سی پی آئی (ایم)کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے ریل کرایہ اور ایل پی جی سلینڈر کی قیمتوں میں اضافہ کو لےکر بدھ کو حکومت کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے میں مسافر کرایہ بڑھانے کے بعد لوگوں کے ذریعہ معاش پر دوسرا حملہ۔ یہ سب نوکری جانے، اشیائےخوردنی کی بڑھتی قیمتوں اور دیہی آمدنی میں ریکارڈ سطح پر گراوٹ کے درمیان ہو رہا ہے۔
کیگ کی نئی رپورٹ کے مطابق ریلوے کا آپریٹنگ تناسب2017-18 میں98.44فیصد رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ریلوے نے 100 روپے کمانے کے لیے 98.44 روپے خرچ کیے۔
نیتی آیوگ کے سی ای و امیتابھ کانت کے ذریعے ریلوے بورڈ کے چیئر مین وی کے یادو کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ٹرینوں اور ریلوے اسٹیشنوں کی نجی کاری کی کارروائی کو آگے بڑھانے کے لئے ایک بااختیارگروپ تشکیل کی جائےگی۔
لکھنؤ سے دہلی جانے ولی پہلی نجی سیمی ہائی اسپیڈ’تیجس ایکسپریس’ کو گزشتہ جمعہ کو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
آمدنی میں11852.91 کروڑ روپے کی گراوٹ میں ملازمین کی تنخواہ اور پنشن خرچ کو نہیں جوڑا گیا ہے۔ایسے میں ریلوے کی آمدنی میں کمی کا اعدادو شمار اور بڑھ سکتا ہے۔
ریلوے میں 13 لاکھ ملازم ہیں اور وزارت ریل 2020 تک اس کو کم کر کے 10 لاکھ کرنا چاہتی ہے۔ حالانکہ، ریلوے نے کہا کہ یہ وقت وقت پر کیے جانے والے تجزیہ کا حصہ ہے۔ اس کے تحت جن ملازمین کا کام ٹھیک نہیں ہے یا جن کےخلاف کوئی انضباطی مدعا ہے، ان کو قبل از وقت سبکدوشی کی پیشکش کی جائےگی۔
آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق، پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے 7کروڑ کے دعویٰ کی ہی ادائیگی کی گئی ہے۔
چلتی ٹرین کی زد میں آنے والے مویشیوں کی تعداد جہاں15-2014 میں 2000 تھی، وہیں یہ اعداد و شمار19-2018 میں بڑھکر تقریباً 30000 ہو گیا۔
گراؤنڈ رپورٹ : عزت کا سوال بنے ایودھیا کی جنگ بی جے پی کے لئے جیتنا اتنا آسان نہیں ہے۔ مقامی مدعوں کو لےکر بی جے پی امیدوارللو سنگھ کو ووٹروں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کانگریس نے یہاں سابق رکن پارلیامان نرمل کھتری کو ٹکٹ دیا ہے۔ گٹھ بندھن کی طرف سے ایس پی نے سابق وزیر آنند سین یادو کو میدان میں اتارا ہے۔
ریلوے کے اعداد و شمار کے مطابق کھلاسی اور ہیلپر کے عہدوں کے لئے درخواست دینے والے 419137 امیدواروں کے پاس بی ٹیک اور 40751 امیدواروں کے پاس انجینئرنگ میں ماسٹرس ڈگری ہے۔
7 سے 10 بدمعاش جموں-دہلی دورنتو ایکسپریس کے اے سی کوچ بی3 اور بی 7 میں گھسے تھے۔ ان کے ہاتھوں میں دھار دار چاقو تھے۔ انھوں نے ڈبوں میں گھستے ہی کئی مسافروں کے گلے پر چاقو رکھ دیا۔
تقریباً 15 بدمعاشوں نے 3 اے سی اور ایک سلیپر کوچ کو نشانہ بنایا۔لوٹ پاٹ کے دوران بدمعاشوں نے مسافروں کے ساتھ مارپیٹ بھی کی ۔
مذہبی سیاحت بڑھانے کے نام پر روشنی کے تیوہاردیوالی سمیت کئی سرکاری پروگراموں میں جذبات کا استعمال کرنے کے لئے بھاری بھرکم منصوبوں کے بڑے-بڑے اعلانات کے ذریعے مسلسل ایسی تشہیر کی جا رہی ہیں جیسے ایودھیا میں جنت اتارکر ہر کسی کے لئے لال غالیچہ بچھا دئے گئے ہیں، لیکن زمینی سچائی اس کے بالکل برعکس ہے۔
ریلوے کے اعدادو شمار کے مطابق 2015 سے 2017 کے بیچ ریل کی پٹریوں پر ٹرین کی گرفت میں آنے کی وجہ سے 49790 لوگوں کی جان گئی۔ ریلوے ان موتوں کی کوئی ذمہ داری نہیں لیتا اور ایسے آدمیوں کو ’ٹریس پاسر‘ یعنی گھس پیٹھ کرنے والا مانتا ہے۔
کمیٹی نے ریلوے سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنی آمدنی بڑھانے کے لیے پرانے طریقے اپنانے کے ساتھ نئے طریقے بھی اپنائے۔
وزیر ریل کے ٹوئٹر ہینڈل پر جاکر دیکھیے ۔وہ انہی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہیں جس میں مسافر تعریف کرتے ہیں۔ مگر سیکڑوں کی تعداد میں طالب علم امتحان کے سینٹر کو لےکر شکایت کر رہے ہیں،ان پر کوئی رد عمل نہیں ہے۔
ریلوے بورڈ نے مختلف زون کے جنرل مینجر کو خط لکھا۔ خط کے مطابق 11040 عہدے نشان زد کئے گئے ہیں جو یا تو کافی وقت سے خالی رہے ہیں یا پھر ٹیکنالوجی کی وجہ سے ان کی اب ضرورت نہیں رہ گئی ہے۔
مؤ رخ عرفان حبیب نے کہا کہ حکومت کو پہلے انگریزوں کے ذریعے دئے گئے ناموں سے پریشانی تھی۔ اب چاہے وہ سڑک ہو یا پارک، جو کچھ بھی مغل یا اسلامی پہچان سے جڑا ہے اس کو بدلا جا رہا ہے۔
ریلوے بورڈ کے محکمہ اطلاعات ونشریات کے ڈائریکٹر وید پرکاش نے کہا کہ یہ قدم مسافروں کی سہولت کو یقینی بنانے کے لئے اور ڈبوں کے اندر ہونے والی بھیڑ سے نپٹنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔
جدیدکاری کے نام پر ریلوے اسٹیشنوں کو نجی کمپنیوں کو سونپنے کی پوری تیاری ہے، لیکن ملک کے پہلے نام نہاد ماڈل اسٹیشن کے شروعاتی تجربے عام ریل مسافروں کے لئے ڈرانے والے ہیں۔