مہاراشٹر کے وزیراعلی ٰکے طور پر دیویندر فڈنویس کی حلف برداری کے بعد کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے کہا کہ یہ ریاست کے لئے ایک سیاہ دن ہے۔ بی جے پی نے بےشرمی کی تمام حدیں لانگھ دی ہیں۔
وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اب سے انتخابات کا اعلان نہیں ہونا چاہیے اور’ میں واپس لوٹوں گا‘ کہنے کے بجائے کچھ لوگوں کو فیویکول کا استعمال کر کے کرسی سے چپک جانا چاہیے۔
این سی پی رہنما شرد پوار نے جمعہ کی شام اعلان کیا تھا کہ شیوسینا-این سی پی-کانگریس کے درمیان ایک سمجھوتہ ہوا ہے کہ ادھو ٹھاکرے اگلے پانچ سال کے لئے وزیراعلیٰ ہوںگے، جو اتحاد کے متفقہ امیدوار تھے۔
دی وائر کی خصوصی رپورٹ:الیکشن کمیشن کو ملی جانکاری کے مطابق آر کے ڈبلیو ڈیولپرس نامی کمپنی نے چندے کے طور پر بی جے پی کو بڑی رقم دی ۔ 1993 ممبئی بم دھماکوں میں ملزم اقبال میمن عرف اقبال مرچی سے جائیداد خریدنے اور لین دین کے معاملے میں ای ڈی اس کمپنی کی جانچ کر رہی ہے
ویڈیو: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کہا کہ این آر سی پروسیس کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔اس دوران انھوں نے دعویٰ کیا کہ مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی دی وائر کے اجئے آشیرواد اور سنگیتا بروآ سے بات چیت۔
الیکشن کمیشن کو ملی جانکاری کے مطابق، آرکےڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی نے چندے کی صورت میں بی جے پی کو بڑی رقم دی ہے۔ 1993 ممبئی بم دھماکوں کے ملزم اقبال میمن عرف اقبال مرچی سے جائیداد خریدنے اور لین دین کے معاملے میں ای ڈی اس کمپنی کی جانچ کر رہی ہے۔
کشمیر میں لگی پابندی پر عرضی داخل کرنے والوں کی جانب سے پیش ایک وکیل نے جب کہا کہ ہردن ہو رہے احتجاجی مظاہروں کے باوجود ہانگ کانگ ہائی کورٹ نے مظاہرین پر سے سرکاری پابندی ہٹا لینے کی مثال دی ۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کو بنائے رکھنے میں ہندوستان کا سپریم کورٹ کہیں زیادہ بہترہے۔
پارلیامنٹ سیشن میں فاروق عبداللہ کو حصہ لینے کی اجازت دینے کے اپوزیشن کے مطالبہ پر مرکزی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی نے کہا کہ کانگریس نے ایمرجنسی کے دوران 30 رکن پارلیامان کو حراست میں رکھا تھا۔ اس پر نیشنل کانفرنس نے کہا کہ ریڈی کا تبصرہ اس بات کی دلیل ہےکہ جموں و کشمیر ایمرجنسی کے برے دور سے گزر رہا ہے۔
وزارت داخلہ نے لوک سبھا میں کہا کہ جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد پتھربازی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ حالانکہ، اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جنوری سے 4 اگست تک اوسطاً ہر مہینے پتھربازی کے 50 واقعات ہوئے۔وہیں 5 اگست کے بعد ایسے معاملے اوسطاً ہر مہینے بڑھکر 55 ہو گئے۔
آخر کون امن نہیں چاہتا؟ اس کی سب سے زیادہ ضرورت تو کشمیریوں کو ہی ہے۔ اشرف جہانگیر قاضی صاحب سے بس یہی گزارش ہے کہ امن، قدر و منزلت، انصاف و وقار کا دوسرا نام ہے، ورنہ امن تو قبرستان میں بھی ہوتا ہے۔ جن تجاویز پر آپ امن کے خواہاں ہیں، وہ صرف قبرستان والا امن ہی فراہم کر سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا، ‘ہمارے پاس ایک نیا نظام ہے اوریہ نظام سیدھے مرکز کو رپورٹ کرتا ہے اور ہم اسے اس حلقے کے لوگوں کے ساتھ تعاون کرنے اور کامیاب بنانے کے لئے اس کا سہرا دیتے ہیں۔’
جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹنے کے 100 دن مکمل ہوگئے ہیں ۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ
رام چندر گہا کا کالم: مکیش امبانی کشمیر میں سرمایہ کاری سے متعلق بالکل خاموش ہیں؛ جبکہ سرکار نے سرمایہ کاری میلے کو غیر معینہ مدت کے لیے آگے بڑھا دیا ہے۔ وعدے تو مزید نوکری، مزید فیکٹریز کے کیے گئے تھے، مگر 5اگست کے بعد سے کشمیریوں نے پایا کیا ہے؛ مزید افواج، مزید پابندیاں۔ اس نے ان میں گہرا غصہ پیدا کر دیا ہے۔
گزشتہ 5ستمبر کو سپریم کورٹ کالیجئم نے اپنے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے جسٹس اے کے قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جگہ تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
سپریم کورٹ نے اپنے 15 فروری 2019 کے فیصلے میں کہا تھا کہ شفافیت برتتے ہوئے انفارمیشن کمشنر کی تقرری وقت پر کی جانی چاہیے۔ حالانکہ ابھی بھی مرکز اور ریاستوں میں انفارمیشن کمشنر کے کئی عہدے خالی ہیں۔
گزشتہ ستمبر مہینے میں سپریم کورٹ کالیجئم نے اپنے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے جسٹس اے کے قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جگہ تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
کشمیر میں یورپی رکن پارلیامان کے دورے کو مبینہ طور پر فنڈ دینےوالا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار نان-الائنڈ اسٹڈیز، شریواستو گروپ کا حصہ ہے۔ اس کی ویب سائٹ پر اس کے کئی کاروبار ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ حالانکہ دستاویز ایساکوئی بزنس نہیں دکھاتے، جس سے وہ یورپی رکن پارلیامان کو ہندوستان بلانے اور وزیراعظم سے ملاقات کروانے میں اہل ہوں۔
مرکزی حکومت کے ذریعے آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ختم کرنے کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال جاننے کے لئے سرینگر پہنچےیورپی وفدمیں شامل جرمنی کے رکن پارلیامان نکولس فیسٹ نے یہ بات کہی ہے۔
ہندوستان کو ایک انٹرنیشنل بزنس بروکر کے ذریعے غیر ملکی رکن پارلیامان کے کشمیر آنے کی تمہید تیار کرنے کی ضرورت کیوں پڑی؟ جو رکن پارلیامان بلائے گئےہیں وہ شدید طور پر رائٹ ونگ جماعتوں کے ہیں۔ ان میں سے کوئی ایسی پارٹی سے نہیں ہے جن کی حکومت ہو یا نمایاں آواز رکھتے ہوں۔ تو ہندوستان نے کشمیر پر ایک کمزور وفد کوکیوں چنا؟ کیا اہم جماعتوں سے من مطابق ساتھ نہیں ملا؟
جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر آئے یورپی یونین کے رکن پارلیامان نے کہاکہ ہمیں فاشسٹ کہہ کر ہماری امیج کو خراب کیا جا رہا ہے۔
برٹن کی لبرل ڈیموکریٹس پارٹی کے رکن پارلیامان کرس ڈیوس کا کہنا ہے کہ کشمیر دورہ کے لئے ان کو دی گئی دعوت کو حکومت ہند نے واپس لے لیا کیونکہ انہوں نےسکیورٹی کی غیر موجودگی میں مقامی لوگوں سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
خصوصی تحریر: وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست میں کی گئی ایک تقریر میں کہا تھا کہ اگر نہرونہ ہوتے، تو پاک مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے قبضے میں ہوتا۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر آج کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے تو یہ صرف نہرو کی وجہ سے ہی ہے۔
سرینگر اور ریاست کے کئی حصے پوری طرح سے بند رہے۔ پانچ اگست کو مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کےخصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے کے 86ویں دن بھی کشمیرمیں معمولات زندگی درہم برہم رہی۔
یورپی یونین کے 27 رکن پارلیامان کا وفد منگل کو جموں وکشمیر کا دورہ کررہا ہے۔ یہ وفد آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹائے جانے کے بعد وہاں کی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کے حالات کا جائزہ لینے گئی کانگریس سمیت کئی پارٹیوں کے رہنماؤں کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔